رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن کا بیٹا کراچی میں لاپتہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
ویب ڈیسک : رکن بلوچستان اسمبلی مولانا ہدایت الرحمٰن کا بیٹا کراچی میں لاپتہ ہو گیا۔
اس حوالے سے مولانا ہدایت الرحمٰن نے بتایا کہ میرا 13 سالہ بیٹا عبدالباسط کراچی کے علاقے ملیر میں زیر تعلیم ہے، شام 5 بجے مدرسے سے نکلا تھا، لیکن ابھی تک گھر واپس نہیں پہنچا، بیٹے کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
ایس ایس پی کورنگی کا کہنا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمٰن کے بیٹے کے لاپتہ ہونے کی سوشل میڈیا پوسٹ دیکھ کر رابطہ کیا، کراچی میں ان کے رشتے داروں سے بھی فون پر بات کی ہے۔ایس ایس پی کورنگی نے بتایا ہے کہ مولانا ہدایت الرحمٰن کے بیٹے باسط کی گمشدگی کی رپورٹ اب تک درج نہیں کرائی گئی ہے۔
صدر مملکت کا 11 بھارتی پراکسی دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو خراج تحسین
وزیرِ اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے مولانا ہدایت الرحمٰن سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور ان سے واقعے کی تفصیل دریافت کی۔
وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ سے رابطہ کر کے مولانا ہدایت الرحمٰن کے بیٹے کی گمشدگی سے متعلق گفتگو کی اور بچے کی بازیابی کے اقدامات کے حوالے سے تبادلۂ خیال کیا۔بلوچستان کے وزیرِ اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے بتایا ہے کہ وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پولیس اور متعلقہ اداروں کو کارروائی کی ہدایت کر دی ہے، مولانا ہدایت الرحمٰن کے فرزند کی گمشدگی پر گہری تشویش ہے، بچے کی بازیابی کے لیے سندھ حکومت سے رابطے میں ہیں۔
مسعود پیزشکیان کا پاکستان کی مستقل حمایت پرشہباز شریف کا شکریہ
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مولانا ہدایت الرحم ن کے
پڑھیں:
مغوی اسسٹنٹ کمشنر کے شہید ہونے کی خبر درست نہیں: وزیراعلیٰ بلوچستان
کوئٹہ (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی شہادت کی تردید کردی۔ بلوچستان اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے کہا تھا کہ اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی شہادت کی خبر درست نہیں، میرے پاس اطلاعات آئی تھیں تو میں نے ٹویٹ کردی تھی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ ہم نے اس تصویر کا بھی فارنزک کرلیا، اسسٹنٹ کمشنر زیارت کی شہادت کی خبر کنفرم نہیں ہوئی۔ خیال رہے کہ 10 اگست کو ضلع زیارت کے علاقے زیزری سے اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو اغوا کیا گیا تھا اور ایک روز قبل خبر سامنے آئی تھی کہ اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل اور ان کے بیٹے کو قتل کردیا گیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے واقعے کی مذمت کی تھی اور کہا تھا کہ شہید اسسٹنٹ کمشنر نے فرض کی ادائیگی کے دوران اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔