مطالعہ کے وہ 6 فائدے جو آپ کی صحت کو بہتر بنا سکتے ہیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اگر آپ کو کہانیاں یا کتابیں پڑھنے کا شوق ہے تو یہ عادت صرف وقت گزارنے کا ذریعہ ہی نہیں بلکہ آپ کی صحت کے لیے بھی انتہائی مفید ثابت ہو سکتی ہے۔
روزانہ مطالعہ کرنے کی عادت دماغی سکون سے لے کر لمبی زندگی تک کئی حوالوں سے انسان کے لیے فائدہ مند ہے۔ اس سے نہ صرف ذہنی دباؤ کم ہوتا ہے بلکہ نیند میں بہتری، دماغی تنزلی سے بچاؤ اور سماجی صلاحیتوں میں نکھار بھی آتا ہے۔
مطالعہ کرنے سے انسانی عمر میں اضافہ ممکن ہے۔ یالے یونیورسٹی کی ایک تحقیق کے مطابق جو افراد روزانہ کم از کم 30 منٹ کتابیں پڑھتے ہیں، ان کی زندگی کی مدت میں دوسروں کے مقابلے میں دو سال تک کا اضافہ ہو سکتا ہے۔ یہ اثر خاص طور پر فکشن ناول پڑھنے والوں میں زیادہ دیکھا گیا۔ دوسری طرف اخبارات یا میگزین پڑھنے سے بھی فائدہ ہوتا ہے مگر وہ کتابوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔
کتابیں پڑھنے کا ایک اور اہم فائدہ یہ ہے کہ اس سے دماغی صحت بہتر رہتی ہے۔ جتنی زیادہ مطالعے کی عادت ہوگی، دماغ اتنا متحرک رہے گا۔ تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ مطالعہ کرنے والے افراد کی یادداشت بہتر ہوتی ہے اور ان میں عمر کے ساتھ ہونے والی دماغی تنزلی کا خطرہ کافی حد تک کم ہو جاتا ہے۔
تناؤ سے نجات حاصل کرنے کے لیے بھی مطالعہ ایک بہترین ذریعہ ہے۔ فکشن ناول پڑھنے سے نہ صرف مزاج خوشگوار ہوتا ہے بلکہ ڈپریشن اور انزائٹی جیسے مسائل میں بھی کمی آتی ہے۔ کچھ تحقیقات کے مطابق کہانیاں پڑھنے کے گروپ سیشنز میں شامل ہونے والے افراد میں خوشی کا احساس بڑھ جاتا ہے اور وہ زیادہ پُر اعتماد اور پرسکون محسوس کرتے ہیں۔
نیند کے مسائل سے دوچار افراد کے لیے بھی مطالعہ ایک مؤثر نسخہ ہے۔ سونے سے پہلے تھوڑی دیر کتاب پڑھنے سے نیند کا معیار بہتر ہوتا ہے اور بے خوابی جیسے مسائل پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ تاہم اس مقصد کے لیے موبائل یا ٹیبلیٹ کے بجائے کاغذی کتابوں کا استعمال زیادہ مؤثر سمجھا جاتا ہے۔
مطالعہ ذہانت کو بھی جِلا بخشتا ہے۔ پڑھنے سے نہ صرف الفاظ دانی میں اضافہ ہوتا ہے بلکہ تجزیاتی سوچ، تخیل اور دوسروں کے احساسات کو سمجھنے کی صلاحیت بھی بہتر ہوتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ، مطالعہ سماجی رویوں اور روابط میں بہتری لاتا ہے، جس سے انسان بہتر انداز میں دوسروں سے تعلق قائم کر پاتا ہے۔
اس لیے اگر آپ مطالعہ کرنے کے عادی ہیں تو اس شوق کو جاری رکھیں، اور اگر ابھی تک عادت نہیں بنائی تو روزانہ تھوڑا وقت ضرور نکالیں، یہ عادت نہ صرف آپ کو علمی طور پر بہتر بنائے گی بلکہ آپ کی جسمانی اور ذہنی صحت کے لیے بھی ایک سرمایہ ثابت ہو سکتی ہے
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مطالعہ کرنے کے لیے بھی پڑھنے سے ہوتا ہے
پڑھیں:
سربراہ حزب اللہ کی سعودی عرب سے تعلقات بہتر کرنے اور اسرائیل کے خلاف اتحاد کی اپیل
BEIRUT:لبنان کی مزاحتمی تحریک حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل نعیم قاسم نے سعودی عرب سے اپیل کی ہے کہ ان کے ساتھ تعلقات بہتر کریں اور اسرائیل کے خلاف متحدہ محاذ قائم کریں۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ کے سربراہ نعیم قاسم نے اسرائیل کی جانب سے شمالی لبنان پر تازہ حملوں کے بعد سعودی عرب سے مل کر لڑنے کی اپیل کی ہے۔
نعیم قاسم نے سعودی عرب پر زور دیا کہ وہ حزب اللہ کے ساتھ نئے باب کا آغاز کریں جو تین اصولوں تنازعات کے حل کے لیے مذاکرات اور تحفظات دور کرنے، اسرائیل کو دشمن تسلیم کرنے اور ماضی کے اختلافات کو ختم کردیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مزاحمتی ہتھیار صرف اسرائیل کے خلاف ہیں نہ کہ لبنان، سعودی عرب یا دنیا کے کسی اور ملک یا مقام کے خلاف ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے خبردار کیا کہ ان کی تنظیم پر دباؤ سے صرف اسرائیل کو فائدہ ہوگا اور اگر اس کو ختم کیا گیا تو پھر باری دوسری ریاستوں کی آئے گی۔
نعیم قاسم نے اسرائیل کو پہلے برطانیہ اور اب امریکا کی نوآبادیات سے تعبیر کیا اور بربریت کی انتہا کو پہنچنے کا مرتکب قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو جرائم کرنے کے لیے امریکا کی مکمل حمایت حاصل ہے اور یہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سافٹ وار، پابندیاں اور معاہدہ ابراہم تمام حربے امریکا اور اسرائیل کو فوری اور فیصلہ کن فتح دلانے میں ناکام ہوئے ہیں اور اب کے لیے نسل کشی ہی واحد حل بن گئی ہے۔
نعیم قاسم نے کہا کہ اسرائیل کا 9 ستمبر کو قطر پر حملہ ایک ٹرننگ پوائنٹ ہے اور قطر پر حملے کے بعد جو نتائج ہوں وہ اس سے پہلے والے نتائج سے مختلف ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب امریکا یہ قرار دیا کہ وہ اسرائیل کے مفادات کے لیے کام کرتا ہے تو کیسے ہم کسی امریکی یا غیرامریکی منصوبے پر اعتماد کرسکتے ہیں یا پھر رعایت پر رعایت کیسے تسلیم کرسکتے ہیں۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ امریکا نومبر 2024 ہوئے جنگ بندی معاہدے کی شرائط کے تحت لبنان پر حزب اللہ کو غیرمسلح کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہا ہے۔
نعیم قاسم نے کہا کہ حزب اللہ مضبوط پوزیشن پر مذاکرات کے لیے تیار ہے اور اسرائیلی قبضے کے خلاف مزاحمت کا عزم غیرمتزلزل ہے اور سرزمین سے اسرائیلی فورسز کا اخراج اور آزادی بنیادی مقصد ہے۔
قبل ازیں سعودی عرب نے قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون کا معاہدہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی گزشتہ کئی برسوں سے جاری ہیں جو ایران اور سعودی عرب پرانی چپقلش کا حصہ ہے کیونکہ حزب اللہ پشت پناہی ایران کر رہا تھا۔
سعودی عرب نے حزب اللہ کو 2016 میں دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا اور شام میں اس وقت کے صدر بشاالاسد کو تعاون کرنے، خانہ جنگی میں ملوث ہونے اور یمن کے حوثیوں کی مدد کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔