پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت کے لیے 2 آپشن ہیں، یا سندھ طاس معاہدہ مان لے، اگر وہ نہیں مانتا، ڈیمز اور کینال نکالے تو پاکستان جنگ کرے گا۔

قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اللّٰہ نے پاکستان کو بھارت پر ملٹری کامیابی، بیانیے کی کامیابی اور سفارتی کامیابی دی، ہم جنگ جیت چکے تھے، ہمارے خطے میں امن نہ ہونا پاکستان اور بھارت کے عوام کے حق میں نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے خطے میں نیتن یاہو کی سستی کاپی ہے، ہماری کمیٹی نے پاکستان کا مؤقف اور بیانیہ پیش کیا، جہاں ہم گئے پیچھے سستی کاپی والے بھی پہنچے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہم نے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا، گزشتہ حکومت میں 2019ء میں کشمیر پر حملہ ہوا، اس وقت کے وزیراعظم نے کہا تھا میں کیا کروں؟ کیا میں بھارت کے ساتھ جنگ چھیڑ دوں، اس وقت کے وزیراعظم نے اٹھ کر کہا تھا میں کیا کروں، فخر سے کہتا ہوں اس بار جب پاکستان پر حملہ ہوا تو پاکستان ڈرا نہیں، جھکا نہیں، ہم نے جنگ کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ گزشتہ حکومت کا ردعمل تھا کہ بعد نماز جمعہ کھڑے ہو کر کشمیر کے لیے آواز اٹھائیں گے، اس حکومت کا ردعمل تھا کہ بھارت کا جہاز گرائیں، ان کو مجبور کریں، بانی پی ٹی آئی کی حکومت میں بھارت کہتا تھا کہ کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ ہے، اب کشمیر ایک بین الاقوامی معاملہ بن گیا ہے، یہ ہماری کامیابی ہے کہ اندرونی معاملہ بین الاقوامی معاملہ بن چکا ہے۔

جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا گیا: بلاول بھٹو زرداری

انہوں نے کہا کہ جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا گیا، ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، ایران کی ملٹری قیادت کو جنگ کے میدان میں نہیں بلکہ ان کے گھر میں ٹارگٹ کیا گیا، ایرانی سائنسدانوں کو ٹارگٹ کیا، سب سے بڑی خلاف ورزی ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ ایران میں ایٹمی تنصیبات پر حملے میں اگر اخراج ہوتا تو سارے خطے خصوصاً پاکستان پر اثرات ہوتے، کل امریکا نے ایران کی ایٹمی سائٹ پر حملہ کیا، امریکا کے لوگ اس جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے یہی عراق بارے کہا گیا اور اب ایران کے بارے میں کہا کہ ان کے پاس ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ہیں، ہم ایران پر امریکا کے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں اکتوبر سے لے کر اب تک نسل کشی ہو رہی ہے، پہلے وہ لبنان آئے، یمن آئے اور اب ایران آگئے، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہو گا، اسرائیل کی رجیم کو روکنا ہو گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: بلاول بھٹو زرداری پر حملہ کیا نے کہا کہ ایران پر ایران کی تھا کہ

پڑھیں:

پاکستان کی ریاست صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے،، ذوالفقار بھٹو جونیئر

اپنے پیغام میں ذوالفقار بھٹو جونیئر نے تسلیم کیا کہ پاکستان کی طرف سے چند بیانات جاری ہوئے، لیکن اس کے سوا کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا، حال ہی میں غزہ کے حق میں ہونے والے ایک احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہ کوئی مذہبی تنظیم آئی، نہ کوئی شہری تنظیم، لوگ تھک چکے ہیں، بور ہو چکے ہیں۔ فنکار اور سماجی کارکن ذوالفقار علی بھٹو جونیئر نے ایک پُرجوش اور جذباتی ویڈیو پیغام میں فلسطینی عوام کے لیے پاکستان کی طرف سے عملی مدد کی کمی پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔ اپنے پیغام میں ذوالفقار بھٹو جونیئر نے ریاستی رویے کو مدھم ردعمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ عوام بھی فلسطینیوں کی اذیت سے بے حس ہو چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ فلسطین میں لوگ بھوک اور پیاس سے مر رہے ہیں۔ یہ قحط قدرتی نہیں، انسانوں کا پیدا کردہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ٹک ٹاک پر محصور فلسطینیوں کی طرف سے شیئر کردہ مناظر مسلسل دیکھ رہے ہیں، اور یہ مناظر اتنے دردناک اور بے ساختہ ہیں کہ ان سے نظریں ہٹانا ممکن نہیں۔ بھٹو جونیئر نے تسلیم کیا کہ پاکستان کی طرف سے چند بیانات جاری ہوئے، لیکن اس کے سوا کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا گیا، حال ہی میں غزہ کے حق میں ہونے والے ایک احتجاج کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ نہ کوئی مذہبی تنظیم آئی، نہ کوئی شہری تنظیم، لوگ تھک چکے ہیں، بور ہو چکے ہیں۔

انہوں نے اس بات پر بھی سوال اٹھایا کہ پاکستانی فلسطین کے حق میں اپنی زبان استعمال کیوں نہیں کر رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نعرے بھی انگریزی یا عربی میں لگائے جاتے ہیں، اردو کا استعمال بہت کم ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب یو اے ای، سعودی عرب اور بحرین جیسی ساری مسلم ریاستیں فلسطین کو چھوڑ چکی ہیں، تو ہمارے جیسے ملک کیوں خاموش ہیں؟۔ ذوالفقار بھٹو جونیئر نے الزام لگایا کہ پاکستان کی ریاست صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے، اس لیے اپنے لوگوں کو فلسطین کے لیے کھڑا ہونے سے روکا جا رہا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ’’بھارتی پارلیمنٹ میں ہمارے لوگ بیٹھے ہیں‘‘؛ بلاول بھٹو کے بیان کی حقیقت
  • پاکستان کی ریاست صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا چاہتی ہے،، ذوالفقار بھٹو جونیئر
  • پاکستان یورپی یونین کے مضبوط تعلقات عالمی سلامتی کیلئے اہم ،  زرداری  
  • سندھ اسمبلی میں کشمیر کے معاملے پر تمام جماعتیں متحد ہیں، شرجیل میمن  
  • جلے ہوئے زخموں کو ٹھیک کرنے کیلئے جادوئی پٹی تیار
  • آج سندھ اسمبلی میں کشمیر کے معاملے پر تمام جماعتیں متحد ہیں، شرجیل میمن
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے. آصف زرداری
  • صدر آصف زرداری سے یورپی یونین وفد کی سربراہ رینا کیونکا کی الوداعی ملاقات
  • بلاول بھٹو کا یوم آزادی بھارت سے جنگ جیتنے کے جشن کے طور پر منانے کا اعلان
  • ایرانی صدر کا دورہ، 13 معاہدے، کتنی کامیابی ملی؟