جہانگیر ترین کا پیپلز پارٹی میں آنا ایک نیک شگون ہوگا: یوسف رضا گیلانی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
—فائل فوٹو
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ جہانگیر ترین کا پیپلز پارٹی میں آنا ایک نیک شگون ہوگا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ جہانگیر ترین کے آنے سے پیپلز پارٹی مزید مضبوط ہوگی، جہانگیر ترین میرے بھائی اور قریبی عزیز ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پنجاب صرف لاہور نہیں ہے یہ ایک بہت بڑا صوبہ ہے، پنجاب 12 کروڑ کی آبادی کا صوبہ ہے، کئی ممالک اس سے چھوٹے ہیں۔
وزیراعظم شہبازشریف نے جہانگیر خان ترین کو انکامک ایڈوائزری کونسل میں شامل کر لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں خاصی پسماندگی اور بےروزگاری بھی ہے، جنوبی پنجاب میں تعلیم کی کمی بھی، پنجاب حکومت کو مساوی طور پر جنوبی اور سینٹرل پنجاب میں حقوق دینے چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت کے پاکستان پر دہشت گردی کے بیانیے کو پوری دنیا نے رد کیا ہے، بھارت نے پانی بند کیا تو اسے اعلان جنگ تصور کیا جائے گا۔
چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاک بھارت جنگ ختم نہ ہوتی تو یہ تیسری عالمی جنگ کی صورت اختیار کر جاتی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جہانگیر ترین نے کہا
پڑھیں:
جنوبی پنجاب، عوام، خصوصاً کسان شدید مشکلات کا شکار: حافظ نعیم
ملتان (سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ جمہوریت کی پامالی اور عوام کے حق پر ڈاکہ مزید برداشت نہیں، نومبر میں جماعت اسلامی کا اجتماع مظلوموں کے لیے امید کی کرن بنے گا۔ تین روزہ اجتماع کے بعد عوامی حقوق کی عظیم الشان تحریک برپا کریں گے۔ ملتان پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے جنوبی پنجاب کے عوام اور خصوصی طور پر کسانوں کی زبوں حالی اور زراعت کی تباہی کا تذکرہ کیا اور کہا کہ انہوں نے مشاہدہ کیا کہ علاقہ کے لوگ شدید مشکلات سے دو چار ہیں، چھوٹا کسان رل گیا، خواتین کے لیے کوئی پروگرام نہیں، غریب اور مڈل کلاس بچوں کی تعلیم کے بارے میں پریشان ہیں۔ ملک بھر کی سیاسی پارٹیوں سے21 سے 23 نومبر تک اجتماع عام سے قبل جماعت اسلامی تیس سے چالیس ہزار عوامی کمیٹیاں بنائے گی اور اس کے بعد منظم جد وجہد کا آغاز کیا جائے گا۔ غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مخدوش حالات کے باوجود ہم فلسطین سے غافل نہیں، غزہ کے بچوں کو قحط سالی میں دھکیلا جا رہا ہے۔ ہزاروں بچے صرف بھوک سے شہید ہوگئے ہیں۔ دنیا بھر میں احتجاج ہو رہا ہے، امریکہ اسرائیل کے ساتھ کھڑا ہے۔ اسلامی ممالک کے حکمران فلسطین کا ساتھ دیں تو ہمارے بچوں کو کوئی کچھ نہیں کہہ سکتا، پاکستان کے حکمران ٹرمپ کی چاپلوسی کر کے اپنے اقتدار کوطول دینا چاہتے ہیں۔ بھارت سے جنگ کے بعد پاکستان کا جو اثر و رسوخ بنا ہے اسے فلسطین کے لیے استعمال ہونا چاہئے۔ کشمیر کے مسئلہ کا حل وادی کے عوام کو حق خوداردایت دینے میں ہے۔