ایران پر اسرائیلی و امریکی جارحیت کی مذمت کرتے ہیں، مجلس اتحاد العلماء ملتان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
ملتان پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رہنمائوں کا کہنا تھا کہ ایران اور اسرائیل کے مابین حالیہ جنگ، فلسطین و یمن کی صورت حال، اور عالمی قوتوں کی خاموشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ امت مسلمہ کو ایک مرکزی فکری قیادت اور متحدہ نظریاتی صف کی اشد ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس اتحاد العلما ملتان کے مرکزی چیئرمین مولانا محمد ایاز الحق قاسمی، سرپرست قاری محبوب الرحمن جالندھری، سرپرست پروفیسر پیر خواجہ شفیق اللہ البدری صدیقی، صدر علامہ ڈاکٹر ارشد علی بلوچ، نائب صدر مولانا عبد الرحمن قاسمی، نائب صدر مولانا ابو حزام، صاحبزادہ قاری سید علی احمد شاہ گیلانی، جنرل سیکرٹری علامہ ابوبکر عثمان الازہری، ڈپٹی جنرل سیکرٹری علامہ توفیق حامدی، ڈپٹی سیکرٹری مولانا محمد قاسم جامی، ترجمان علامہ خالد محمود فاروقی، ڈپٹی سیکرٹری مولا نا ملک محمد رفیق، سیکرٹری اطلاعات علامہ عبدالحنان حیدری نے ملتان پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجلس اتحاد العلما ملتان ایک ایسا فکری، نظریاتی، اور روحانی پلیٹ فارم ہے جو پاکستان خصوصا ملتان میں دینی و قومی شعور کو زندہ رکھنے، فرقہ واریت کے ناسور کو ختم کرنے، نوجوان نسل کو اسلامی اقدار اور حب الوطنی کے نظریے سے جوڑنے اور ریاستی اداروں کے وقار و احترام کے دفاع کے لیے تشکیل دیا گیا ہے آج ہم ایک ایسے دور میں کھڑے ہیں جہاں صرف پاکستانی ہی نہیں بلکہ پوری امت مسلمہ فکری، اخلاقی، جغرافیائی اور عسکری سطح پر شدید آزمائش سے گزر رہی ہے، ایران اور اسرائیل کے مابین حالیہ جنگ، فلسطین و یمن کی صورت حال اور عالمی قوتوں کی خاموشی یہ ظاہر کرتی ہے کہ امت مسلمہ کو ایک مرکزی فکری قیادت اور متحدہ نظریاتی صف کی اشد ضرورت ہے۔ ہم واضح الفاظ میں اعلان کرتے ہیں کہ پاک فوج، پاکستان کی بقا و استحکام کی محافظ ہے، حالیہ افواج پاکستان نے انڈیا کو دندان شکن جواب دیکر پاکستان قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے اپنے مسلک پر قائم و دائم رہتے ہوئے نہ صرف ایک دوسرے کے مسلک کو برداشت کرنا بلکہ ایک دوسرے کے مسلک اور اکابرین مسلک کا ادب و احترام کرنا، باہمی محبت و الفت، تحمل و برداشت پیدا کرنا نیز انفرادی و اجتماعی معاملات میں صفت و سادگی اور اسلامی تہذیب و تمدن اور مشرقی ثقافت و کلچر کو فروغ دینا، عقیدہ توحید الہی، عظمت انبیاو ختم نبوت، مقام صحابہ واہل بیت شان اولیائ، مساجد و مدارس دینی، تبلیغی و اصلاحی مراکز کا تحفظ و دفاع کرنا اور بے ادبی و گستاخی کرنے والوں کے خلاف ہمہ قسم کا پرزور احتجاج کرنا، ملک وملت کی فلاح و بہبود کیلئے ملکی اداروں سے تعاون کرنا اور ملک کے مفادات کو نقصان پہنچانے والے عناصر کے عزائم کو ناکام بنانے کی مقدور بھر کوشش کرنا، بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ کے لیے مجلس اتحاد العلما مشاورت اور تربیتی نشستوں کا انعقاد کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مجلس اتحاد
پڑھیں:
ایران کی چا بہار بندرگاہ پر امریکی پابندیاں بھارت کیلئے ایک اور بڑا دھچکا ہے; سردار مسعود خان
سٹی 42 : آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر اورسینئرسفارت کار سردار مسعود خان نے امریکہ کی طرف سے خلیج عمان پر قائم چا بہار بندرگاہ پر پابندیوں کا بھارت کے لئے استثنیٰ واپس لینے کے فیصلے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ایران اور بھارت دونوں متاثر ہوں گے، لیکن یہ بھارت کے لئے خاص طور پر بڑا دھچکا ہے۔ امریکہ کے اس فیصلے سے یہ بات بھی کھل کر سامنے آگئی ہے کہ بھارت کس طرح چالاکی سے امریکہ اور دوسرے مغربی ممالک کے ساتھ ڈبل گیم کھیل رہا تھا۔ بھارت ایک جانب امریکہ کا اسٹرٹیجیک پارٹنر تھا اور دوسری جانب امریکہ مخالف ممالک سے تیل اور دوسری اجناس کی تجارت کر رہا تھا۔
جلد کے ٹیٹوز سے اکتا کر چینی نوجوان دانتوں پر ٹیٹوز بنوانے لگے
امریکہ کی جانب سے اسٹرٹیجیک اہمیت کی حامل چا بہار بندرگاہ پر پابندیوں سے استثنیٰ واپس لینے کے فیصلے کے حوالے سے اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں سردار مسعود خان نے کہا کہ امریکہ نے بھارت پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کے بعد ایک اور اہم فیصلہ کیا ہے جو بظاہر ایران کے خلاف ہے لیکن اس پابندی سے نہ صرف بھارت کی بھاری سرمایہ کاری ڈوبنے کا امکان ہے بلکہ اس بندرگاہ کے راستے پاکستان کو بائی پاس کرکے افغانستان اور وسط ایشیا تک پہنچنے کا اس خواب بھی ادہورا رہ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتظامی حکم نامے میں واضح لکھا ہے کہ یہ پابندی نہ صرف ایران کی چا بہار بندرگاہ پر ہوگی بلکہ اس بندرگاہ کا انتظام و انصرام سنبھالنے والوں پر بھی اس کا اطلاق ہوگا۔ اس وقت چا بہار بندرگاہ کی آپریشنل زمہ داریاں انڈیا کی پورٹس گلوبل لمیٹڈ کمپنی نباہ رہی جو بھارت کی وزارت پورٹس و جہاز رانی کے ماتحت ہے۔
بنگلادیش کرکٹ بورڈ میں پہلی مرتبہ خاتون سلیکٹر کا تقرر
سردار مسعود نے کہا کہ یہ بندرگاہ پہلے دن سے بد نیتی کی بنیاد پر شروع کی گئی تھی۔ اس کا مقصد ایک جانب تو پاکستان کے افغانستان کے ساتھ تعلقات کو سبوتاژ کرنا تھا اور دوسری جانب اس بندرگاہ کی آڑ میں بھارت نے پاکستان کے خلاف جاسوسی اور دھشتگردی کا ایک اڈہ قائم کر رکھا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ اسرائیل ایران جنگ کے دوران اسی جاسوسی کے اڈے کو بھارت نے ایران کے خلاف بھی استعمال کیا اور ایرانی حکومت نے اسی جاسوسی کے نیٹ ورک سے جڑے بھارتی شہریوں کو گرفتار بھی کیا تھا۔ بھارت نے اس بندرگاہ کو دو دھاری تلوار کی طرح ایران اور پاکستان دونوں کے خلاف استعمال کیا۔ بھارت اس دھشتگردی کے اڈے کو استعمال کرتے ہوئے پاکستان کے اندر خاص طور پر بلوچستان میں دہشتگردی کی کارروائیاں کر رہا ہے۔
چودھری شجاعت نے باڈی بلڈرز فیڈریشن کے چیئرمین بننے کی خبروں کو بے بنیاد قرار دیدیا
امریکہ کی طرف سے ایچ-ون بی ویزہ کی فیس ایک لاکھ ڈالر تک بڑھانے کے فیصلے کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ اس اقدام کا مقصد بھی ہندوستان کو سزا دینا ہے۔ امریکہ میں ٹرمپ انتظامیہ آنے کے بعد امریکہ میں غیر قانونی طور پر مقیم بھارتی شہریوں کی ایک بڑی تعداد کو نکالا گیا تھا جس کی بھارت کو کبھی توقع نہیں تھی۔ جب سے امریکہ نے ایچ ون بی ویزہ کی سہولت متعارف کرائی اکہتر فیصد بھارتی شہری اس ویزہ کے تحت امریکہ گئے جہاں وہ ٹیک انڈسٹری اور دوسرے شعبوں میں نوکریاں کر رہے ہیں۔ دوسری بڑی تعداد چین کے شہریوں کی ہے اور معمولی تعداد پاکستانی تارکین وطن کی ہے۔ صدر ٹرمپ کی پالیسی ہے کہ اب یہ نوکریاں خود امریکی شہری کریں تاکہ ملک کے وسائل باہر منتقل ہونے کے بجائے امریکہ میں ہی رہیں۔
کامن ویلتھ بیچ ہینڈ بال چیمپئن شپ؛ پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ گیا
ایک اور سوال کا جواب دیتے ہوئے سردار مسعود خان نے کہا کہ چا بہار بندرگاہ پر دوبارہ امریکی پابندیوں سے چین اور پاکستان کو صرف اس صورت میں فائدہ ہوگا جب ہم جلد از جلد گوادر کی بندرگاہ کو اپریشنلائز کریں۔ وزیراعظم پاکستان نے چین کے صدر کے ساتھ ملاقات کے دوران پاکستان کی جن ترجیحات کا ذکر کیا تھا ان میں گوادر بندرگاہ کو جلد از جلد اپریشنلائز کرنا بھی تھا۔ تاہم انہوں نے کہا کہ چا بہار بندرگاہ پر دوبارہ امریکی پابندیوں کا چین کو اس طرح فائدہ ہوگا کہ چین اپنے روڈ اینڈ بلٹ منصوبے کے تحت وسط ایشیا سے ایران تک ایک راہداری قائم کرنا چاہتا ہے، اس مقصد کے لئے چین پہلے ہی ایران کو چار سو ارب ڈالر کی امداد کی پیشکش کر چکا جس سے راہداری کی تعمیر کے علاوہ دو اور بندرگاہوں کی تعمیر کی تجویز دی گئی ہے۔
سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان دفاعی معاہدہ سے دنیا میں نئی تاریخ رقم ہوگئی؛ گورنر پنجاب