بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے اجلاس میں چینی سفیر کی ایران پر امریکی حملے کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے اجلاس میں چینی سفیر کی ایران پر امریکی حملے کی مذمت WhatsAppFacebookTwitter 0 24 June, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ : بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے ایران کی صورتحال پر ہنگامی اجلاس منعقد کیا تاکہ ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں سے متعلق مسائل پر بات چیت کی جا سکے۔اس موقع پر ایجنسی میں چین کے مستقل نمائندے، سفیر لی سونگ نے چین کے موقف کی وضاحت کی ۔ لی سونگ نے اس بات کی نشاندہی کی کہ امریکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا مستقل رکن، ایٹمی ہتھیاروں کے “عدم پھیلاؤ معاہدے “کا فریق اور ایک جوہری طاقت ہے،اُس کی جانب سے ایران کے خلاف فوجی کارروائی،
جو کہ ایک غیر جوہری طاقت ہے اور ایجنسی کے حفاظتی اقدامات کو قبول کرتی ہے، انتہائی سنگین اقدام ہے ، اور چین اس کی سخت مذمت کرتا ہے۔ لی سونگ نے زور دیا کہ مذاکرات اور تعاون ایرانی جوہری مسئلے کے حل کے بنیادی ذرائع ہیں، اور مواصلات اور مذاکرات ہمیشہ پائیدار امن کے حصول کے صحیح راستے ہیں۔ بین الاقوامی برادری،
خاص طور پر امریکہ کو کشیدگی کو کم کرنے اور گفت و شنید اور مذاکرات کے لیے سہولت فراہم کرنے کی کوششیں کرنی چاہئیں۔ لی سونگ نے کہا کہ بین الاقوامی جوہری عدم پھیلاؤ نظام کا مضبوط دفاع بین الاقوامی امن اور سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے لازم ہے اور یہ بین الاقوامی برادری کے بنیادی مفادات میں شامل ہے۔ چین ایجنسی کی جانب سے اپنی ذمہ داریاں غیرجانبداری سے انجام دینے اور ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی اور سفارتی حل میں مثبت کردار ادا کرنے کی حمایت کرتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچینی ٹی وی کے ایک عوامی پول میں شرکاء کی ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کی سخت مذمت اگلی خبرہمیں اولمپک تحریک کے اقدار اور توانائی کو برقرار رکھنا ہوگا، صدر بین الاقوامی اولمپک کمیٹی کرسٹی کوینٹری اسرائیل کا ایران پر سیز فائر کی خلاف ورزی کا الزام، جوابی کارروائی کا حکم نیتن یاہو نے ایران پر حملے کی منصوبہ بندی کب سے کر رکھی تھی؟ امریکی اخبار کا تہلکہ خیز انکشاف ایران کے بعد غزہ؟ اسرائیلی اپوزیشن نے جنگ بندی کا مطالبہ کر دیا اسرائیلی یرغمالیوں کے اہلخانہ کا غزہ میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ امریکی درخواست پر قطر کی ثالثی: ایران اور اسرائیل میں جنگ بندی کا آغاز اسرائیلی وزیراعظم نے ایران کے ساتھ جنگ بندی کی تصدیق کردی، عملدرآمد شروعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بین الاقوامی جوہری پر امریکی ایران پر حملے کی
پڑھیں:
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت
قومی سلامتی کمیٹی نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا کہ تنازع کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جائے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے قوانین کی پاسداری پر بھی زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت کے تناظر میں وزیراعظم کی زیرِ صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس، کمیٹی نے اسرائیلی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ذرائع کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، فیلڈ مارشل، ایئر چیف، نیول چیف، وفاقی وزراء اور متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا جس کے مطابق عسکری اقدامات نے ایران اور امریکہ کے درمیان جاری مذاکرات کے عمل کو سبوتاژ کیا۔ اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کے بعد خطے کی بدلتی ہوئی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
کمیٹی نے ایران کے عوام اور حکومت سے معصوم جانوں کے ضیاع پر اظہارِ تعزیت کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی۔ اجلاس میں پاکستان کے واضح مؤقف کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے 22 جون کو فردو، نطنز اور اصفہان میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملوں کے بعد ممکنہ مزید بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ کمیٹی کے مطابق جوہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی قراردادوں، متعلقہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان متعلقہ فریقین سے قریبی رابطے میں ہے اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ کے لیے اپنی کوششوں اور اقدامات کو جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔ کمیٹی نے تمام متعلقہ فریقین سے مطالبہ کیا کہ تنازع کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق بات چیت اور سفارتکاری کے ذریعے حل کیا جائے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے قوانین کی پاسداری پر بھی زور دیا۔