اسلام آباد میں اپنے ہی گھر میں قتل کی جانے والی ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کے ملزم عمر حیات نے اعتراف جرم کرلیا۔

ذرائع کے مطابق ملزم عمر حیات نے مجسٹریٹ سعد نذیر کے سامنے 164 کا بیان رکارڈ کرادیا۔ملزم نے بیان دیا کہ ثنا یوسف کے ملاقات سے انکار پر اسے قتل کیا، پہلی مرتبہ ملاقات کے لیے بلایا سارا دن انتظار کیا ثنا یوسف نے مجھے واپس جانے کو کہا۔

ملزم عمر حیات نے بتایا کہ میں ثنا یوسف کی برتھ ڈے پر تحفہ لایا جو اس نے نہیں لیا، 2 جون کو ثنا یوسف نے دوبارہ ملاقات کے لیے بلایا لیکن نہیں ملی، مجھے ثنا یوسف کے ملاقات نہ کرنے پر سخت رنج تھا، میں نے غصے میں آکر ثنا یوسف کو اس کے گھر جاکر قتل کردیا۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

 لاہور کی 30 سالہ پرانی پرندہ مارکیٹ کیوں مسمار کی گئی؟

پرندہ مارکیٹ لاہور کی قدیم اور مشہور مارکیٹوں میں سے ایک تھی، جو دہائیوں سے پرندوں اور پالتو جانوروں کی خرید و فروخت کا مرکز تھی۔ دکانداروں نے الزام لگایا کہ نوٹس کے باوجود معاوضے کا وعدہ پورا نہ کیا گیا، جس سے سینکڑوں خاندان بے روزگار ہو گئے ہیں۔

داتا دربار توسیعی منصوبہ اور مسماری کی کارروائی

لاہور میں حضرت علی ہجویری المعروف داتا گنج بخش کے دربار کی توسیع اور بھاٹی گیٹ سے موہنی روڈ تک ری ماڈلنگ منصوبے میں اہم پیشرفت ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:سینیٹری پیڈز پر ٹیکس چیلنج، لاہور ہائیکورٹ میں رِٹ قابلِ سماعت قرار

لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) اور ٹریفک انجینئرنگ اینڈ ٹرانسپورٹ پلاننگ ایجنسی (ٹیپا) کی مشترکہ ٹیموں نے بھاٹی چوک میں واقع تیس سال پرانی پرندہ مارکیٹ کو مکمل طور پر مسمار کر دیا ہے۔

5 نومبر کو علی الصبح داتا دربار اور بھاٹی چوک ری ماڈلنگ و توسیعی منصوبے کے تحت ایل ڈی اے، ٹیپا، محکمہ اوقاف اور پولیس کے تعاون سے مارکیٹ گرائے جانے کی کارروائی کی گئی، جس میں میونسپل کارپوریشن کی ملکیت والی 16 کنال اراضی پر قائم 152 دکانوں کو مسمار کر دیا گیا اور سرکاری جگہ کو واگزار کروا لیا گیا۔

ایل ڈی اے کا مؤقف

ایل ڈی اے کے ترجمان کے مطابق یہ مارکیٹ غیر قانونی تھی اور اسے خالی کرنے کے لیے کئی بار نوٹسز دیے گئے تھے، لیکن دکانداروں نے جگہ خالی نہیں کی۔ اب اس جگہ کو واگزار کروایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پنجاب میں پیپلز پارٹی کے شریک اقتدار ہونے کا امکان

ترجمان نے واضح کیا کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، اور آپریشن کی وجہ سے جانوروں کے ملبے تلے دبنے کے دعوے مبالغہ آرائی پر مبنی ہیں۔

دکانداروں کا احتجاج

تاہم دکانداروں نے آپریشن پر شدید احتجاج کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ رات کے اندھیرے میں اچانک کارروائی کی گئی، جس سے انہیں قیمتی پرندوں اور سامان کو محفوظ بنانے کا موقع تک نہ ملا۔

کئی دکانداروں کے مطابق ملبے تلے سینکڑوں پرندے اور جانور دب کر ہلاک ہو گئے، جبکہ کروڑوں روپے کا نقصان ہوا۔ متاثرین نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے فوری معاوضہ اور متبادل روزگار کا مطالبہ کیا ہے۔

حکام کا مؤقف اور عوامی ردعمل

صوبائی وزیر ہاؤسنگ بلال یاسین نے حال ہی میں سائٹ کا دورہ کیا اور منصوبے کی تفصیلات پر بریفنگ لی۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی تجاوزات ختم کرنے اور شہری خوبصورتی بڑھانے کے لیے ضروری تھی۔

تاہم سوشل میڈیا پر عوامی ردعمل شدید ہے اور کئی صارفین نے اسے ظلم قرار دیا ہے۔ حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ متاثرین کے مسائل جلد حل کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلال یاسین پرندہ مارکیٹ تجاوزات صوبائی وزیر ہاؤسنگ لاہور

متعلقہ مضامین

  • طوطوں کی رجسٹریشن کا آغاز ، ڈیڈ لائن 5دسمبر
  • ’میں ہوں نا‘ کیلئے پہلی چوائس امریتا راؤ نہیں تھیں، فرح خان نے بتادیا
  •  لاہور کی 30 سالہ پرانی پرندہ مارکیٹ کیوں مسمار کی گئی؟
  • 27ویں آئینی ترمیم: کن معاملات پر اتفاق ہوگیا، باقی کب تک طےہوں گے، رانا ثنااللہ نے بتادیا
  • جاوید چوہدری کو نوکری سے کیوں اور کیسے نکالا، اینکر سے ساری تفصیل بتادی
  • ایف آئی اے نے جعل سازی کے ذریعے بیرون ملک جانے کی کوشش ناکام بنا دی
  • ایف آئی اے نے جعل سازی کے ذریعے بیرون ملک جانے کی کوشش کو ناکام بنا دیا
  • کیا واقعی ظہران ممدانی، ارسلان ناصر کے ’کزن‘ ہیں؟ یوٹیوبر نے بتادیا
  • یوسف رضا گیلانی سے ایران کی اسلامی مشاورتی اسمبلی کے سپیکرکی ملاقات
  • عفت عمر کا انڈسٹری میں کوئی دوست کیوں نہیں؟