سعودی شہزادہ فیصل بن خالد بن سعود کی نماز جنازہ ادا کردی گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
سعودی شہزادے فیصل بن خالد بن سعود اپنے خالق حقیقی سے ملے۔
سعودی عرب کے شاہی دیوان نے پیر کے روز ایک سرکاری بیان میں شہزادہ فیصل بن خالد بن سعود بن محمد آل سعود بن فیصل آل سعود کے انتقال کی اطلاع دی ہے۔
شاہی دیوان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ شہزادہ فیصل بن خالد بن سعود بن محمد آل سعود بن فیصل آل سعود اس دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔
ان کی نمازِ جنازہ آج بروز پیر 27 ذوالحجہ 1446 ہجری کو نماز عصر کے بعد ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی گئی۔
نماز جنازہ میں اہل خانہ، شاہی خاندان کی نمایاں شخصیات، معززین اور بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔
#الديوان_الملكي: وفاة صاحب السمو الأمير فيصل بن خالد بن سعود بن محمد آل سعود بن فيصل آل سعود، وسيصلى عليه - إن شاء الله - اليوم الاثنين الموافق 1446/12/27هـ، بعد صلاة العصر في جامع الإمام تركي بن عبدالله في مدينة الرياض.
اس موقع پر دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم پر رحم فرمائے، ان کی مغفرت کرے اور انہیں اپنی وسیع جنتوں میں جگہ عطا فرمائے۔ بے شک ہم اللہ کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔
شہزادہ فیصل کے انتقال پر سعودی عوام میں افسوس کی لہر دوڑ گئی ہے اور اعلیٰ حکومتی و شاہی شخصیات کی جانب سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فیصل بن خالد بن سعود شہزادہ فیصل
پڑھیں:
حق کی جدوجہد پوری پاکستانی قوم کی فتح ہے،ڈاکٹر فیصل
لندن(نیوز ڈیسک)پاکستان ہائی کمیشن لندن میں گزشتہ روز یوم استحصال کے عنوان سےسیمینار،ویبنار کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر مقررین نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی اور عالمی برادری سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا۔
سیمینار کی صدارت پاکستان کے ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے کی، جنہوں نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ “انصاف کی جدوجہد پوری پاکستانی قوم کی فتح ہے، دنیا بھر کے کشمیریوں کو متحد ہو کر عالمی برادری پر بھارت کے غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لینے کے لیے دباؤ ڈالنا چاہیے۔”
اہم شرکاء اور مقررین:
سیمینار میں برطانوی پارلیمنٹ، انسانی حقوق، وکالت، سول سوسائٹی اور کشمیری تنظیموں کے رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں درج ذیل نمایاں نام شامل ہیں:
لارڈ قربان حسین
لارڈ شفق محمد
یاسمین قریشی ایم پی (چیئر، اے پی پی جی برائے پاکستان)
لیاقت علی ایم بی ای (چیئرمین یوکے پاکستان کشمیری کونسلرز فورم)
خالد محمود (سابق ایم پی)
ڈاکٹر شیخ رمزی (ڈائریکٹر، آکسفورڈ اسلامک انفارمیشن سینٹر)
ڈاکٹر ذوالفقار علی (ڈپٹی میئر، نیوہم)
کونسلر امجد عباسی
محترمہ شمیم شال (ایگزیکٹیو ممبراے پی ایچ سی)
احمد قریشی (بین الاقوامی صحافی)
ایڈووکیٹ ریحانہ علی (سیکرٹری اطلاعات تحریک کشمیر)
ڈاکٹر عابدہ رفیق (چیئر، ایشین ریسورس فورم کشمیر)
بھارتی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں:
سیمینار کے مقررین نے اگست 2019 میں آرٹیکل 370-A کی منسوخی کو غیر قانونی، غیر آئینی اور کشمیری عوام کے حق خود ارادیت پر حملہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں میڈیا بلیک آؤٹ، جبری گمشدگیاں، تشدد، حریت رہنماؤں کی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت قتل جیسے اقدامات غیر انسانی ہیں۔
عالمی برادری کا مطالبہ:
مقررین نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا اور برطانیہ سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ:
بھارت پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں روکنے کے لیے دباؤ ڈالا جائے۔
کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دیں۔
مسئلہ کشمیر پرامن طریقے سے حل کیا جائے۔
روڈ میپ کی تجویز:
سیمینار میں برطانیہ کی پارلیمنٹ اور پالیسی سازوں تک پہنچنے کے لیے ایک عملی روڈ میپ بھی تجویز کیا گیا، جس کے تحت آگاہی مہم، پارلیمانی رابطے اور عوامی اجلاس منعقد کیے جائیں گے۔
تصویری نمائش اور شہداء کو خراج عقیدت:
سیمینار سے قبل پاکستانی ہائی کمیشن نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے والی تصویری نمائش کا بھی اہتمام کیا۔ نمائش میں رکھی گئی تصاویر کشمیری عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی عکاسی کرتی ہیں اور مسئلہ کشمیر کے فوری اور منصفانہ حل کی اہمیت کو اجاگر کرتی ہیں۔ شرکاء نے کشمیری شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
جب کہ اس موقع پرپاک فوج کوبھی خراج تحسین پیش کیاگیا۔