ایرانی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے، سی آئی اے
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
ڈائریکٹر نے کہا کہ امریکی حملے میں کئی ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کردیا گیا ہے اور اب ان کی دوبارہ تعمیر میں برسوں لگیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ جھوٹ کو سچا بنا کر پیش کرنے میں نمبر ون امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے ڈائریکٹر نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی حملوں میں ایرانی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ سی آئی اے ڈائریکٹر جان ریٹکلف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ سی آئی اے کی معلومات اور نئے انٹیلی جنس نظام کے تحت ملنے والی اطلاعات کے مطابق امریکی حملوں میں ایرانی جوہری تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
سی آئی اے ڈائریکٹر نے کہا کہ امریکی حملے میں کئی ایرانی جوہری تنصیبات کو تباہ کردیا گیا ہے اور اب ان کی دوبارہ تعمیر میں برسوں لگیں گے۔ واضح رہےکہ سی آئی اے ڈائریکٹر کا بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکی میڈیا یہ دعویٰ کررہا ہے کہ امریکی حملوں میں ایرانی جوہری تنصیبات تباہ نہیں ہوئیں اور ایران کا جوہری پروگرام ختم نہیں ہوا۔ البتہ صدر ٹرمپ نے ایرانی جوہری تنصیبات سے متعلق دعوؤں پر سی این این سمیت دیگر امریکی میڈیا کے صحافیوں کو ذہنی بیمار اور میڈیا کو کچرا قرار دیا ہے
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایرانی جوہری تنصیبات کو سی ا ئی اے کہ امریکی
پڑھیں:
ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز کی خریداری، دنیا کے تین بڑے نام شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ٹیکنالوجی اور میڈیا کے بڑے رہنما، بشمول اوریکل کے بانی لارے ایلیسن، ڈیل ٹیکنالوجیز کے سی ای او مائیکل ڈیل اور فاکس کارپوریشن کے سربراہ روپرٹ مرڈوک اور ان کے بیٹے لَکلن مرڈوک، ٹک ٹاک کے امریکی آپریشنز خریدنے کے لیے بنائے جانے والے کنسورشیم میں شامل ہوں گے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ یہ سب بڑے معروف لوگ ہیں اور لارے ایلیسن ان میں شامل ہیں، جو ایک بہترین شخص ہیں، مائیکل ڈیل بھی اس میں شریک ہیں ، ایک صاحب اورہیں جن کا نام لَکلن ہے، وہ بھی اس کا حصہ ہیں، روپرٹ مرڈوک غالباً اس گروپ میں شامل ہونے جا رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ ان کی چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ انتہائی نتیجہ خیز کال” ہوئی ہے، جس سے اس سودے کو حتمی شکل دینے میں پیش رفت کے امکانات روشن ہو گئے ہیں۔
وہائٹ ہاؤس کی ترجمان کاکہنا تھا کہ اوریکل امریکی صارفین کے ڈیٹا اور پرائیویسی کی نگرانی کرے گا اور اس مقصد کے لیے سات رکنی بورڈ بنایا جائے گا، جس کے چھ اراکین امریکی شہری ہوں گے۔
خیال رہےکہ یہ منصوبہ اپریل 2024 میں منظور ہونے والے اس قانون کے بعد سامنے آیا ہے، جس کے تحت ٹک ٹاک کی چینی پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس کو اپنے امریکی اثاثوں کا تقریباً 80 فیصد حصہ امریکی سرمایہ کاروں کو فروخت کرنے کا پابند کیا گیا تھا بصورت دیگر ایپ کو ملک بھر میں بین کر دیا جائے گا۔
واضح رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ٹک ٹاک کے مجوزہ امریکی آپریشنز خریدنے کے لیے جن شخصیات کے نام سامنے آئے ہیں، ان میں دنیا کے ٹیکنالوجی اور میڈیا کے بڑے نام شامل ہیں۔
لیری ایلیسن، مشہور امریکی بزنس مین اور اوریکل کارپوریشن کے بانی ہیں، وہ دنیا کے امیر ترین افراد میں شمار ہوتے ہیں اور ڈیٹا مینجمنٹ و ٹیکنالوجی کی دنیا میں ان کا شمار سب سے بااثر شخصیات میں کیا جاتا ہے۔
مائیکل ڈیل، امریکی کمپنی ڈیل ٹیکنالوجیز کے بانی اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں، ان کی کمپنی دنیا بھر میں کمپیوٹرز، لیپ ٹاپس اور آئی ٹی سلوشنز کی سب سے بڑی فراہم کنندہ سمجھی جاتی ہے۔
میڈیا انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے روپرت مرڈوک اور ان کے بیٹے لاکلان مرڈوک کا شمار بھی انتہائی بااثر شخصیات میں ہوتا ہے، روپرت مرڈوک نے نیوز کارپ اور فاکس کارپوریشن قائم کی جبکہ لاکلان مرڈوک فی الحال فاکس کارپوریشن کے ایگزیکٹو چیئرمین اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر فرائض انجام دے رہے ہیں۔
یاد رہےکہ یہ تینوں شخصیات ٹیکنالوجی اور میڈیا کے شعبوں میں اپنی کامیابیوں کے باعث عالمی شہرت رکھتی ہیں اور اب ٹک ٹاک کے مستقبل سے جڑے اس بڑے منصوبے کا حصہ بننے جا رہی ہیں۔