پاکستان تحریک انصاف کی پولیٹیکل کمیٹی کے اہم اجلاس میں خیبرپختونخوا اسمبلی سے بجٹ منظوری کے فیصلے کی توثیق کردی گئی۔

رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی پولیٹیکل کمیٹی نے کے پی حکومت کے بجٹ کی مشروط منظوری کے فیصلے کی توثیق کر دی، جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ اجلاس میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا حکومت عمران خان کے وژن پر مکمل عملدرآمد کرے گی، کمیٹی نے بجٹ کی منظوری سے متعلق چیئرمین عمران خان کی ہدایات پر مکمل عمل کا فیصلہ کیا گیا

خیبرپختونخوا پارلیمانی پارٹی نے بجٹ کو عمران خان کے وژن کے عین مطابق مشروط طور پر منظور کیا، بانی پی ٹی آئی سے بجٹ مشاورت کی اجازت نہ دینا بدنیتی پر مبنی عمل ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ حکومت کی جانب سے کے پی حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی سازش جاری ہے، خیبرپختونخوا میں مالی ایمرجنسی نافذ کر کے اسمبلی توڑنے کا منصوبہ بے نقاب ہوگیا، بجٹ نہ منظور ہوا تو اسپتالوں، اسکولوں سمیت تمام اداروں کو فنڈز کی قلت ہو جائے گی۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ صوبے میں مالی بحران پیدا کر کے پی ٹی آئی حکومت کو گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے، بجٹ منظوری کے بعد بھی عمران خان کی ہدایات پر عملدرآمد جاری رہے گا۔

خیبرپختونخوا حکومت چیئرمین عمران خان کی ہدایت پر کسی بھی وقت بجٹ میں ترمیم کر سکے گی، چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اجازت ملتے ہی مستقبل کے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا اسمبلی کا مستقبل بھی عمران خان کی ہدایات سے مشروط ہے، چیئرمین عمران خان نے جو اعتماد دیا، اسے کسی صورت ٹھیس نہیں پہنچانے دی جائے گی۔

پی ٹی آئی سازشوں کا شکار نہیں بنے گی، ہر قدم سوچ سمجھ کر اٹھایا جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: چیئرمین عمران خان عمران خان کی منظوری کے

پڑھیں:

تحریک انصاف نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا

درخواستگزار وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئین کے مطابق اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا لازمی ہیں، لیکن نئے ایکٹ کے تحت انتظامی اور مالیاتی امور میں افسرشاہی کو بالادستی دی گئی ہے، جو جمہوری اصولوں کیخلاف ہے۔ مزید کہا گیا کہ حکومت نے غیرجماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا جوکہ آئین کے آرٹیکل17 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر معین الدین ریاض قریشی نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا۔ عدالت نے ابتدائی سماعت کے بعد پنجاب حکومت، سیکرٹری بلدیات اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ جسٹس سلطان تنویر احمد نے اپوزیشن لیڈر معین الدین ریاض قریشی سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی۔ درخواست گزاروں کی جانب سے ابوذر سلمان نیازی ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیاکہ پنجاب حکومت کی جانب سے منظور کیا گیا لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 آئینِ پاکستان سے متصادم ہے، کیونکہ اس میں بیورو کریسی کو ایسے اختیارات دیئے گئے ہیں، جو منتخب عوامی نمائندوں کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں۔

درخواستگزار وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ آئین کے مطابق اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا لازمی ہیں، لیکن نئے ایکٹ کے تحت انتظامی اور مالیاتی امور میں افسرشاہی کو بالادستی دی گئی ہے، جو جمہوری اصولوں کیخلاف ہے۔ مزید کہا گیا کہ حکومت نے غیرجماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا جوکہ آئین کے آرٹیکل17 کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ آئین شہریوں کو تنظیم سازی اور سیاسی وابستگی کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے، جبکہ غیرجماعتی انتخابات اس حق کو سلب کرتے ہیں۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ2025 کی وہ دفعات جو بیوروکریسی کو اختیارات دیتی ہیں اور غیرجماعتی انتخابات سے متعلق ہیں، انہیں کالعدم قراردیا جائے۔ عدالت نے فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا اور مزید سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کردی۔

متعلقہ مضامین

  • پنجاب کابینہ نے تحریک لبیک پر پابندی کی باضابطہ توثیق کردی
  • 27ویں ترمیم وفاق کے لیے خطرہ ہے، بیرسٹر گوہر علی خان
  • پنجاب کابینہ نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان پر پابندی کی باضابطہ توثیق کر دی
  • آئینی ترمیم،حکومت کا 14نومبر کو منظوری کرانے کا فیصلہ,زیر اعظم کی مشاورت
  • پنجاب کابینہ کا 30 واں اجلاس، کون سے اہم فیصلے کیے؟
  • تحریک انصاف نے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کو ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا
  • تحریک انصاف نے  27ویں آئینی ترمیم کے خلاف مزاحمت کا فیصلہ کرلیا
  • خیبرپختونخوا کے حکومتی اراکین کا امن و امان کیلیے تمام اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا فیصلہ
  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کا پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلانے کا فیصلہ