data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ ابتدائی انٹیلی جنس تجزیے کے مطابق ایران پر امریکی حملوں کے دوران جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں، اور ان حملوں کے نتیجے میں ایرانی جوہری پروگرام صرف چند مہینوں کے لیے پیچھے چلا گیا ہے۔

خیال رہے کہ ہفتے کے روز امریکا نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی میں مداخلت کرتے ہوئے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر بمباری کی تھی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس حوالے سے بتایا تھا کہ امریکی جنگی طیاروں نے فردو، نطنز اور اصفہان میں موجود جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا۔

صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا تھا کہ ان حملوں کے نتیجے میں ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے، تاہم امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق ابتدائی انٹیلی جنس رپورٹ سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان تنصیبات میں موجود بنیادی جوہری مواد کو کوئی خاص نقصان نہیں پہنچا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جوہری تنصیبات

پڑھیں:

یمم

چین اور ایران کا ایرانی جوہری مسئلے پر تفصیلی تبادلہ خیال

چین ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے، چینی وزیر خا رجہ
بیجنگ :چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے ساتھ ٹیلی فونک بات چیت کی۔جمعرات کے روزوانگ ای نے کہا کہ چین ایران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ رواں سال ستمبر میں صدر شی جن پھنگ اور صدر مسعود پزشکیان نے ایک کامیاب ملاقات کی جس میں چین ایران تعلقات کے فروغ کے لیے اہم اتفاق رائے پایا گیا اور اسٹریٹجک رہنمائی فراہم کی گئی۔ اگلے سال چین اور ایران کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 55ویں سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ چین دونوں سربراہان مملکت کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے، مشترکہ طور پر قومی ترقی اور احیاء کو فروغ دینے، باہمی فائدہ مند تعاون کو گہرا کرنے کے لیے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہاں ہے تاکہ چین ایران جامع تزویراتی شراکت داری کو اعلیٰ سطح پر پہنچایا جا سکے ۔ فریقین نے ایرانی جوہری مسئلے پر مفصل تبادلہ خیال کیا ۔ وانگ ای نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے ہمیشہ ایرانی جوہری معاملے پر ایک منصفانہ اور غیر جانبدارانہ موقف برقرار رکھا ہے۔ ایرانی جوہری مسئلے کے سیاسی حل میں موجودہ تعطل عالمی برادری کے مشترکہ مفاد میں نہیں ہے۔ چین ایران کی جانب سے حال ہی میں جوہری ہتھیار تیار نہ کرنے کے عزم کی تجدید کی تعریف کرتا ہے، اور ایران کے پرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی کے استعمال کے حق کی حمایت کرتا ہے۔ چین امید رکھتا ہے کہ تمام فریق مکالمہ اور رابطہ برقرار رکھیں گے اور ایرانی جوہری مسئلے کو مذاکرات کے دھارے میں واپس لائیں گے۔ عراقچی نے ایرانی جوہری مسئلے پر منصفانہ موقف برقرار رکھنے اور مثبت کردار ادا کرنے پر چین کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ایران برابری اور باہمی فائدے کی بنیاد پر تمام فریقوں کے ساتھ رابطے اور تبادلے کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے۔

متعلقہ مضامین

  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • ایران کیخلاف پابندیوں کے بارے ٹرمپ کا نیا دعوی
  • ایران پر اسرائیلی حملے کی "ذمہ داری" میرے پاس تھی، ڈونلڈ ٹرمپ کی شیخی
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز
  • یمم
  • امریکا: تین دہائیوں بعد ایٹمی تجربات کا آغاز، بین البراعظمی بیلسٹک میزائل فائر
  • پاک بھارت جنگ کے دوران آٹھ طیارے مار گرائے گئے، امریکی صدر ٹرمپ کا دعویٰ
  • شمالی کوریا جلد جوہری تجربہ کرسکتا ہے‘ جنوبی کوریا کا دعویٰ
  • شمالی کوریا جلد ایٹمی تجربہ کرسکتا ہے: دفاعی خبر ایجنسی کا دعویٰ