مودی سرکار کی تعلیم دشمنی سامنے آگئی، بھارت کی کئی ریاستوں میں اسکول بند
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
مودی سرکار کی تعلیم دشمنی سامنے آگئی جب کہ بھارت کی کئی ریاستوں میں اسکول بند کردیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق مودی سرکار نے تعلیم دشمنی کرتے ہوئے غریب بچوں کا مستقبل تاریک کر دیا، مودی سرکار بیشتر اسکول بند کر کے غریب بھارتی بچوں کے خواب چھینے لگے۔
اتر پردیش میں اسکولز بی جے پی حکومت کے نشانے پر ہیں جب کہ 5 ہزار سے زائد سرکاری اسکول بند کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بی جے پی سرکار پانچ ہزار سے زائد سکول بند کرنے جارہی، این ڈی ٹی وی نیوز نے کہا کہ بی جے پی نے بڑی تعداد میں آٹھویں جماعت تک کے سرکاری سکولوں بند کرنے کے احکامات جاری کر دئیے، بی جے پی نے دعویٰ کیا کہ یہ فیصلہ تعلیم بہتر بنانے کے لیے ہے مگر اسکی حقیقت کچھ اور ہے۔
تعلیم کے محافظوں نے اس اقدام کی شدید مخالفت کرتے ہوئے بی جے پی کو آڑے ہاتھوں لیا، اپوزیشن لیڈران نے کہا کہ تعلیم کا حق ہر بچے کو حاصل ہے اور یہ حق ان سے کوئی نہیں چھین سکتا۔
اپوزیشن لیڈران نے کہا کہ بی جے پی جماعت بچوں کے مستقبل سے کھیل رہی ہے، انہیں تعلیم سے محروم کیا جا رہا ہے، اپوزیشن جماعتوں اور تعلیمی اداروں نے بی جے پی کو فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: مودی سرکار اسکول بند بی جے پی
پڑھیں:
مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر پر قبضے کا منصوبہ بھی ناکام
مودی سرکار کا مقبوضہ کشمیر پر قبضے کا منصوبہ بھی ناکام ہوگیا جب کہ مقبوضہ کشمیر میں پہلی بار عوامی سطح پر 5 اگست کے اقدامات کی کھلی مخالفت کی گئی۔
رپورٹ کے مطابق شوپیان، سری نگر اور دیگر علاقوں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے، کشمیری عوام نے طویل خاموشی توڑ دی اور بھارتی بیانیہ بےنقاب ہوگیا۔
بھارتی جبر، پابندیوں اور خوف کے باوجود کشمیریوں نے جرأت مندانہ آواز اٹھائی، پانچ اگست کے غیر آئینی اقدامات کے خلاف وادی میں عوامی غصہ بڑھتا جار رہا ہے۔
سری نگر میں سیکیورٹی سخت کردی گئی جب کہ عوامی ردعمل قابو سے باہر ہو رہا ہے، شوپیان میں بینرز آویزاں کیے گئے، احتجاجی نعرے لگائے گئے اور علامتی ریلیاں نکالی گئیں۔
کشمیری عوام نے دو ٹوک پیغام دیا کہ خاموشی کا وقت ختم ہوگیا،کشمیر کی گلیوں میں احتجاج کی صداؤں نے بھارت کی نیندیں حرام کردیں، بھارتی میڈیا خاموش رہا لیکن بین الاقوامی میڈیا نے خبر دے دی۔