چینی صدر جاپانی جارحیت اور فاشزم کے خلاف فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کریں گے
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
چینی صدر جاپانی جارحیت اور فاشزم کے خلاف فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کریں گے WhatsAppFacebookTwitter 0 24 June, 2025 سب نیوز
بیجنگ :ریاستی کونسل کے انفارمیشن آفس کی پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری، عوامی جمہوریہ چین کے صدر اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین، شی جن پھنگ 3 ستمبر کی صبح، جاپانی جارحیت اور فاشزم کے خلاف فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریب میں شرکت کریں گے
اور ایک اہم خطاب کریں گے۔3 ستمبر کو بیجنگ کے تیان آن من اسکوائر پر ایک عظیم الشان فوجی پریڈ کا انعقاد کیا جائے گا۔ شی جن پھنگ فوجی پریڈ کا معائنہ کریں گے ۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبراسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتیاں یہی سے ہونی چاہئیں، جسٹس (ر) شوکت صدیقی اسلام آباد ہائیکورٹ میں ججز کی تعیناتیاں یہی سے ہونی چاہئیں، جسٹس (ر) شوکت صدیقی وزیراعظم کی پاکستانی معیشت کو مستحکم کرنے میں چین کے تعاون کی تعریف ایران اسرائیل جنگ بندی سے متعلق وزیر دفاع خواجہ آصف کا اہم بیان سامنے آگیا افغان مہاجرین کو واپسی کیلئے 30 جون کی ڈیڈ لائن، اب تک کتنے واپس جاچکے؟ ایران کے بعد غزہ؟ اسرائیلی اپوزیشن نے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ کا غزہ میں بھی جنگ بندی کا مطالبہCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کریں گے
پڑھیں:
اسرائیل کا ایران پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کا الزام، دوبارہ حملے کرنے کا حکم
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دو بیلسٹک میزائل فائر کیے، جنہیں اسرائیلی دفاعی نظام نے فضا میں ہی تباہ کر دیا۔ اس کے جواب میں اسرائیلی فوج کو تہران کے اہم سرکاری اہداف پر ’’شدید حملے‘‘ کا حکم دے دیا گیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا "ٹائمز آف اسرائیل" کے مطابق، وزیر دفاع کاٹز نے کہا کہ ایران کی جانب سے سیزفائر کی خلاف ورزی ناقابل قبول ہے، اور اسرائیل تہران میں موجود حکومت کے مراکز کو نشانہ بنائے گا۔
تاہم ایران نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے سیزفائر کے بعد کوئی میزائل حملہ نہیں کیا۔
ایرانی سرکاری نشریاتی ادارے IRIB اور نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی ISNA کے مطابق ایران جنگ بندی کے لیے پُرعزم ہے اور میزائل حملوں کا دعویٰ محض اشتعال انگیزی ہے۔
یہ واقعہ ایسے وقت پر سامنے آیا ہے جب امریکی صدر ٹرمپ کی ثالثی میں ایران اور اسرائیل کے درمیان 24 گھنٹے کی مرحلہ وار جنگ بندی کا آغاز ہوا تھا۔