وزیرتعلیم سندھ کاسرکاری کتب کی فروخت کانوٹس
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے سرکاری کتب کی مبینہ فروغ پرسخت برہمی اظہار کرتے ہوئے نوٹس لے لیا۔صوبائی وزیر تعلیم سندھ کی ہدایت پر متعلقہ افسر و عملہ معطل کردیا گیا ہے ،ملوث افسران و عملے کو معطل کرکے ایفشنسی اینڈ ڈسیپلینری رولز کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ کتب کی مبینہ فروغ کے الزام میں تعلقہ ایجوکیشن افسر نصیرآباد کو معطل کردیا گیا۔درسی کتب کی فروخت کے معاملے میں اسسٹنٹ ویئر ہاؤس کو بھی معطل کیا گیا ہے۔صوبائی وزیر سید سردار علی شاہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مفت کتب طلباء کا حق ہے‘اس پر کسی بھی قسم کی لاپروائی سنگین جرم کے زمرے میں آتی ہے‘کتب کی فراہمی کے سلسلے میں کسی بھی قسم کی کوتاہی ہو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کتب کی
پڑھیں:
نوازسرکارنے مطالبات مان لیے پیپلزپارٹی وفاقی بجٹ کو سپورٹ کرے گی، وزیراعلیٰ سندھ
جیکب آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جون2025ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ نواز سرکار نے مطالبات مان لیے پیپلز پارٹی وفاقی بجٹ کو سپورٹ کرے گی، سندھ میں امن و امان کی صورتحال تسلی بخش نہیں البتہ حالات پہلے سے بہتر ہیں، سندھ میں آپریشن کی ضرورت ہوئی تو پیچھے ہٹیں گے سندھ اسمبلی نے مالی سال کا بجٹ پاس کردیا ہے عوام کو ریلیف دینے کی کوشش کی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد میں پیپلز پارٹی کے رکن قومی اسمبلی میر اعجاز حسین جکھرانی کی والدہ کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ سندھ اسمبلی نے مالی سال 25،26 کا بجٹ پاس کردیا ہے، پیپلز پارٹی نے بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں فیصلہ کیا ہے کہ وہ وفاقی بجٹ کو سپورٹ کریں گے، نواز سرکار نے ہمارے مطالبات کو تسلیم کرلیا ہے ہمارے مطالبات میں فنانس بل، سولر کی ڈیوٹی کم کرنا، ایف بی آر کے زائد اختیارات کے ساتھ ساتھ دیگر مسائل شامل ہیں، انہوں نے کہا کہ ماضی میں پی ڈبلیو ڈی ہوا کرتی تھی جو وفاق نے ختم کردی تھی اس کی اسکیمیں باقی تین صوبوں میں صوبوں کے حوالے کردی گئی تھیں لیکن سندھ کی اسکیمیں ایک وفاقی کمپنی کے حوالے کردی تھی ہمارے مطالبے کے بعد اب چاروں صوبوں کو ایک طریقے سے ڈیل کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہماری دو اسکیمیں حیدرآباد اور کراچی پیکج کو سندھ حکومت ایگزیکیوٹ کرنے جارہی تھی لیکن دو سال قبل وزیر اعظم نے مہربانی کرکے ان اسکیموں کی اجازت دی تھی وہ غلطی سے پی آئی ڈی سی ایل کی نگرانی چلی گئی تھی وہ ہمارے مطالبے پر مسلم لیگ نواز کی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ صوبہ سندھ کرے گا جس کے بعد ہم نے وفاقی بجٹ کو سپورٹ کرنا کا فیصلہ کیا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بھارت نے جو حملے کئے تھے جیکب آباد میں بھی میزائل آئے تھے لیکن ہماری بہادر افواج اور قوم نے ملکر بھارت کو منہ توڑ جواب دیا اور چند گھنٹوں میں جنگ کو اپنی جیت کے ساتھ ختم کیا، بلاول بھٹو زرداری کا کردار جنگ سے پہلے جنگ کے دوران اور جنگ کے بعد انتہائی اہم رہا جب وفاقی حکومت نے بلاول بھٹو کی قیادت میں ایک وفد امریکہ اور یورپ بھیجا اس وفد نے بڑی کامیابیاں حاصل کی، سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ میں 2002 سے لیکر 2007 تک امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب تھی گڑہی خدا بخش سے سکھر اور سیون سے جامشورو جانے کے لیے ہمیں کانوائے کا انتظار کرنا پڑتا تھا اب حالات کافی بہتر ہیں پچھلے سال کچھ مسائل پیدا ہوئے تھے اس وقت حالات بہتر ہیں لیکن تسلی بخش نہیں ہم انہیں تسلی بخش کرنے کے لیے کوشش کررہے ہیں ہوم ڈپارٹمنٹ سندھ اور پولیس وفاق کے ساتھ ملکر کام کررہی ہے ہم نے رینجرس کی بھی مدد لی ہے اگر کسی آپریشن کی ضرورت پڑی تو کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے کیوں کہ امن و امان کو بحال رکھنا ہمارا فرض ہے امن و امان کے حوالے سے عوام کے خدشات غلط نہیں لیکن حکومت اس پر کام کررہی ہے، امن کی بحالی کو حکومت سنجیدگی سے دیکھ رہی ہے۔(جاری ہے)
ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہشت گردی کے واقعات پورے ملک میں ہورہے ہیں خصوصاً کے پی کے اور بلوچستان میں بہت زیادہ دہشت گردی ہے ماضی میں کراچی میں جو دہشت گردی کی صورتحال تھی لیکن اب اللہ کے فضل حالات کافی بہتر ہیں، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کو پورا خطہ منہ دے رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اسرائیل دہشت گرد ریاست ہے غزہ میں معصوم بچوں کا قتل عام کیا جارہا ہے پوری دنیا اسرائیلی جارحیت کی مذمت کررہی ہے، اسرائیل نے ایران پر جارحیت کا مظاہرہ کیا پاکستان اپنے ایران بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ایران پر امریکی حملے کی بھی پاکستان نے مذمت کی اب یہ جنگ رک گئی ہے ساری دنیا کو امن کے قیام کے لیے متحد ہونا پڑے گا کیوں کہ جنگ میں صرف تباہی ہی ملتی ہے۔