تہران میں انقلاب اسکوائر پرہزاروں افراد کا فتح کا جشن: ایرانی فوج کے حق میں نعرےبلند
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
تہران: تہران میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انقلاب اسکوائر پر فتح کا جشن منایا۔ عوام نے ایرانی فوج کے حق میں شدید نعرے لگائے اور قومی جذبے کا بھرپور مظاہرہ کیا۔
میڈیاذرائع کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ جنگ کے بعد تہران میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انقلاب اسکوائر پر جمع ہو کر فتح کا جشن منایا۔عوام نے ایران کی مسلح افواج کے حق میں شدید نعرے لگائے اور ملکی دفاع پر اعتماد کا اظہار کیا۔ ریلیوں میں شریک شہریوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے دشمن کے حملوں کا بھرپور جواب دیا اور وطن کا دفاع ہر قیمت پر جاری رکھیں گے۔
عوامی جوش و جذبے سے دارالحکومت کا ماحول جشن میں بدل گیا، جہاں قومی پرچموں اور انقلابی ترانوں کی گونج سنائی دیتی رہی۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق فضائی حملوں کے باعث شہر چھوڑنے والے کئی افراد اب اپنے گھروں کو واپس لوٹنے لگے ہیں۔ شیراز کی رہائشی ایک خاتون نے کہا کہ جنگ رکنے پر بے حد خوش ہوں، یہ ایک غیر ضروری جنگ تھی جس کی قیمت ہمیں عوام کو چکانی پڑی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
حد سے بڑھے مطالبات کے آگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر کا دو ٹوک اعلان
تہران: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد ہونے کے بعد ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت ردعمل دیا ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ ایران ایک بار پھر پابندیوں کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "پابندیوں سے راستے روکے جا سکتے ہیں لیکن خیالات اور عزم نئے راستے بناتے ہیں۔"
مسعود پزشکیان نے اپنی جوہری تنصیبات کے حوالے سے واضح کیا کہ نطنز اور فردو کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے، مگر دشمن یہ نہیں سمجھتے کہ ان تنصیبات کو بنانے والے انسان ہیں اور وہی دوبارہ انہیں تعمیر کر سکتے ہیں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایران کبھی بھی حد سے بڑھے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گا کیونکہ ایران کے پاس حالات بدلنے اور نئی راہیں نکالنے کی طاقت موجود ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی تھی، جس کے بعد ایران پر جوہری اور اقتصادی پابندیاں برقرار رہیں گی۔ اس ووٹنگ میں پاکستان، چین، روس اور الجزائر نے ایران کے حق میں ووٹ دیا۔