خیبرپختونخوا؛ دہشت گردوں کا ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال، پولیس نے اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی حاصل کرلی
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
پشاور:
خیبرپختونخوا کے قبائلی اضلاع میں دہشت گردوں ڈرون ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں جبکہ صوبائی پولیس نے اینٹی ڈرون جدید ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے۔
خیبرپختونخوا پولیس کے ذرائع کے مطابق حالیہ سیکیورٹی حالات اور پولیس کو جدید ٹیکنالوجی سے لیس کرنے اور جنگی صورت حال سے نمٹنے کے لیے اینٹی ڈرون ٹیکنالوجی حاصل کرلی گئی ہے، ابتدائی طور پر اینٹی ڈرون گن پولیس نے خریدلی ہے جبکہ اگلے مرحلے میں ایسی ٹیکنالوجی خریدی جائے گی جس سے اینٹی ڈرون سسٹم کے ذریعے ڈرون کو ہیک کرکے مار گرانے کا کام لیا جائے گا اور اس کی حالیہ بجٹ میں منظوری دے دی گئی۔
پولیس کے ذرائع کے مطابق اینٹی ڈرون سسٹم ٹیکنالوجی خیبرپختونخوا پولیس نےجدید اینٹی ڈرون سسٹم ٹیکنالوجی حاصل کرلی ہے، پولیس اینٹی ڈرون سسٹم سےمیلوں دور دہشت گردوں کے ڈرونز کو نشانہ بنا کر گرا سکے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ اینٹی ڈرون سسٹم کو اہم سرکاری تقاریب، شخصیات اور عمارتوں کی حفاظت کے لیے بھی استعمال کیا جائے گا۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ دہشت گردوں نےشمالی وزیرستان اورجنوبی اضلاع میں دہشت گردی کے لیے ڈرونز استعمال کیے ہیں، پاک-بھارت کشیدگی کےدوران بھی بھارت نے پاکستان پر حملوں میں ڈرونز استعمال کیےتھے۔
آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید اس ضمن میں کہا کہ پولیس کو جدید اسلحہ اور سازوسامان سے لیس کر رہے ہیں، اینٹی ڈرون سسٹم کو محرم کےجلوسوں میں سیکیورٹی کے لیے بھی استعمال کیا جائےگا۔
انہوں نے کہا کہ اس صورت حال میں ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ہی بہتر پولیسنگ اور سیکیورٹی نظام بہتر کیا جاسکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی حاصل کرلی اینٹی ڈرون سسٹم ڈرون ٹیکنالوجی پولیس نے کے لیے
پڑھیں:
ای چالان سسٹم کا نفاذ، ٹریفک اہلکاروں کے تبادلوں پر پابندی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (جسارت نیوز) آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے ٹریفک پولیس اہلکاروں کے تبادلوں پر پابندی عاید کردی، پابندی ان اہلکاروں پر بھی لاگو ہوگی جن کے تبادلے کے احکامات پہلے جاری ہوچکے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ کسی بھی اہلکار یا افسر کو ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں منتقل نہیں کیا جائے گا، آئی جی سندھ نے کہاکہ اس اقدام کا مقصد ٹریفک انتظامات میں استحکام اور ای-چالان سسٹم کی مؤثر عملداری کو یقینی بنانا ہے۔ یاد رہے ڈی آئی جی ٹریفک نے انکشاف کیا تھا کہ کراچی میں ای چالان سسٹم کے آغاز کے بعد سے ٹریفک اہلکار تبادلے کرانے لگ گئے ہیں اور کام نہ کرنے والے اہلکار ٹریفک پولیس سے ضلعی پولیس میں تبادلے کرا رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ چالان کرنے والے 800 افسران کو ریگولیشن کا حصہ بنا دیا گیا ہے، ٹریفک پولیس کے افسر چالان کے نام پہ اچانک حملہ کرتے تھے، انہیں یہ تعلیم نہیں تھی لوگ اس سے تنگ تھے، اب فورس میں وہی رہے گا جو ایمان داری اور حق حلال کے ساتھ کام کرے گا۔