ایران سے مزید حملوں کا خطرہ ٹل گیا، اسرائیلی فوج کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
یروشلم (اوصاف نیوز)ایران اسرائیل سیز فائر کے بعد اسرائیلی فوج کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ایران سے مزید حملوں کا خطرہ ٹل گیا،شہری اب پناہ گاہوں سے باہر نکل سکتے ہیں۔
ایران نے آخری حملے میں اسرائیل پر 10 سے 15 میزائل داغے،میزائل گرنے سے بیر سبع میں ایک عمارت تباہ ہوگئی،ایرانی حملے کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک، متعدد زخمی ہوئے۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا آج کی ڈیل بی ٹو پائلٹس کی جراتمندی کے بغیر نہیں کرسکتے تھے،اس آپریشن سے وابستہ تمام لوگوں کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا، ایک درست حملہ تمام لوگوں کو ڈیل کیلئے مل بیٹھنے پر مجبور کیا۔
ہانیہ عامر کی کاسٹنگ پر تنقید کرنے والوں کو دلجیت نے آڑے ہاتھوں لے لیا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پاک سعودیہ دفاعی معاہدہ خطے میں نیا سیکیورٹی ڈھانچہ تشکیل دینے کا آغاز ہے؛ ایران
ایران کے صدر مسعود پزیشکیان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین حالیہ دفاعی معاہدے کو خوش آئند قرار دیا۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایرانی صدر نے اسرائیل کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور قطر کے دارالحکومت دوحہ میں حماس کی قیادت کو نشانہ بنانے پر اسرائیلی حملے کی بھی مذمت کی۔
ایرانی صدر نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسرائیل کے غزہ اور اس سے باہر دیگر ممالک پر حملے نہ صرف جارحیت ہیں بلکہ سفارتی عمل کے ساتھ دھوکہ دہی کے مترادف بھی ہیں۔
انھوں نے کہا کہ جون میں ایران اور اسرائیل کے درمیان جھڑپوں کے دوران ان کے ملک کو بدترین حملوں کا سامنا کرنا پڑا، جن میں معصوم بچوں اور سائنسدانوں نے اپنی جانیں قربان کیں۔
مسعود پزیشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی جارحیت خطے میں امن کے سب سے بڑے خطرے کے طور پر سامنے آ رہی ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ مسلم ممالک مشترکہ لائحہ عمل اختیار کریں۔
صدر مسعود پزیشکیان نے کہا کہ علاقائی سلامتی طاقت کے زور سے نہیں بلکہ اعتماد، رابطوں میں اضافے اور کثیر جہتی تعاون سے حاصل کی جا سکتی ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے پھیلائے جانے والے انتشار اور مختلف ممالک پر حملوں کا مقابلہ تعاون پر مبنی ایک مضبوط ہمسائیگی کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔
ایرانی صدر پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی معاہدوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ قدم مسلم دنیا کے لیے مشترکہ سکیورٹی نظام کی بنیاد بن سکتا ہے۔
ایرانی صدر کا مزید کہنا تھا کہ یہ معاہدہ مسلم ممالک کو سیاسی، سیکیورٹی اور دفاعی سطح پر مزید قریب لانے اور دفاعی شعبوں میں باہمی تعاون کا ذریعہ بنے گا۔
جوہری توانائی سے متعلق امریکی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے ایرانی صدر نے واضح کیا کہ ایران نے کبھی جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کی اور نہ ہی مستقبل میں کرے گا۔