ماحول دوست ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے پالیسی اقدامات تیار ہیں، معاون خصوصی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی جانب گامزن کیا جا رہا ہے اور ماحول دوست ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے پالیسی اقدامات تیار ہیں۔
وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان کی زیر صدارت الیکٹرک گاڑیوں کی پالیسی سے متعلق پانچویں اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں وفاقی وزارتوں، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، اسٹیٹ بینک، سی ڈی اے اور وزیراعظم کے کوآرڈینیٹرز نے شرکت کی۔
اجلاس میں اسٹیئرنگ کمیٹی نے 30-2025 کی نئی انرجی وہیکل پالیسی کی پیش رفت کا جائزہ لیا اور الیکٹرک گاڑیوں کے لیے سبسڈی اسکیم کے پہلے مرحلے پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔
پاکستان کے موسمی حالات کے تناظر میں بیٹری کی خصوصیات اور کارکردگی پر بریفنگ دی گئی۔
ہارون اختر نے کہا کہ الیکٹرک وہیکل پالیسی پر وزارتِ صنعت نے صوبوں سے مشاورت کی اور عمل درآمد کے لیے تعاون جاری رہے گا، گرین ہاؤس گیسز کی کمی اور کاربن کریڈٹ کے لیے بین الاقوامی معیارات سے تجزیہ کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی ہدایت پر ماحول دوست ٹیکنالوجی کے فروغ کے لیے پالیسی اقدامات تیار ہیں اور وزیراعظم کے وژن کے مطابق پاکستان کو ماحول دوست ٹرانسپورٹ کی جانب گامزن کیا جا رہا ہے۔
وزیراعظم معاون خصوصی نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیاں نہ صرف درآمدی ایندھن پر انحصار کم کریں گی بلکہ ماحولیاتی آلودگی بھی کم ہو گی، حکومت کا عزم ہے کہ پاکستان کو گرین ٹرانسپورٹ نظام کی طرف لے جایا جائے۔
ہارون اختر خان نے کہا کہ نئی پالیسی کا مقصد ٹیکنالوجی، معیشت اور ماحولیات سے ہم آہنگ ترقی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان معاون خصوصی وزیراعظم کے ہارون اختر ماحول دوست نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
ایس آئی ایف سی کا ڈیجیٹل تجارت کے فروغ کیلئے جدید منصوبوں کا اعلان
ڈی پی ورلڈ کے اشتراک سے ایس آئی ایف سی ڈیجیٹل تجارت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی کاوشوں سے ڈیجیٹل تجارت کے فروغ اور معاشی ترقی کے لیے مؤثر پلیٹ فارم کی تیاری کا آغاز ہوگیا ہے۔
پاکستان کا ڈی پی ورلڈ کے اشتراک سے دبئی میں "زیرو کوسٹ ایکسپورٹ مارٹ" کے قیام کا بھی اعلان کیا گیا جبکہ دبئی کی بندرگاہ جبل علی کے قریب "پاکستان مارٹ" کے نام سے تجارتی مرکز قائم کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں ڈی پی ورلڈ پاکستانی برآمدکنندگان کے لیے تجارتی مرکز کی تعمیر بلا تعمیراتی لاگت کرے گا۔ ایکسپورٹ مارٹ سے برآمدکنندگان کی مصنوعات کو نمائش، ترسیل اورعالمی منڈی تک براہِ راست رسائی ملے گی۔
اس اہم منصوبے سے ٹیکسٹائل، گارمنٹس، سرجیکل اور خوراک سمیت دیگر شعبے مستفید ہوں گے جبکہ برآمدکنندگان کو ریلیف دینے کے لیے فروخت سے قبل کوئی ٹیکس یا فیس لاگو نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایس آئی ایف سی کے تعاون سے یہ اقدام عالمی سطح پر پاکستان کی مثبت شناخت متعارف کرائے گا۔