سندھ اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایوان میں سب سے زیادہ تنخواہ سپیکر کی ہے، سپیکر کی تنخواہ زیادہ ہونے کے باوجود بھی جج کی تنخواہ کا 10 فیصد ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کم سے کم تنخواہ 42 ہزار ہونی چاہئے، اگلے ماہ اس معاملے کو فائنل کر لیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ کراچی کے لیے 254 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں، یہ رقم بڑھ سکتی ہے کم نہیں ہو گی۔ سندھ اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ ایوان میں سب سے زیادہ تنخواہ سپیکر کی ہے، سپیکر کی تنخواہ زیادہ ہونے کے باوجود بھی جج کی تنخواہ کا 10 فیصد ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ کم سے کم تنخواہ 42 ہزار ہونی چاہئے، اگلے ماہ اس معاملے کو فائنل کر لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ والے دن اپوزیشن نے شور شرابا اور ہنگامہ کیا، پنجاب اسمبلی میں ہنگامہ کرنے پر سپیکر نے سب کو اجلاس سے باہر نکال دیا تھا، سپیکر کے پاس اختیار ہے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن سے کہا اپنی سکیمیں ہمیں دیں، 17 ارکان نے سکیمیں دیں اور ان کے ساتھ لاگت بھی لکھی، 5 ارکان نے سکیمیں دیں لیکن ان کی لاگت نہیں بتائی۔ انہوں نے کہا کہ جب تک پارٹی لیڈر شپ چاہے گی وزیراعلیٰ رہوں گا، اپوزیشن کی جانب سے کراچی کو نظرانداز کرنے کی بات کی گئی، کراچی میں امن وامان کی بہتری کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ مرادعلی شاہ نے کہا کہ اس سال 1460 سکیمیں مکمل کرنے جا رہے ہیں، اپوزیشن تنقید کے بجائے صوبے کی بہتری کےلیے مل کر کام کرے، بعد ازاں سندھ اسمبلی کا اجلاس منگل کی صبح 11 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: علی شاہ نے کہا کہ مراد علی شاہ کی تنخواہ سپیکر کی

پڑھیں:

مخصوص نشستوں پر بحال 18 اراکین قومی اسمبلی کو سال بھر کی تنخواہ اکٹھی ملنے کا امکان

اسلام آباد:

مخصوص نشستوں پر بحال ہوئے 18 اراکین قومی اسمبلی کو لاٹری نکلنے کا انتظار ہے، ان کی سال بھر کی تنخواہیں ایک ساتھ ملنے کا امکان ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق اس حوالے سے قومی اسمبلی سیکریٹریٹ تذبذب کا شکار ہے کہ بحال ہوئے ارکان کو پرانی تنخواہیں دینی ہیں یا نہیں؟ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نےفنانس ڈیپارٹمنٹ سے رائے مانگ لی اسپیکر کی منظوری کے بعد رواں اجلاس کے دوران فیصلہ متوقع ہے۔

جنوری 2025ء سے ایم این اے کی تنخواہ 7 لاکھ 30 ہزار ہوچکی ہے، منظوری کی صورت میں ہر ایم این اے کو 71 لاکھ روپے بقایاجات ملنے کا امکان ہے۔ 18ایم این ایز کو ادائیگیوں کیلئے مجموعی طور پر 12کروڑ78لاکھ روپے درکار ہیں۔

واضح رہے کہ 13 مئی 2024ء کو سپریم کورٹ کے فیصلے پر 18 ارکان معطل کیے گئے تھے، 2 جولائی 2025ء کو سپریم کورٹ نے تمام ارکان کو بحال کردیا تھا، بحال ہونے والوں میں 15 خواتین اور 3 اقلیتی ارکان شامل ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا 9 اگست کو عام تعطیل کا اعلان
  • نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرتے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہر صورت ہوگی، طلال چوہدری
  • پنجاب میں صفائی کی ماہانہ فیس 200 روپے سے لے کر 5000 روپے تک وصول کرنیکافیصلہ
  • آئینی طور پر غیر حاضری کی بنیاد پر شیخ وقاص اکرم کی اسمبلی رکنیت منسوخ نہیں ہو سکتی نہ ایسی کوئی مثال موجود، آئینی ماہرین
  • مخصوص نشستوں پر بحال 18 اراکین قومی اسمبلی کو سال بھر کی تنخواہ اکٹھی ملنے کا امکان
  • پنجاب اسمبلی: سپیکر نے اپوزیشن کے گرفتار 9 ارکان کیخلاف ایف آئی آر روکنے، رہائی کا حکم دیدیا
  • ہر صورت کراچی سے ریمدان بارڈر جائیںگے، ایم ڈبلیو ایم کی ہنگامی ہریس کانفرنس
  • احتجاج کی آڑ میں گھروں، بینکوں کو جلانا، سڑکیں بند کرنا قابلِ مذمت، ملک محمد احمد خاں
  • مصنوعی ذہانت کے باعث زیادہ متاثر ہونے والی نوکریاں کون سی ہیں؟
  • کم از کم تنخواہ میں اضافہ، صنعتی ورکرز کےلیے مفت گھروں کا اعلان