ایران کا اپنا جوہری پروگرام جاری رکھنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جون2025ء) ایران کا اپنا جوہری پروگرام جاری رکھنے کا اعلان، سربراہ ایرانی ایٹمی توانائی تنظیم کے مطابق ہم نے اپنے جوہری پروگرام کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرلیے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ایرانی حکومت نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کی جانب سے اس کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنائے جانے کے بعد بھی اس نے اپنے جوہری پروگرام کے تسلسل کو یقینی بنانے کے لیے ضروری اقدامات کرلیے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے سربراہ محمد اسلامی نے سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے ایک بیان میں کہا کہ ہم نے ضروری اقدامات کر لیے ہیں اور حملوں سے ہونے والے نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کے منصوبے پہلے سے تیار کرلیے گئے تھے، اور ہماری حکمت عملی یہ ہے کہ پیداوار اور خدمات میں کوئی رکاوٹ نہ آئے۔(جاری ہے)
دوسری جانب ایران میں سرکاری میڈیا نے پارلیمنٹ میں صدارتی کمیٹی کے رکن روح اللہ متفکر آزاد کے حوالے سے بتایا ہے کہ ایرانی پارلیمنٹ ایک ایسے مجوزہ قانون پر غور کر رہا ہے جس کے تحت ایران، بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای ای) کے ساتھ اپنے تعاون کو معطل کر سکتا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے کہاکہ ہم پارلیمان میں ایک ایسے قانون کی منظوری کے لیے کوشاں ہیں جس کے ذریعے ایران اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے درمیان تعاون اس وقت تک معطل رہے جب تک ہمیں اس عالمی ادارے کی جانب سے پیشہ ورانہ رویے کی عملی ضمانت نہ مل جائے۔ قالیباف نے مزید کہا کہ تہران کا مقصد جوہری ہتھیار بنانا نہیں ہے۔ ان کے بقول دنیا نے واضح طور پر دیکھا کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی نے اپنی کسی ذمہ داری کو پورا نہیں کیا، بلکہ یہ ادارہ ایک سیاسی آلہ بن چکا ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے جوہری پروگرام کے مطابق
پڑھیں:
جوہری معاہدے کے بارے امریکہ اور یورپ کا ایران کیخلاف دباؤ کا مشترکہ منظر نامہ
یورپی سفارت کاروں نے بھی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی آمیز انداز اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے لیے وقت محدود ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے جوہری پروگرام کو محدود اور ختم کروانے کے لئے امریکہ اور یورپ نے مشترکہ طور پر ایک انتباہی لہجے میں ایران کیخلاف دباؤ بڑھانے کے لیے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ تسنیم نیوز ایجنسی کے مطابق ایران اور مغرب کے درمیان جوہری مذاکرات کے بارے میں اقوام متحدہ میں امریکی سفیر مائیک والٹز نے آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی سے ملاقات کے بعد تہران پر مزید دباؤ ڈالنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئی اے ای اے کو ایران کو جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کی پاسداری کرنے پر مجبور کرنا چاہیے اور اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ کبھی بھی جوہری ہتھیار حاصل نہ کرے۔ دریں اثناء یورپی سفارت کاروں نے بھی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے دھمکی آمیز انداز اپناتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کے لیے وقت محدود ہے۔ ایک یورپی سفارت کار نے ریڈیو فرانس انٹرنیشنل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گیند ایران کے کورٹ میں ہے۔ ایک اور سفارت کار نے کہا کہ اگر آنے والے دنوں میں ٹھوس کارروائی نہ کی گئی تو پابندیاں دوبارہ عائد کر دی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کامیابی کے امکانات بہت کم ہیں۔ رپورٹ کے مطابق ایران، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ساتھ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ کا مشترکہ اجلاس نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر شروع ہوا۔ ایرانی وفد کی قیادت ہمارے ملک کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کر رہے ہیں۔ ملاقات میں ایران کے نائب وزرائے خارجہ ماجد تخت روانچی، کاظم غریب آبادی اور اسماعیل بقائی بھی موجود تھے۔