ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے پر ٹرانسپورٹرز کا حکومت کو الٹی میٹم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں ٹرانسپورٹرز تنظیموں نے وفاقی بجٹ میں ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے حکومت کو دو ٹوک الٹی میٹم دے دیا ہے۔
تنظیموں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافے کا فیصلہ واپس نہ لیا تو وہ ملک گیر ہڑتال پر مجبور ہو جائیں گے، جس کی تمام تر ذمہ داری حکمرانوں پر عائد ہوگی۔
ٹرانسپورٹرز نے واضح کیا کہ وہ پہلے ہی مہنگائی اور ایندھن کی بڑھتی قیمتوں کے باعث شدید مالی دباؤ کا شکار ہیں، اور اب 4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس کی ادائیگی کے بعد کاروبار جاری رکھنا ممکن نہیں رہے گا۔ ان کا مؤقف ہے کہ حکومت سے اس حوالے سے کئی ملاقاتیں ہو چکی ہیں لیکن ان کی بات سنی نہیں گئی۔
ٹرانسپورٹرز نے یاد دہانی کروائی کہ ان کا شعبہ ملکی معیشت میں نہایت اہم کردار ادا کرتا ہے، جو جی ڈی پی میں 12.
یاد رہے کہ حالیہ بجٹ میں سروسز سیکٹر پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا گیا ہے، جس پر کراچی کے گڈز ٹرانسپورٹرز کی جانب سے طلب کیے گئے ہنگامی اجلاس میں سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ چند روز میں وفاقی حکومت سے مذاکرات کیے جائیں گے اور اگر مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو احتجاج اور ہڑتال کا آپشن استعمال کیا جائے گا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ودہولڈنگ ٹیکس
پڑھیں:
پیٹرولیم لیوی سے حکومت کی نان ٹیکس آمدن 4.96 کھرب روپے تک جا پہنچی
وفاقی حکومت کی نان ٹیکس آمدن میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو مالی سال 2024-25 کے دوران 4,959 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ اس میں سب سے بڑا حصہ پیٹرولیم لیوی کی ریکارڈ وصولیوں اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے حاصل ہونے والے منافع کا ہے۔
گزشتہ سال کی نسبت 1,468 ارب روپے کا اضافہ
رپورٹس کے مطابق حکومت کی نان ٹیکس آمدن میں گزشتہ مالی سال کے مقابلے میں 1,468 ارب روپے** کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں بڑھتی ہوئی وصولیوں
اور اسٹیٹ بینک سے حاصل شدہ منافع کی منتقلی کے باعث ممکن ہوا ہے۔
پیٹرولیم لیوی کی وصولیاں بلند ترین سطح پر
گزشتہ مالی سال میں پیٹرولیم لیوی کی وصولیاں 1,019 ارب روپے تھیں، جو اب بڑھ کر 1,220 ارب روپے ہو چکی ہیں۔ رواں مالی سال میں حکومت نے اس مد میں 1,468 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
فی الحال پیٹرول اور ڈیزل پر لیوی 78 روپے فی لیٹر تک جا پہنچی ہے، جس کے ذریعے اگلے مالی سال 2025-26 میں تقریباً 48 ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔
اسٹیٹ بینک کا منافع دوسرا بڑا ذریعہ
نان ٹیکس آمدن میں دوسرا بڑا حصہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے منافع کا ہے، جو 2,619 ارب روپے تک جا پہنچا ہے، جو مجموعی آمدن میں قابل ذکر حصہ ادا کرتا ہے۔
ماہرین معاشیات کے مطابق پیٹرولیم لیوی میں مسلسل اضافہ عوام پر مہنگائی کا بوجھ ڈالے گا ۔ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے، جس سے مہنگائی کی نئی لہرپیدا ہونے کا خدشہ ہے۔