امریکا اور اسرائیل جنگی مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہے، تجزیہ کار
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
اگرچہ ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان ہو چکا ہے، مگر ایران نے ابھی تک اس کی سرکاری طور پر تصدیق نہیں کی ہے۔ تہران میں قائم ’سنٹر فار مڈل ایسٹ اسٹریٹجک اسٹڈیز‘ سے وابستہ تحقیق کار عباس اصلانی کے مطابق ایران محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہے کیونکہ اسرائیل کا ماضی میں غزہ اور لبنان میں جنگ بندی معاہدوں کی خلاف ورزی کا ریکارڈ اچھا نہیں رہا۔
اصلانی نے معروف عرب ٹی وی چینل ’الجزیرہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’ یہی وجہ ہے کہ تہران محتاط ہے، اور اب تک کسی اعلیٰ عہدیدار نے جنگ بندی کی باضابطہ تصدیق نہیں کی۔ اگر وقت کے ساتھ خلاف ورزی نہ ہوئی تو ایران جنگ بندی پر کاربند رہے گا۔‘
امریکا اور اسرائیل جنگی مقاصد حاصل نہ کر سکےاصلانی کے مطابق یہ جنگ ایران اور اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکا کے درمیان تھی، جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کو تباہ کرنا اور ایران میں نظامِ حکومت کی تبدیلی لانا تھا، لیکن یہ دونوں مقاصد حاصل نہ ہو سکے۔
یہ بھی پڑھیے اپنے تمام مقاصد سے زیادہ حاصل کرچکے، جنگ بندی کی تجویز سے اتفاق: نیتن یاہو
انہوں نے کہا کہ ’ہم نے دیکھا کہ ایران کی بعض جوہری تنصیبات کو نقصان ضرور پہنچا، لیکن ایران نے اپنا جوہری مواد پہلے ہی محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا تھا۔ اس کی تکنیکی مہارت اور علم محفوظ رہا۔
میزائل صلاحیت بھی برقراراصلانی نے مزید کہا کہ ایران کی میزائل ساز صلاحیتیں بھی برقرار ہیں اور اس کا ثبوت ایران کی جانب سے اسرائیل پر دن دیہاڑے میزائل حملہ ہے۔
امریکا سے ’بامعنی مذاکرات‘ ممکن نہیںانہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایران کے امریکا کے ساتھ بامعنی خیز مذاکرات ممکن نہیں کیونکہ جوہری مذاکرات کے دوران ہی امریکا اور اسرائیل نے ایران پر حملے کیے، جس سے سفارتی اعتبار سے بداعتمادی کی فضا مزید گہری ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیے نیتن یاہو اسرائیل کے لیے ایران سے بڑا خطرہ، رجیم چینج کا نعرہ مہنگا پڑگیا
دیگر تجزیہ کاروں کا بھی کہنا ہے کہ اسرائیل اور امریکا کی کوششیں جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں ناکام رہیں۔ ایران اب بھی عسکری اور سائنسی طور پر فعال ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایران اسرائیل جنگ ایران اسرائیل جنگ کے مقاصد.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایران اسرائیل جنگ ایران اسرائیل جنگ کے مقاصد اور اسرائیل اسرائیل جنگ
پڑھیں:
یونان، اسپین اور جاپان میں فلسطین حمایت مظاہرے، اسرائیل میں بھی جنگ بندی کا مطالبہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ایتھنز: غزہ میں جاری اسرائیلی مظالم کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے، یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں فلسطین حمایت مارچ کا اہتمام کیا گیا جس میں بڑی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق مارچ کے شرکا نے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم اور بینرز اٹھا رکھے تھے اور یونانی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات منقطع کیے جائیں اور فلسطینی عوام کی حمایت میں مؤثر کردار ادا کیا جائے۔
اسی طرح اسپین میں ہیلتھ ورکرز نے ہاتھوں پر سرخ رنگ لگا کر غزہ میں جاری قتلِ عام کی علامتی مذمت کی اور عالمی برادری سے فلسطینی عوام کی نسل کُشی روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ اسپین سمیت یورپی ممالک کو انسانی حقوق کی بالادستی کے لیے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔
جاپان میں بھی سماجی کارکنوں نے فلسطینی پرچم اٹھا کر ٹوکیو کی سڑکوں پر احتجاج کیا اور اسرائیلی جارحیت کے خلاف نعرے لگائے۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ دنیا کے بڑے ممالک دوہرے معیار ترک کریں اور فلسطینی عوام کے حقِ خود ارادیت کو تسلیم کریں۔
دوسری جانب اسرائیل کے اندر بھی نیتن یاہو حکومت کے خلاف احتجاج کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے۔ تل ابیب میں ہزاروں اسرائیلی شہری جمع ہوئے اور اپنی ہی حکومت سے غزہ کے ساتھ فوری جنگ بندی معاہدہ کرنے کا مطالبہ کیا۔
خیال ر ہے کہ ایک جانب عالمی سطح پر فلسطینی عوام کے حق میں آوازیں بلند ہو رہی ہیں مگر دوسری طرف غزہ میں امریکا اور اسرائیل امداد کے نام پر دہشت گردی کر رہے ہیں اور عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بھی کھلی بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔