data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دوحہ: قطر نے مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر اپنی فضائی حدود کو عارضی طور پر بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے، یہ اقدام ملک میں شہریوں، رہائشیوں اور زائرین کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اُٹھایا گیا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق قطری وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہےکہ  ریاستِ قطر کی جانب سے شہریوں، رہائشیوں اور زائرین کی حفاظت کے عزم کے تحت متعلقہ حکام نے ملک کی فضائی حدود میں فضائی ٹریفک کو عارضی طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، یہ اقدام خطے میں ہونے والی پیش رفت کے تناظر میں حفاظتی تدابیر کے ایک سلسلے کا حصہ ہے۔

وزارت خارجہ  نے مزید کہا  کہ متعلقہ حکام صورتحال پر مسلسل اور قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اور علاقائی و بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ رابطے میں ہیں، عوام کو وقتاً فوقتاً باضابطہ ذرائع کے ذریعے تازہ ترین معلومات فراہم کی جائیں گی۔

قطری وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ  قطر کی سرزمین پر موجود تمام افراد کی سلامتی اور تحفظ ریاست کی اولین ترجیح ہے اور حکومت کسی بھی ضروری حفاظتی اقدام سے گریز نہیں کرے گی۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کیا ایران پر امریکی حملے میں پاکستانی فضائی، زمینی، آبی حدود استعمال ہوئیں؟ اہم حقائق منظر عام پر

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایران اسرائیل جنگ سے متعلق اہم حقائق منظر عام پر آ گئے ہیں، ایران پر امریکی حملے میں پاکستان کی حدود استعمال نہیں ہوئیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکا، اسرائیل کے کسی بھی حملے میں تہران کے خلاف مدد نہیں کی ہے، اور ایران پر امریکی حملے میں پاکستانی فضائی، زمینی یا آبی حدود استعمال نہیں کی گئیں۔

پاکستان نے ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی شدید مذمت کی ہے، وزارت خارجہ نے امریکی حملے کے حوالے سے واضح اور دو ٹوک بیان جاری کیا، پاکستان نے بارہا اور کھل کر ایران پر اسرائیلی حملوں کی بے باک انداز میں مذمت کی، اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف تہران کی مکمل سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کا اظہار کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق پاکستان کسی دوسرے کی جنگ، سیاست اور فوجی تنازع میں حصہ نہیں لے گا، پاکستان کا پہلے دن سے واضح اصولی مؤقف ہے تہران کو دفاع کا مکمل حق ہے۔

ذرائع نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری، علاقائی سالمیت کے تحفظ پر کبھی کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، اور ایران تنازع کے جلد خاتمے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز اور فریقین سے رابطوں میں ہے۔

ذرائع کے مطابق تنازعات اور کشیدگی کے حل کے لیے پاکستان رابطے جاری رکھے گا، اور علاقائی عدم استحکام کے خاتمے کے لیے قبول شدہ شرائط پر امن کو موقع فراہم کرتا رہے گا۔
مزیدپڑھیں:نامعلوم افرادکی فائرنگ ،سابق وزیراعلیٰ‌کابیٹا قتل

متعلقہ مضامین

  • ایران کے امریکی فوجی اڈّوں پر حملے؛ بحرین، عمان اور کویت نے فضائی حدود بند کر دیں
  • قطر میں امریکی ایئر بیس پر ایرانی میزائل حملہ؛ قطر کا ردعمل سامنے آگیا
  • ایران کے مشرق وسطیٰ میں امریکی فوجی اڈّوں پر حملے؛ امارات کی فضائی حدود بھی بند
  • ایران کے خلاف کارروائی کے لیے زمینی‘فضائی یابحری حدود کی اجازت نہیں دی‘پاکستان
  • ’’امریکانے ایران پرحملے کیلیے بھارتی فضائی حدوداستعمال کی‘‘
  • کیا ایران پر امریکی حملے میں پاکستانی فضائی، زمینی، آبی حدود استعمال ہوئیں؟ اہم حقائق منظر عام پر
  • امریکی بی-ٹو بمبار طیاروں نے ایران پر حملے کے لیے بھارتی فضائی حدود استعمال کیں
  • فیک نیوز مہم تیز، پاکستان نے فضائی حدود کے استعمال کی خبروں کی تردید کر دی
  • امریکی حملے کے خلاف پورے قوت سے مزاحمت کریں گے، ایران کا اعلان