پختونخوا میں گرمی کی شدت برقرار، کچھ اضلاع میں تیز ہواؤں کیساتھ بارش کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
خیبر پختونخوا میں شدید گرمی کی لہر جاری ہے جب کہ کچھ اضلاع میں محکمہ موسمیات نے تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ظاہر کیا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق خیبرپختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم بدستور گرم اور مرطوب رہنے کا امکان ہے جب کہ میدانی علاقے شدید گرمی کی لپیٹ میں رہیں گے۔
صوبے کے مختلف علاقوں میں جزوی طور پر ابر آلود موسم کے ساتھ چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش بھی متوقع ہے۔
موسمیاتی ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ دیر بالائی، دیر زیریں، سوات، بونیر، مالاکنڈ، باجوڑ، بٹگرام، شانگلہ اور کوہستان کے علاقوں میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔ اسی طرح تورغر، مانسہرہ، ایبٹ آباد، ہری پور، کرم، مہمند، خیبر اور اورکزئی میں بھی کہیں کہیں بارش کی توقع ظاہر کی گئی ہے۔
پشاور، چارسدہ، مردان، صوابی، کوہاٹ، ہنگو، کرک، بنوں، لکی مروت، ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کے امکانات موجود ہیں۔ جنوبی و شمالی وزیرستان اور چترال کے بعض مقامات پر بھی تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہو سکتی ہے۔
گرمی کی شدت کے حوالے سے محکمہ موسمیات نے بتایا کہ گزشتہ روز پشاور اور بنوں میں درجہ حرارت 43 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ڈیرہ اسماعیل خان کا درجہ حرارت 44 ڈگری تک جا پہنچا۔ تیمرگرہ اور دروش میں 39، چترال اور تخت بھائی میں 41، دیر بالا میں 38، کالم میں 30 اور مالم جبہ میں 28 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے، غیر ضروری دھوپ سے بچنے اور بارش کے دوران نچلے علاقوں میں رہائش پذیر افراد کو محتاط رہنے کی ہدایت کی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محکمہ موسمیات کے ساتھ بارش تیز ہواؤں گرمی کی
پڑھیں:
اسلام آباد، کراچی، بالائی پنجاب، کے پی، کشمیر میں بارش کا امکان
اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش ہوئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج بالائی پنجاب، خیبر پختونخوا اور کشمیر میں کہیں کہیں تیز بارش کا امکان ہے۔
کراچی سمیت سندھ کے ساحلی علاقوں میں مطلع جزوی ابر آلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پر ہلکی بارش یا بوندا باندی کا امکان ہے۔
فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن لاہور کے مطابق دریائے سندھ میں گڈو اور سکھر بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔
باقی دریا اپنے اپنے ہیڈ ورکس پر معمول کے مطابق بہہ رہے ہیں۔