گوگل پلے اور ایپ اسٹور نے دو خطرناک ایپس پر پابندی عائد کردی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسمارٹ فون صارفین کی تصاویر چرانے کے انکشاف پر دو خطرناک موبائل ایپلی کیشنز پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ مذکورہ ایپس کو گوگل پلے اسٹور اور ایپل ایپ اسٹور سے ہٹا دیا گیا ہے۔
سائبر سیکیورٹی کے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس نوعیت کی کارروائیاں دیگر مشہور ایپس کے جعلی ورژنز، جیسے کہ ٹک ٹاک کی چربہ ایپس، کے ذریعے بھی کی جا سکتی ہیں۔
کیسپر اسکائی کے ماہرین کے مطابق ہمارے اسمارٹ فونز کے کیمرا رولز میں موجود سیکڑوں تصاویر اور اسکرین شاٹس — جن میں بینک اسٹیٹمنٹس، کارڈ تفصیلات، فوٹو آئی ڈی اور سیکیورٹی کوڈز شامل ہو سکتے ہیں — ہیکرز کے ہاتھ لگنے کی صورت میں سنگین خطرات پیدا ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ان ایپس کو اسپارک کیٹ میلویئر کی نئی قسم کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے، جو جنوری میں دریافت ہوئی تھی۔ یہ میلویئر آئی فون اور اینڈرائیڈ دونوں پلیٹ فارمز کو نشانہ بناتا ہے اور ایک خاص اوپٹیکل کریکٹر ریکگنیشن (OCR) ٹول استعمال کرتا ہے، جو ہیکرز کو صارف کے فون کی اسکرین پر موجود مواد کو پڑھنے کی صلاحیت دیتا ہے۔
ٹیک ویب سائٹ بلیپنگ کمپیوٹر کے مطابق، اگر چرائی گئی تصاویر میں حساس معلومات موجود ہوں تو انہیں بلیک میلنگ اور دیگر مجرمانہ مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق، یہ میلویئر پھیلانے کے لیے جن پلیٹ فارمز کو استعمال کیا گیا ان میں ایپل ایپ اسٹور پر موجود کرنسی ایپ “币کوائن” اور گوگل پلے پر موجود انسٹنٹ میسجنگ ایپ “SOEX” شامل ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ SOEX، جس میں کرپٹو کرنسی ایکسچینج کے فیچرز بھی شامل ہیں، اینڈرائیڈ کے آفیشل اسٹور سے 100 سے زائد مرتبہ ڈاؤن لوڈ کی جا چکی ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چین نے امریکا کو نایاب معدنیات کی برآمد پر عائد پابندی عارضی طور پر ختم کر دی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ: چین نے امریکا کو نایاب معدنیات کی برآمد پر عائد پابندی کو عارضی طور پر ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان جاری تجارتی کشیدگی میں کمی آنے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی وزارتِ تجارت کے ترجمان کاکہنا ہےکہ پابندی میں نرمی کا اطلاق فوری طور پر ہوگا اور یہ معطلی 27 نومبر 2026 تک برقرار رہے گی، فیصلے کے تحت پہلے مرحلے میں گیلئم، جرمانیم، اینٹمونی اور سپر ہارڈ میٹریلز جیسی ڈوئل یوز یعنی دوہری استعمال کی اشیاء کی برآمد دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
ترجمان نے مزید تفصیلات تو فراہم نہیں کیں تاہم وضاحت کی کہ ان اشیاء کی برآمد پر پابندی دسمبر 2024 میں نافذ کی گئی تھی، ان دیگر برآمدی پابندیوں کو بھی عارضی طور پر ختم کرنے کا اعلان کیا جو 9 اکتوبر کو مخصوص نایاب معدنیات اور لیتھیئم بیٹریوں کے مواد پر عائد کی گئی تھیں۔
یہ فیصلہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب چینی صدر شی جن پنگ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے باہمی تعلقات میں بہتری لانے اور تجارتی تنازعات میں نرمی کے لیے ٹیرف اور دیگر اقدامات کو ایک سال کے لیے مؤخر کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ چین کا یہ اقدام بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان جاری اقتصادی کشیدگی میں ایک مثبت پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے کیونکہ عالمی منڈی میں ان نایاب معدنیات اور بیٹری کے خام مال کی سپلائی عالمی ٹیکنالوجی صنعت کے لیے نہایت اہمیت رکھتی ہے۔