ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
ایران کی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دے دی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کے آج ہونے والے اجلاس میں اس حوالے سے اراکین نے حق میں 221 ووٹ ڈالے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کے اجلاس میں اس معاملے پر مخالفت میں کوئی ووٹ نہیں آیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس سے ایک رکن غیر حاضر تھا۔
اس سے قبل ایران نے اسرائیل سے ہونے والی جنگ میں تباہ ہونے والے اپنے ایٹمی مراکز کی دوبارہ تعمیر کا فیصلہ کیا تھا۔
سربراہ ایرانی ایٹمی ایجنسی محمد اسلامی کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ مراکز پر حملوں کی پیش بندی کر رکھی تھی۔
سربراہ ایرانی ایٹمی ایجنسی محمد اسلامی نے یہ بھی کہا تھا کہ ایٹمی مراکز میں پیداوار اور سروسز کے خلل دور کریں گے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
حد سے بڑھے مطالبات کے آگے ہتھیار نہیں ڈالیں گے، ایرانی صدر کا دو ٹوک اعلان
تہران: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران پر عائد پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد ہونے کے بعد ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے سخت ردعمل دیا ہے۔
ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ ایران ایک بار پھر پابندیوں کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ "پابندیوں سے راستے روکے جا سکتے ہیں لیکن خیالات اور عزم نئے راستے بناتے ہیں۔"
مسعود پزشکیان نے اپنی جوہری تنصیبات کے حوالے سے واضح کیا کہ نطنز اور فردو کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے، مگر دشمن یہ نہیں سمجھتے کہ ان تنصیبات کو بنانے والے انسان ہیں اور وہی دوبارہ انہیں تعمیر کر سکتے ہیں۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ ایران کبھی بھی حد سے بڑھے مطالبات کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گا کیونکہ ایران کے پاس حالات بدلنے اور نئی راہیں نکالنے کی طاقت موجود ہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے ایران پر پابندیاں ختم کرنے کی قرارداد مسترد کر دی تھی، جس کے بعد ایران پر جوہری اور اقتصادی پابندیاں برقرار رہیں گی۔ اس ووٹنگ میں پاکستان، چین، روس اور الجزائر نے ایران کے حق میں ووٹ دیا۔