data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی: جماعت اسلامی کے زیر اہتمام ملک بھر میں امریکا اور اسرائیل کی جارحیت کے خلاف مظاہرے کیے گئے جن میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی، مظاہرین نے فلسطین، ایران اور کشمیری عوام کے ساتھ اظہارِ یکجہتی کرتے ہوئے عالمی استعماری قوتوں کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔

کراچی میں ہونے والے مرکزی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے سابق رکن اسمبلی یونس بارائی نے امریکا کو “عالمی دہشت گرد” قرار دیتے ہوئے کہا کہ “ٹرمپ کے آنے پر دعویٰ کیا گیا تھا کہ دنیا میں امن قائم ہوگا، مگر آج بدامنی کی اصل وجہ امریکا ہے۔

انہوں نے حافظ نعیم الرحمن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے امت مسلمہ کو متحد کرنے کی کوشش کی ہے، ایران کی پشت پر کھڑے ہونے کی ضرورت ہے تاکہ اسرائیل اور امریکا کے بڑھتے ہوئے مظالم کو روکا جا سکے۔

یونس بارائی نے مزید کہا کہ  اسرائیل اور امریکا کی سرپرستی میں پورے خطے میں دندناتا پھر رہا ہے مگر یاد رکھیں ظالموں کے دن گنے جا چکے ہیں، امت مسلمہ کو چین، روس اور دیگر دوست ممالک کے ساتھ مل کر ایران کا ساتھ دینا ہو گا۔

جماعت اسلامی کے رہنما ابن الحسن ہاشمی نے کہاکہ امریکا کو صرف وہی لوگ پسند ہیں جو ‘انجمن غلامانِ امریکا کے ممبر ہوں، حماس کی جانب سے اسرائیل کے خلاف کارروائی نے اس کے ناقابلِ شکست ہونے کے تاثر کو مٹی میں ملا دیا، اب اسرائیل کو تسلیم کرنے کا چیپٹر بند ہو چکا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کو ایران کا بھرپور ساتھ دینا چاہیے اور مطالبہ کیا کہ حکومت واضح طور پر اعلان کرے کہ پاکستان، ایران کے ساتھ کھڑا ہے۔

ابن الحسن ہاشمی نے کہا کہ  نوبل انعام جیسے ایجنڈے پر شرم آنی چاہیے جب امریکہ کی بمباری سے کے پی کے میں 80 ہزار پاکستانی شہید ہوئے، انہوں نے اسرائیل، بھارت اور امریکا کی مثلث کو مسلمانوں کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اسرائیل کامیاب ہوا تو تفتان بارڈر، ایران کا نہیں بلکہ اسرائیل کا بارڈر کہلائے گا۔

مظاہرین کےشرکا نے فلسطین، غزہ اور حماس کی حمایت میں نعرے بازی کی،ایران کے ساتھ یکجہتی اور اس کی مزاحمت کی حمایت کرتے ہوئے امریکا اور اسرائیل کی پالیسیوں کے خلاف شدید احتجاج کیا، جس میں  حکومتِ پاکستان سے ایران کی کھل کر حمایت کا مطالبہ کرتے ہوئے  کشمیری عوام کے ساتھ یکجہتی اور 1967 کی پوزیشن پر اسرائیل کو واپس لانے کا تقاضا بھی کیا۔

ملک بھر میں جماعت اسلامی کی قیادت میں ہونے والے مظاہروں نے واضح کیا کہ پاکستانی عوام خطے میں امریکی و اسرائیلی مداخلت کو سختی سے مسترد کرتے ہیں اور ہر محاذ پر مظلوم اقوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جماعت اسلامی کرتے ہوئے انہوں نے کے خلاف کے ساتھ کہا کہ

پڑھیں:

ابراہیم معاہدوں میں نیا ملک شامل، امریکا کی جانب سے آج اعلان متوقع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکوف نے اعلان کیا ہے کہ ایک نیا ملک باضابطہ طور پر اسرائیل کے ساتھ ابراہیم معاہدوں میں شامل ہونے جا رہا ہے تاہم انہوں نے ملک کا نام ظاہر نہیں کیا۔

وٹکوف نے میامی فلوریڈا میں ایک بزنس فورم کے دوران گفتگو کرتے ہوئے  کہا کہ میں آج رات واشنگٹن واپس جا رہا ہوں کیونکہ ہم آج ایک اور ملک کے ابراہیم معاہدوں میں شمولیت کا اعلان کرنے جا رہے ہیں۔

ذرائع کے مطابق اعلان کا امکان شام وہائٹ ہاؤس میں ہونے والے ایک خصوصی عشایے کے دوران ہے، جس کی میزبانی صدر ٹرمپ کریں گے،  اس عشایے میں وسطی ایشیائی ممالک قازقستان، ازبکستان، تاجکستان، ترکمانستان اور کرغیزستان کے رہنما شریک ہوں گے۔

اگرچہ ابھی تک ملک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا، لیکن امریکی ویب سائٹ ایکسِیوس (Axios) نے دعویٰ کیا ہے کہ ابراہیم معاہدوں میں شامل ہونے والا نیا ملک قازقستان ہے، جس کے اسرائیل کے ساتھ 1992 سے سفارتی تعلقات موجود ہیں۔

خیال رہے کہ ابراہیم معاہدے ٹرمپ کے پہلے صدارتی دور میں اسرائیل اور کئی مسلم اکثریتی ممالک کے درمیان تعلقات بحال کرنے کے لیے کیے گئے تھے۔ اب تک چار ممالک — بحرین، مراکش، سوڈان، اور متحدہ عرب امارات — ان معاہدوں میں شامل ہو چکے ہیں۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل کو غزہ پر دو سالہ جنگ کے باعث عالمی سطح پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔ جنگ کے دوران اب تک تقریباً 70 ہزار فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جبکہ متعدد ممالک نے اسرائیل سے سفارتی تعلقات منقطع یا فلسطین کو باضابطہ تسلیم کرلیا ہے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • ابراہیم معاہدوں میں نیا ملک شامل، امریکا کی جانب سے آج اعلان متوقع
  • یمم
  • اسلامی انقلاب ایرانی عوام میں مکتبِ فاطمیہ کی حقیقت طلبی کی تجلی ہے، آیت اللہ جنتی
  • اسلامی انقلاب ایران عوام میں مکتبِ فاطمیہ کی حقیقت طلبی کی تجلی ہے، آیت اللہ جنتی
  • حوزہ ہائے علمیہ ایران کی جانب سے سوڈان کے افسوسناک واقعات کی سخت مذمت
  • ایران نے پاکستان سے 3 لاکھ 50 ہزار مویشی درآمد کرنے کی خواہش کا اظہار کردیا
  • ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی و انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری
  • ڈراموں میں اداکاراؤں کیساتھ رومانس؛ عائزہ خان نے دانش تیمور کی کلاس لے لی
  • ایسی دنیا چاہتے ہیں جہاں مساوات، یکجہتی اور انسانی حقوق کا احترام ہو، آصف زرداری
  • رہبر انقلاب اسلامی کا خطاب، ایک مختصر تجزیہ