ایران کا اسرائیل پر ایک اور بڑا شدید حملہ، 24 اسرائیلی ہلاک، ہر طرف چیخ وپکار،یہودی بھاگنے لگے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
تل ابیب(اوصاف نیوز) ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے بعد ایران نے واپسی جواب میں اسرائیل پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے جن میں خیبر بھی شامل ہے۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی حملوں میں چوبیس ایہودی ہلاک جبکہ 1213 اسرائیلی زخمی ہوئے جن میں سے 16 کی حالت تشویشناک ہے۔
ایران نے اسرائیل پر میزائل داغے جب تل ابیب نے ایرانی شہروں پر فضائی حملوں میں اضافہ کیا۔ایران نے اسرائیل پر میزائل داغے۔ اسرائیل نے تہران، کرمانشاہ اور حمدان پر حملے کا جواب دیا
آئی آر جی سی کا دعویٰ ہے کہ 20 جیٹ طیاروں نے 30 سے زائد مقامات کو نشانہ بنایا۔ اسرائیل کا کہنا ہے کہ اہداف فوجی تھے۔ ایک ایرانی میزائل مداخلت سے قبل تل ابیب کی فضائی حدود میں پہنچ گیا۔ تہران میں 200 سے زائد ہلاکتوں کے ساتھ تنازعہ شدت اختیار کر گیا۔
شامی دارالحکومت دمشق کے چرچ میں خودکش دھماکہ، 15 افراد ہلاک
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسرائیل پر
پڑھیں:
ایران کی جوہری صلاحیت ختم کردی، مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک اسرائیل کو تسلیم کرلیں؛ ٹرمپ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک کو اسرائیل کے ساتھ ابراہیمی معاہدے میں شامل ہونے کی تلقین کی ہے۔
امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری پیغام میں کہا کہ ان کے لیے سب سے اہم ہدف یہی ہے کہ تمام عرب اور خلیجی ممالک اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کے عمل کا حصہ بنیں۔
انھوں نے دعویٰ کیا کہ ایران کی جوہری طاقت کو "مکمل طور پر تباہ" کر دیا گیا ہے تاہم امریکی صدر اس حوالے شواہد پیش نہیں کیے۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اب اگر مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک معاہدات ابراہیمی میں شامل ہو جائیں تو خطے میں امن کا قیام ممکن ہے۔
یاد رہے کہ معاہدات ابراہیمی کا آغاز 2020 میں ٹرمپ کے پہلے دور میں ہوا تھا جب متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرلیے تھے۔ بعد ازاں مراکش اور سوڈان نے بھی ایسا کیا تھا۔