وفاقی دارالحکومت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ کا کہنا تھا کہ پارلیمانی نظام میں ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں، بی بی شہید اور قائد مسلم لیگ نون نے لندن میں میثاق جمہوریت پر دستخط کیے، عوام کی طاقت سے 1973ء کے آئین کو بحال کیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پارلیمانی نظام میں ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں۔ وفاقی دارالحکومت میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ ارکان سینیٹ نے مجھے بلامقابلہ چیئرمین منتخب کیا تھا جس کیلئے ان کا اب بھی شکر گزار ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کہ پارلیمانی نظام میں ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں، بینظیر بھٹو شہید اور محمد نواز شریف نے لندن میں میثاق جمہوریت پر دستخط کیے، عوام کی طاقت سے 1973ء کے آئین کوب حال کیا تھا۔ یوسف رضا گیلانی کا مزید کہنا تھا کہ صحافیوں کے انڈومنٹ فنڈ اور پارلیمانی صحافیوں کی تربیت کے لیئے سیکرٹری سینیٹ کو ہدایت کی ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پارلیمانی نظام میں ہم سب عوام کو جوابدہ ہیں یوسف رضا گیلانی

پڑھیں:

صدر کے بعد وزیراعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنیٰ کی ترمیم کمیٹی میں پیش

فائل فوٹو 

صدر کے بعد وزیراعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنیٰ کی ترمیم قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں پیش کر دی گئی۔

ذرائع کے مطابق ترمیم حکومتی ارکان سینیٹر انوشہ رحمان اور سینیٹر طاہر خلیل سندھو نے پیش کی، ترمیم کے تحت آئین کے آرٹیکل 248 میں صدر کے ساتھ لفظ وزیر اعظم بھی شامل کر لیا جائے گا۔

مجوزہ ترمیم میں کہا گیا ہے کہ ترمیم کی منظوری کے بعد وزیر اعظم کے خلاف بھی دوران مدت فوجداری مقدمات میں کارروائی نہیں ہو سکے گی۔

اس سے قبل وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش کیا جس کے بعد چیئرمین سینیٹ نے بل قائمہ کمیٹی قانون و انصاف کے سپرد کردیا تھا۔

27ویں آئینی ترمیم: مشترکہ کمیٹی میں بل پر آج ووٹنگ نہ کرنے کا فیصلہ

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹیوں کے کل ہونے والے مشترکہ اجلاس میں بل پر شق وار ووٹنگ متوقع ہے۔

چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیرِ صدارت ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیرِ قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا آج معمول کی کارروائی معطل کر کے بل پیش کرلیتے ہیں جس پر چیئرمین سینیٹ نے معمول کی کارروائی معطل کردی۔

اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا کہ پانچ چھ فیصد مقدمات کورٹ کا چالیس فیصد وقت لے جاتے تھے، طویل مشاورت کے بعد کہا کہ وفاقی عدالت قائم کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ دو تہائی اکثریت سے ترمیم پاس کریں گے تو آئین کا حصہ بنے گی، ایم کیو ایم کے دوست اپنی تجاویز کمیٹی کو دیں، ایم کیو ایم کی تجویز بلدیاتی حکومتوں کو زیادہ مالی اختیار دینے کی تھی، ایمل ولی نے کہا جہاں پختون بستے ہیں اس کام نام وہی رکھا جائے تو اس پر بھی بحث کرلیتے ہیں، بلوچستان عوامی پارٹی نے کہا کہ بلوچستان کی نشستیں بڑھائی جائیں۔

اس سے قبل آج وزیراعظم شہباز شریف نے آذربائیجان کے شہر باکو سے بذریعہ ویڈیو لنک وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کی تھی، جس میں 27 ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیدی گئی تھی۔

متعلقہ مضامین

  • 27ویں آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کا شور شرابہ
  • صدر کے بعد وزیراعظم کو بھی فوجداری مقدمات سے استثنیٰ کی ترمیم کمیٹی میں پیش
  • اپوزیشن کا کام ہے متاثر کرنا مگر متاثر نہیں ہو رہے، یوسف رضا گیلانی
  • کالعدم ٹی ایل پی کے 2رہنما پیپلز پارٹی میں شامل
  • 27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کا شور شرابہ
  • 27 ویں آئینی ترمیم کا بل سینیٹ میں پیش
  • سینیٹ: پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی نے 27 ویں ترمیم کا مسودہ مسترد کر دیا
  • اسلام آباد، بین الپارلیمانی اسپیکرز کانفرنس، 40 ممالک کے رہنما شریک ہونگے
  • سینیٹ میں اپوزیشن کی پارلیمانی پارٹی کا ہنگامی اجلاس جاری
  • یوسف رضا گیلانی سے ایران کی اسلامی مشاورتی اسمبلی کے سپیکرکی ملاقات