سلووینیا نے غیر ملکی ریموٹ ورکرز کے لیے ایک سالہ رہائشی اجازت نامہ دینے کا اعلان کردیا جو 21 نومبر 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کون سے ملک کا ڈیجیٹل نومیڈ ویزا بہترین ہے؟

اس نئے ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کے ذریعے غیر ملکی افراد سلووینیا میں رہتے ہوئے بیرون ملک کمپنیوں یا کلائنٹس کے لیے کام کرسکیں گے۔

مزید پڑھیے: ڈیجیٹل نومیڈ ویزا کیا ہے اور پاکستانی اس کی تلاش میں کیوں ہیں؟

یہ پہلا موقع ہے کہ سلووینیا کے امیگریشن نظام میں ریموٹ پروفیشنلز کے لیے باقاعدہ راستہ متعارف کروایا گیا ہے۔ اس ویزا کے حامل افراد مقامی لیبر مارکیٹ کا حصہ بنے بغیر سلووینیا کی ثقافت، فطری خوبصورتی اور طرزِ زندگی سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

اہلیت کے لیے شرائط

یہ ویزا صرف غیر EU/EEA ممالک کے شہریوں کے لیے ہے جو ریموٹ کام کرتے ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈیجیٹل خانہ بدوشوں کے لیے 7 بہترین ممالک کون سے ہیں؟

درخواست دہندہ کا کسی ایک زمرے میں آنا ضروری ہے جن میں کسی غیر ملکی (غیر سلووینین) کمپنی کا ملازم یا بین الاقوامی کلائنٹس کے لیے فری لانسر یا کنٹریکٹر ہونا یا خودمختار پیشہ ور، جو بیرونی کلائنٹس کو ڈیجیٹل سروسز فراہم کرتا ہو، ہونا شامل ہے۔

تاہم سلووینیا میں موجود کمپنیوں یا کلائنٹس کے لیے کام کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مدت اور تجدید

ویزا کی مدت: 12 ماہ ہوگی اور یہ ویزا مسلسل تجدید کے قابل نہیں تاہم دوبارہ درخواست 6 ماہ کے وقفے کے بعد دی جا سکتی ہے۔

مالی شرائط

درخواست دہندگان کو مالی طور پر خود کفیل ہونے کا ثبوت دینا ہوگا۔ ان دستاویزات میں ملازمت یا سروس کے معاہدے، حالیہ تنخواہ کی رسیدیں، بینک اسٹیٹمنٹس، جن میں آمدنی واضح ہو شامل ہوں گے۔

کم از کم آمدنی کی حد کا تعین سلووینین حکام کریں گے۔

درخواست دینے کا طریقہ

بیرون ملک سے: سلووینین سفارت خانے یا قونصل خانے میں درخواست دینی ہوگی۔

سلووینیا سے: مقامی انتظامی دفتر میں درخواست دی جائے گی۔

درخواست کے جائزے کے دوران ایک عارضی رہائشی سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیے: جاپان میں تعلیم کے بعد ملازمت کے مواقع، جاپان کی نئی ویزا اصلاحات کیا ہیں؟

براعظم یورپ کے وسط میں واقع سلووینیا قدرتی مناظر سے مالا مال ملک ہے جہاں دیگر یورپی ممالک کے مقابلے میں کم خرچ پر رہا جاسکتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ریموٹ ورکرز سلوینیا سلوینیا کا ویزا نومیڈ ویزا.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ریموٹ ورکرز سلوینیا سلوینیا کا ویزا نومیڈ ویزا ڈیجیٹل نومیڈ نومیڈ ویزا کے لیے

پڑھیں:

پاکستان کا اپنی ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو عرب دنیا کے ـ’’بونا‘‘ سسٹم کے ساتھ جوڑنے کا فیصلہ

بڑھتے ہوئے قرضوں کی ادائیگی کے تقاضوں کے پیش نظر پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں دوبارہ داخل ہو کر بانڈز جاری کیے جائیں جن میں چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈز بھی شامل ہیں تاہم یورو بانڈ یا سکوک بانڈ جاری کرنے کے امکانات کم ہیں کیونکہ یہ عالمی مارکیٹ کی طلب اور کم از کم ایک درجہ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی طرف سے بہتری پر منحصر ہے۔ پانڈا بانڈ دسمبر 2025 تک متوقع ہے اور اس کا پہلا لین دین 20 سے 25 کروڑ ڈالر کی حد میں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان نے اپنی ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو عرب دنیا کے ـ’’بونا‘‘ سسٹم کے ساتھ جوڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ سسٹم عرب مانیٹری فنڈ (اے ایم ایف) کی نگرانی میں کام کرتا ہے۔ سرحد پار ادائیگیوں کے نظام کو مربوط کیا جائے گا لیکن یہ صرف بیرون ملک مقیم پاکستانیوں سے رقوم وصول کرے گا۔ رقوم کی بیرون ملک منتقلی (آؤٹ فلوز) کی اجازت نہیں ہوگی۔ روزنامہ جنگ کیلئے مہتاب حیدر نے لکھا ہے کہ ادھر پاکستان 30 ستمبر 2025ء کو میچور ہونیوالے 50 کروڑ ڈالر کے یورو بانڈ کی ادائیگی کے لیے پوری طرح تیار ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اسلام آباد کا دورہ کرے گا تاکہ قرض پروگرام (EFF) کے تحت دوسرا جائزہ مکمل کیا جا سکے۔ دوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے مختصر گفتگو میں گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد کا کہنا تھا کہ ہم نے 30 ستمبر تک 50 کروڑ ڈالر یورو بانڈ کی ادائیگی کا بندوبست کر لیا ہے اور اس ادائیگی سے زرمبادلہ کے ذخائر پر کوئی دباؤ نہیں پڑے گا۔

مالی سال 2025-26 کے دوران 26 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی ہونا ہے، جن میں سے 3.5 ارب ڈالر پہلے ہی ادا کیے جا چکے ہیں۔ باقی واجب الادا قرضوں میں سے 9 ارب ڈالر دوست ممالک کی طرف سے دیئے گئے ڈپازٹس ہیں جو وقت آنے پر رول اوور کر دیئے جائیں گے۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 7 ارب ڈالر کے EFF معاہدے کے تحت 25 ستمبر سے اکتوبر کے پہلے ہفتے تک جائزہ مذاکرات طے ہیں۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنر سٹیٹ بینک کے اس بیان سے کہ زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ نہیں پڑے گا، اس بات کا عندیہ ملتا ہے کہ یا تو اسلام آباد کو کسی بیرونی آمدنی کی توقع ہے یا مرکزی بینک مارکیٹ سے ڈالر خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا تاکہ بروقت ادائیگی کو یقینی بنایا جا سکے۔ بڑھتے ہوئے قرضوں کی ادائیگی کے تقاضوں کے پیش نظر پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں دوبارہ داخل ہو کر بانڈز جاری کیے جائیں جن میں چینی مارکیٹ میں پانڈا بانڈز بھی شامل ہیں تاہم یورو بانڈ یا سکوک بانڈ جاری کرنے کے امکانات کم ہیں کیونکہ یہ عالمی مارکیٹ کی طلب اور کم از کم ایک درجہ کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی طرف سے بہتری پر منحصر ہے۔ پانڈا بانڈ دسمبر 2025 تک متوقع ہے اور اس کا پہلا لین دین 20 سے 25 کروڑ ڈالر کی حد میں ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • 3 سال تک فائبر نیٹ کو 60 فیصد تک لے جائیں گے: شزا فاطمہ
  • ٹرمپ کا ’ایچ ون بی ویزا‘ فیصلہ: چین نے موقع پر چوکا مار دیا، بھارت دوراہے پر آگیا
  • مزدور مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت سے مطالبات
  • ’’ورکرز ویلفیئر کارڈ‘‘سے مزدوروں کو کیا سہولتیں ملیں گی؟
  • فلسطینی صدر امریکی ویزے سے محروم ،  یو این اجلاس میں ویڈیو لنک سے خطاب کریں گے
  • پاکستان کا اپنی ڈیجیٹل ادائیگیوں کے نظام کو عرب دنیا کے ـ’’بونا‘‘ سسٹم کے ساتھ جوڑنے کا فیصلہ
  • امریکی ایچ ون-بی ویزا کی نئی فیس کن افراد پر لاگو نہیں ہوگی؟ تنازع کے بعد وائٹ ہاؤس کی وضاحت جاری
  • ٹرمپ نے امریکی بزنس ویزے کی فیس بڑھا دی، بھارتی کمپنیوں کے اسٹاک گر گئے
  • جاز اور نادر (این ٹی ایل) کا شراکت داری معاہدہ
  • ڈیلی ویجز ڈینگی ورکرز کو مستقل کرنے کا فیصلہ