شہدادپور: مبینہ پولیس مقابلے میں دو ڈاکو گرفتار، ایک ڈاکو زخمی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
شہدادپور(نمائندہ جسارت) مبینہ پولیس مقابلے میں دو مسلح ڈاکو گرفتارتفصیلات کے مطابق شہدادپور پولیس نے واپڈا روڈ پر چانڈیا موڑ کے قریب ایک مبینہ پولیس مقابلے کے دوران دو مسلح ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ایس ایچ او شہدادپور محمد اسلم بلو کے مطابق پولیس کو اطلاع ملی تھی کہ تین مسلح مشتبہ افراد جرم کی نیت سے علاقے میں موجود ہیں، جس کے بعد پولیس کی ٹیم وہاں پہنچ گئی۔ پولیس کے پہنچنے پر مسلح افراد کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ ہوا، جس میں دو ڈاکوؤں کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا، جبکہ ان کا ایک ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا۔گرفتار ہونے والے ڈاکوؤں کی شناخت قاضی احمد (موجودہ رہائشی بھٹ شاہ) کے علی رضا بھٹی ولد غلام نبی اور بھکر جمالی کے میر حسن ولد جام جمالی کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ دونوں کی ٹانگوں میں گولیاں لگیں، جنہیں ابتدائی طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کر دیا گیا۔پولیس نے مزید دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار شدہ ڈاکوؤں کے قبضے سے دو ٹی ٹی پستول اور ایک موٹر سائیکل برآمد کی گئی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ڈاکوو ں
پڑھیں:
پشاور: 8 سالہ بچی مبینہ زیادتی کے بعد قتل، لاش ہمسائے کے صندوق سے برآمد
پشاور کے علاقے ارباب لنڈی میں 8 سالہ بچی کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر دیا گیا۔ بچی کی لاش 3 روز بعد ایک قریبی گھر کے صندوق سے برآمد ہوئی۔ پولیس نے مشتبہ ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔
پولیس کے مطابق مقتولہ بچی معمول کے مطابق مدرسے کے لیے گھر سے نکلی تھی، تاہم واپس نہ لوٹی، جس کے بعد والدین نے گمشدگی کی رپورٹ درج کروائی۔ 3 روز تک علاقے میں تلاش جاری رہی، مگر کوئی سراغ نہ ملا۔
بچی کے چچا کے مطابق، محلے میں موجود ایک اکیلا شخص جو تلاش میں بھی پیش پیش تھا، اس پر شک اس وقت گہرا ہوا جب اس کے گھر سے بدبو آنے لگی۔ اہل علاقہ نے گھر کی دیوار پھلانگ کر اندر داخل ہو کر تلاشی لی اور ایک بند صندوق سے بچی کی لاش برآمد کی گئی۔
مزید پڑھیں: نوشہرہ میں مدرسے کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی: ’شور مچانے پر دیگر ملزمان بھاگ گئے’
پولیس کا کہنا ہے کہ بچی کے جسم پر تشدد کے نشانات موجود ہیں اور ابتدائی شواہد کے مطابق اسے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، حتمی رائے میڈیکل رپورٹ کے بعد سامنے آئے گی۔
پولیس نے بتایا کہ متاثرہ خاندان کا تعلق افغانستان سے ہے اور وہ کئی برس سے پشاور میں مقیم ہے۔ بچی کی والدہ پاکستانی ہیں۔ اہلِ علاقہ شدید غم و غصے میں ہیں اور مجرم کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
یہ واقعہ ملک میں بچوں کے خلاف بڑھتے ہوئے جرائم کی ایک اور افسوسناک کڑی ہے۔ بچوں کے حقوق پر کام کرنے والی تنظیم ’ساحل‘کے مطابق پاکستان میں روزانہ 11 بچے جنسی، جسمانی یا نفسیاتی جرائم کا شکار ہوتے ہیں، جن میں 53 فیصد بچیاں شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
8 سالہ بچی ارباب لنڈی پشاور قتل، لاش صندوق سے برآمد مبینہ زیادتی