شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دیدی WhatsAppFacebookTwitter 0 23 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ و تحقیق رانا تنویر حسین کی زیر صدارت شوگر ایڈوائزری بورڈ کا اہم اجلاس، شوگر ایڈوائزری بورڈ نے پانچ لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کی منظوری دیدی، چند روز میں درآمدی چینی سے متعلق رسمی کارروائیاں مکمل کرلی جائیں گی۔
وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ چینی کی قیمتوں میں استحکام کے لیے درآمد کا فیصلہ ناگزیر ہو گیا،ملک بھر میں چینی کی سپلائی میں کمی کا سامنا ہے، شوگر مل مالکان کی من مانی قیمتوں میں اضافے کی اہم وجہ قرار، چینی کی قلت پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات جاری ہیں ، چینی کی فراہمی اور قیمتوں پر قابو پانے کے لیے سخت مانیٹرنگ کا فیصلہ ،درآمدی چینی کو جلد مارکیٹ میں لایا جائے گا تاکہ صارفین کو ریلیف مل سکے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمصنف فرمان علی چوہدری عجمی تہران پر جارحیت بے بنیاد، روس ایرانی عوام کی مدد کیلئے تیار ہے، صدر پیوٹن قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع، ایران اسرائیل تنازع سمیت دیگر اہم معلاملات زیرِ غور چین، بنگلہ دیش، پاکستان کے نائب وزرائے خارجہ اجلاس کا مقصد کسی تیسرے فریق کو نشانہ بنانا نہیں، چینی وزارت خارجہ حکومت اور اپوزیشن کے درمیان 8 وزارتوں میں کٹوتی پر اتفاق قومی اسمبلی اجلاس میں اپوزیشن اور حکومتی ارکان میں ہاتھا پائی نومئی کے 8 مقدمات: عمران خان کی ضمانتوں کی درخواست پر فیصلہ محفوظCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دیدی
پریس ٹی وی کے مطابق اتوار کو ایرانی پارلیمان کے رکن اور قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن اسماعیل کوثری نے کہا کہ پارلیمان اس معاملے پر متفق ہو چکی ہے، تاہم حتمی فیصلہ ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے پاس ہو گا۔ اسلام ٹائمز۔ ایرانی پارلیمنٹ نے امریکی جارحیت اور بین الاقوامی برادری کی خاموشی کے جواب میں عالمی توانائی کی تجارت کے لیے اہم شاہراہ آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ پریس ٹی وی کے مطابق اتوار کو ایرانی پارلیمان کے رکن اور قومی سلامتی و خارجہ پالیسی کمیٹی کے رکن اسماعیل کوثری نے کہا کہ پارلیمان اس معاملے پر متفق ہو چکی ہے، تاہم حتمی فیصلہ ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے پاس ہو گا۔ انہوں نے کہا، "مجلس اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ آبنائے ہرمز کو بند کیا جانا چاہیے، لیکن حتمی فیصلہ سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کے پاس ہے۔" آبنائے ہرمز، جو خلیج فارس کے دہانے پر واقع ہے، عالمی تجارت کے لیے انتہائی اہم ترین آبی گزرگاہوں میں سے ایک ہے، جہاں سے دنیا کا تقریباً 20 فیصد تیل گزرتا ہے۔
مختلف اندازوں کے مطابق روزانہ تقریباً 17 سے 18 ملین بیرل تیل آبنائے ہرمز سے گزرتا ہے، جو عالمی توانائی کے لیے انتہائی اہم ہے۔ یہ تنگ آبی گزرگاہ قطر جیسے ممالک سے مائع قدرتی گیس (LNG) کی نقل و حمل کا بھی اہم ذریعہ ہے۔ آبنائے ہرمز واحد سمندری راستہ ہے جو خلیج فارس کو کھلے سمندر سے ملاتا ہے اور ایران، سعودی عرب، عراق، کویت اور متحدہ عرب امارات جیسے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک اسی خطے میں واقع ہیں۔ ماہرین طویل عرصے سے خبردار کرتے رہے ہیں کہ آبنائے ہرمز میں کسی بھی قسم کی رکاوٹ یا بندش سے عالمی تیل کی قیمتوں میں فوری اور شدید اضافہ ہو سکتا ہے، جس سے عالمی توانائی کی سلامتی متاثر ہو گی۔ اتوار کی صبح امریکہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کرنے سے قبل ہی ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ ایران پر مسلط کردہ جنگ سمندر تک پھیل سکتی ہے۔
گزشتہ ہفتے پریس ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسٹریٹجک ماہرین نے کہا تھا کہ امریکی فوجی مداخلت امریکہ اور ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے لیے مہنگی ثابت ہوگی، خاص طور پر اگر آبنائے ہرمز بند کر دی جائے۔ انہوں نے خبردار کیا تھا کہ دنیا بھر کی زیادہ تر ملٹی نیشنل کمپنیاں چند دنوں میں بند ہو جائیں گی کیونکہ انہیں چلانے کے لیے ضروری توانائی کی سپلائی ختم ہو جائے گی۔ کچھ پیش گوئیوں کے مطابق، اگر آبنائے ہرمز بند ہو جاتی ہے تو تیل کی قیمتوں میں پہلے ہی ہفتے میں 80 فیصد تک اضافہ ہو سکتا ہے، کیونکہ متبادل راستوں پر بھاری لاگت آئے گی۔