امریکا کو ایرانی ہیکرز کے سائبر حملوں کا خوف، تھریٹ الرٹ جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد، امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایران سے وابستہ ہیکرز امریکی نیٹ ورکس کو سائبر حملوں کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔
اس سلسلے میں امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے نیشنل ٹیررازم ایڈوائزری سسٹم نے ایک تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے۔
اگرچہ الرٹ میں کسی مخصوص سائبر حملے یا ہدف کا ذکر نہیں کیا گیا، تاہم یہ انتباہ کیا گیا ہے کہ ایران سے منسلک ہیکرز کی جانب سے امریکی نیٹ ورکس پر چھوٹے یا درمیانے درجے کے سائبر حملے کیے جا سکتے ہیں۔
الرٹ میں کہا گیا ہے کہ ایرانی حکومت سے وابستہ سائبر گروپس بھی امریکی مفادات کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔
امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایرانی قیادت اُن امریکی شخصیات کے خلاف بھی سائبر کارروائی کر سکتی ہے، جنہیں وہ 2020 میں ایک اعلیٰ ایرانی جنرل کی ہلاکت کا ذمہ دار سمجھتی ہے۔
محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی نے یقین دلایا ہے کہ امریکی سیکیورٹی ادارے موجودہ صورت حال پر مکمل نظر رکھے ہوئے ہیں اور کسی بھی ممکنہ خطرے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
صدر نکولاس مادورو کے دن گنے جاچکے ہیں‘ ٹرمپ کی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251104-06-11
واشنگٹن(انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وینزویلا میں ممکنہ امریکی فوجی مداخلت کے حوالے سے اشارہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ نکولاس مادورو کے بطور صدر دن گنے جا چکے ہیں۔ صدر ٹرمپ نے ایک جانب وینزویلا میں جنگ کی باتوں کو مسترد کیا، تو دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو کو سخت الفاظ میں خبردار کیا۔ انٹرویو کے دوران ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ کیا امریکا وینزویلا کے خلاف جنگ کی تیاری کر رہا ہے، تو انہوں نے کہا کہ مجھے اس کا یقین نہیں ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق امریکا مبینہ طور پر نارکو ٹیررازم کے خلاف کارروائی کے طور پر وینزویلا کے فوجی ٹھکانوں پر ممکنہ حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔ٹرمپ نے اس امکان کی تردید نہیں کی بلکہ محتاط انداز اپناتے ہوئے کہا کہ میں نہیں کہوں گا کہ میں ایسا کرنے والا ہوں، لیکن یہ بھی نہیں بتاؤں گا کہ وینزویلا کے ساتھ میرا اگلا قدم کیا ہوگا۔یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا نے کیریبین میں اپنی فوجی سرگرمیاں بڑھا دی ہیں، جہاں حالیہ ہفتوں میں امریکی افواج نے مبینہ منشیات بردار جہازوں پر مختلف حملے کیے۔ دوسری جانب وینزویلا کے صدر نکولاس مادوروکا کہنا ہے کہ امریکا حکومت کی تبدیلی کے بہانے وینزویلا کے تیل کے ذخائر پر قبضہ کرنا چاہتا ہے۔ امریکی فوج نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین اور پیسفک میں کم از کم درجن سے زائد حملے کیے جن میں 65 افراد ہلاک ہوئے۔ ان کارروائیوں پر خطے کے کئی ممالک نے شدید تنقید کی ہے۔امریکی حکومت نے اب تک کوئی ثبوت پیش نہیں کیا کہ حملوں میں نشانہ بننے والے افراد واقعی منشیات اسمگل کر رہے تھے ۔