سعودی شہزادے فیصل بن خالد بن سعود اپنے خالق حقیقی سے ملے۔

سعودی عرب کے شاہی دیوان نے پیر کے روز ایک سرکاری بیان میں شہزادہ فیصل بن خالد بن سعود بن محمد آل سعود بن فیصل آل سعود کے انتقال کی اطلاع دی ہے۔

شاہی دیوان کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ شہزادہ فیصل بن خالد بن سعود بن محمد آل سعود بن فیصل آل سعود اس دارِ فانی سے کوچ کر گئے۔

ان کی نمازِ جنازہ آج بروز پیر 27 ذوالحجہ 1446 ہجری کو نماز عصر کے بعد ریاض کی امام ترکی بن عبداللہ مسجد میں ادا کی گئی۔

نماز جنازہ میں اہل خانہ، شاہی خاندان کی نمایاں شخصیات، معززین اور بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔ 

#الديوان_الملكي: وفاة صاحب السمو الأمير فيصل بن خالد بن سعود بن محمد آل سعود بن فيصل آل سعود، وسيصلى عليه - إن شاء الله - اليوم الاثنين الموافق 1446/12/27هـ، بعد صلاة العصر في جامع الإمام تركي بن عبدالله في مدينة الرياض.

https://t.co/HaH51QBo0t#واس pic.twitter.com/EZpLhyy39U

— واس الأخبار الملكية (@spagov) June 23, 2025

اس موقع پر دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ مرحوم پر رحم فرمائے، ان کی مغفرت کرے اور انہیں اپنی وسیع جنتوں میں جگہ عطا فرمائے۔ بے شک ہم اللہ کے ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔

شہزادہ فیصل کے انتقال پر سعودی عوام میں افسوس کی لہر دوڑ گئی ہے اور اعلیٰ حکومتی و شاہی شخصیات کی جانب سے تعزیتی پیغامات کا سلسلہ جاری ہے۔

 

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیصل بن خالد بن سعود شہزادہ فیصل

پڑھیں:

توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیش رفت: سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر (ر) محمد احمد کا بیان سامنے آ گیا

توشہ خانہ ٹو کیس میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، جہاں سابق وزیرِ اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے خلاف چشم دید گواہ بریگیڈیئر (ر) محمد احمد کا عدالت میں ریکارڈ کرایا گیا بیان منظرِ عام پر آ گیا ہے۔

بریگیڈیئر (ر) محمد احمد، جو مئی 2020 سے اپریل 2022 تک وزیرِ اعظم عمران خان کے ملٹری سیکرٹری کے طور پر خدمات انجام دیتے رہے، نے عدالت کو بتایا کہ انہیں سعودی ولی عہد کی جانب سے ملنے والا قیمتی بلغاری جیولری سیٹ توشہ خانہ میں جمع نہ کروانے کی ہدایت خود عمران خان اور بشریٰ بی بی نے دی تھی۔

انہوں نے کہا کہ 2021 کے دورۂ سعودی عرب کے دوران انہیں یہ تحفے موصول ہوئے، جن میں قیمتی جیولری سیٹ کے علاوہ عود کی بوتلیں، زیتون کا تیل، کھجوریں اور ایک کتاب بھی شامل تھیں۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام تحائف کی تصاویر سرکاری پروٹوکول کے مطابق لی گئیں، اور اس عمل میں وزارتِ خارجہ نے باقاعدہ طور پر وزیرِ اعظم آفس کو ان تحائف کے بارے میں تحریری اطلاع دی۔

بیان کے مطابق:

سعودی تحائف کی مجموعی مالیت 29 لاکھ 14 ہزار 500 روپے لگائی گئی۔

ان میں سے بشریٰ بی بی کو دیے گئے تحائف کے بدلے میں رقم جمع کروا دی گئی تھی۔

توشہ خانہ سیکشن کی جانب سے اس معاملے پر کوئی باضابطہ اعتراض سامنے نہیں آیا۔

بریگیڈیئر (ر) محمد احمد کے مطابق تحائف کی قیمت کا تعین اور توشہ خانہ کے ساتھ تمام خط و کتابت بھی عمران خان کی ہدایت پر ہی کی گئی۔

یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب توشہ خانہ کیس میں مزید گواہوں اور شواہد پر نظر رکھی جا رہی ہے، اور مقدمہ ملک کی سیاست اور قانون کی دنیا میں خاصی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • جویریہ نے اداکاراؤں کو گود میں اٹھانے کا شکوہ کیوں کیا؟ سعود نے بتادیا
  • شہزادہ محمد بن سلمان کی پردعوت پرمحمد شہباز شریف کا دورہ سعودی عرب
  • فیصل خان اورمحمد احسن نے گھر کے تالے توڑ کر قبضہ کرلیا، ابرار الدین
  • توشہ خانہ ٹو کیس میں چشم دید گواہ بریگیڈیئر (ر) محمد احمد کا بیان سامنے آ گیا
  • توشہ خانہ ٹو کیس میں اہم پیش رفت: سابق ملٹری سیکرٹری بریگیڈیئر (ر) محمد احمد کا بیان سامنے آ گیا
  • سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا نومبر میں دورہ پاکستان متوقع ہے، اختیار ولی خان
  • سرینگر، میر واعظ کو دوسرے جمعہ بھی نماز کی ادائیگی سے روک دیا
  • اسلام آباد، پروفیسر عبدالغنی بٹ کی غائبانہ نماز جنازہ ادا
  • دوحہ اجلاس فلسطین کا مزید جنازہ نکالنے کے مترادف ہے، علامہ جواد نقوی
  • محمد علی درانی کا پاک سعودی دفاعی معاہدے کا خیر مقدم، دونوں ممالک کے عوام کو مبارکباد