راولپنڈی؛ شوہر نے تین بچوں کی موت کا مقدمہ اہلیہ پر درج کروا دیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
راولپنڈی:
تھانہ بنی محلہ راجا سلطان میں تین بچوں کی موت کا مقدمہ شوہر نے اہلیہ پر درج کروا دیا۔
مدعی مقدمہ کے مطابق اہلیہ کے ساتھ ایک روز قبل جھگڑا ہوا تھا، جس پر اہلیہ نے کہا تھا کہ بچوں کا کچھ کر لوں گی۔ مجھے شبہ ہے کہ میری اہلیہ نے گھریلو ناچاقی کی وجہ سے میرے بچوں کو قتل کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مدعی کی اہلیہ اسپتال میں زیر علاج ہے اور پہلے سے حفاظتی تحویل میں ہے، لاشوں کا پوسٹ مارٹم کروایا گیا ہے جس کی رپورٹ آنا باقی ہے۔
پولیس کے مطابق فرانزک شواہد اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کی روشنی میں میرٹ پر تفتیش کو مکمل کیا جائے گا۔
پولیس نے واضح کیا کہ افسوسناک واقعے میں قتل کے شواہد سامنے آئے تو ذمہ دار کوئی بھی ہو قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ناشتہ کرنے اور دودھ پینے کے بعد بچوں اور والدہ کی حالت غیر ہوگئی تھی تاہم اسپتال پہنچنے سے قبل بچے دم توڑ گئے جبکہ والدہ زیر علاج ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راولپنڈی واقعہ: جرگے کے سربراہ کا شادی شدہ خاتون کو خود قتل کرنے کا انکشاف
پولیس کا کہنا ہے کہ عصمت اللّٰہ خان نے برادری کے فیصلے پر سدرہ عرب کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے، ملزم سے ایک غیر لائسنس یافتہ کلاشنکوف بھی برآمد کرلی گئی۔فوٹو اسکرین گریبراولپنڈی میں جرگہ کے حکم پر شادی شدہ خاتون سدرہ عرب قتل کیس میں مزید انکشافات سامنے آگئے ہیں۔
تھانہ پیر ودھائی پولیس نے 19 سالہ سدرہ عرب قتل کیس کے مرکزی کردار عصمت اللّٰہ خان کے خلاف ناجائز اسلحہ رکھنے کا ایک اور مقدمہ درج کرلیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے مقدمہ پنجاب آرمز آرڈیننس 2015 کے تحت پولیس کی مدعیت میں درج کیا گیا، ملزم عصمت اللّٰہ نے دوران تفتیش اسلحہ لیکر مظفر آباد آزاد کشمیر جانے کا اعتراف کیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عصمت اللّٰہ خان نے برادری کے فیصلے پر سدرہ عرب کے قتل کا اعتراف کرلیا ہے، ملزم سے ایک غیر لائسنس یافتہ کلاشنکوف بھی برآمد کرلی گئی۔
راولپنڈی کے علاقے پیرو دھائی میں شادی شدہ خاتون کو قتل کر کے لاش قبرستان لے جانے کی سی سی ٹی وی فوٹیج ’جیو نیوز‘ نے حاصل کر لی۔
جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ نے انکشاف کیا کہ اس نے جرگے کے فیصلے پر سدرہ کو قتل کیا، ملزم نے دوران تفتیش بتایا کہ مقتولہ اس کی کزن تھی، مقتولہ کو اس کے گھر سے اسلحہ کے زور پر مظفرآباد سے راولپنڈی لایا، برادری کے فیصلے کے مطابق سدرہ عرب کا قتل کیا، لاش قبرستان میں دفن کی۔
ملزم نے اعتراف کیا کہ ملزم صالح محمد، امانی گل وغیرہ بھی اس کے ساتھ تھے، ملزم کی نشاندہی پر آلہ قتل برآمد کرلیا گیا، ملزم نے اعتراف کیا کہ وہ مقتولہ کے دوسرے شوہر عثمان کے گھر اسلحہ لے کر داخل ہوئے تھے۔
پولیس کے مطابق قتل کا فیصلہ جرگے کے سربراہ عصمت اللّٰہ نے دیا تھا، لڑکی کو 17 اور 18 جولائی کے درمیانی رات گلا دبا کر قتل کرکے دفنایا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم عصمت اللّٰہ خان جس نے جرگہ کرکے 19 سالہ سدرہ عرب کے قتل کا فیصلہ سنایا تھا، اس نے اعتراف کیا کہ برادری کے فیصلے کے مطابق سدرہ عرب کا قتل کیا گیا۔
ملزم کی نشاندہی پر پولیس نے وہ کلاشنکوف قبضے میں لی ہے جو سدرہ عرب قتل کیس میں عثمان کو ڈرانے دھمکانے میں استعمال ہوئی تھی، عصمت اللّٰہ کلاشنکوف کا کوئی لائسنس پیش نہیں کر سکا، ملزم نے ناجائز اور بغیر لائسنس اسلحہ کا استعمال کرکے جرم کا ارتکاب کیا ہے۔
خیال رہے کہ مقتولہ سدرہ عرب کو 17 جولائی کو جرگے کے حکم پر گلا دبا کر قتل کیا گیا تھا، مقتولہ سدرہ عرب کو دفن کر کے قبر کے نشانات مٹائے گئے تھے۔
پولیس حکام کے مطابق 19 سالہ لڑکی کی شادی 7 ماہ پہلے جنوری میں ہوئی تھی، مقتولہ کے شوہر ضیاء الرحمٰن نے قتل کے 4 دن بعد 21 جولائی کو ایف آئی آر بھی درج کروائی کہ اس کی بیوی گھر سے بھاگ گئی ہے اور عثمان نامی شخص سے غیر شرعی نکاح کر لیا ہے۔