تنخواہ دار طبقے کےلیے مزید ریلیف کا اعلان، 75 سال سے زائد پنشنرز ٹیکس سے مستثنیٰ قرار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے تنخواہ دار طبقے کو مزید ریلیف دینے کا اعلان کردیا جبکہ 75 سال سے زائد عمرکے پنشنرز کسی بھی ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیدیا۔
قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرخزانہ محمداورنگزیب نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کو مزید ریلیف دیں گے، 6 سے12 لاکھ آمدن پر ٹیکس شرح مزید کم کرکے ایک فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔
محمداورنگزیب نے کہا کہ ٹیکس دائرہ کار کو بڑھایا جائے گا، سالانہ ایک کروڑ سے زائد پنشن وصول کرنے والوں پرٹیکس لگایا تاہم 75 سال سے زائد عمر کے پنشنر کسی بھی ٹیکس سے مستثنیٰ ہیں۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ درآمدی سولرپینلز پر ٹیکس18فیصد سے کم کرکے 10 فیصد کردیا، ای وی پالیسی پر مشاورت جاری ہے، صنعتی پالیسی کا اعلان جلد کیا جائے گا، حکومتی اخراجات کو کنٹرول کیا، کاروباری ماحول میں بہتری لارہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے کسانوں کوقرض دینے کیلئے پروگرام بنایا ہے، پروگرام کے تحت کسانوں کو آسان شرائط پرقرضے فراہم کریں گے۔
وزیرخزانہ کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی شدید نعرے بازی، پی ٹی آئی ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔ بعد ازاں قومی اسمبلی کا اجلاس3بجے تک ملتوی کردیا گیا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس میں پھر ردو بدل
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تنخواہ دار طبقے کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر ٹیکس سلیب میں دوبارہ ردوبدل کردی گئی۔
تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا سید نوید قمر کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔
تنخواہ دار طبقے کیلئے وزیراعظم کی ہدایت پر ٹیکس سلیب میں دوبارہ ردوبدل کردی گئی اور 6 سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن والوں کیلئے ٹیکس کی شرح ایک فیصد کرنے کا فیصلہ کیا۔
نئے بجٹ میں سالانہ 6 سے 12 لاکھ والے سیلری سلیب پر انکم ٹیکس کی شرح 2.5 فیصد مقرر کی گئی تھی جسے اب ایک فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) نے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن تک ٹیکس چھوٹ ایک فیصد کرنے پر اتفاق کیا تھا۔
خیال رہے حکومت کی جانب سے بجٹ 2025-26 میں تنخواہ دار افراد کو ٹیکس میں رعایت دی گئی تھی۔
1.2 ملین تک کمانے والے ٹیکس دہندگان کے لیے قابل ادائیگی کم از کم ٹیکس 30,000 سے کم کرکے تقریباً 6,000 تک مقرر کیا گیا ہے، جس سے تنخواہ دار طبقے کو فوری ریلیف ملے گا۔
2.2 ملین سے 3.2 ملین پاکستانی روپے کے درمیان کمانے والوں کے لیے ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے 23 فیصد تک گرنے کے ساتھ زیادہ آمدنی والے بریکٹس بھی سازگار ایڈجسٹمنٹ حاصل کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں : محرم الحرام میں ڈبل سواری پر پابندی کب سے کب تک ہوگی ؟ فیصلہ ہوگیا