بھارتی گلوکار و اداکار دلجیت دوسانجھ نے اپنی نئی فلم ’سردار جی تھری‘ میں تنقید کے باوجود ہانیہ عامر کو شامل کرنے اور اسے بھارت میں ریلیز نہ کرنے کے معاملے پر خاموشی توڑ دی۔

برطانوی ریڈیو اسٹیشن کے ساتھ بات چیت میں دلجیت دوسانجھ نے خود پر ہونے والی تنقید اور الزامات کی وضاحت پیش کی اور کہا کہ ’جب یہ فلم بنائی گئی تھی، تب سب کچھ ٹھیک تھا۔ ہم نے فروری میں اس کی شوٹنگ کی تھی، اور اس وقت حالات نارمل تھے۔‘

انہوں نے کہا کہ فلم کی شوٹنگ کے بعد پہلگام واقعہ اور بہت کچھ ہوا جو ہمارے کنٹرول سے باہر تھا اور ان میں ہم میں سے کوئی ملوث نہیں تھا، میں اپنی فلم سے ہانیہ کو نکال نہیں سکتا تھا کیونکہ شوٹنگ اور ایڈیٹنگ مکمل ہوگئی تھی۔

انہوں نے  کہا کہ ’بس پھر ہم نے مشاورت کی اور اس وجہ سے پاکستانی اداکارہ کو فلم میں رکھنے اور اسے ہندوستان میں ریلیز نہ کرنے کا فیصلہ کیا‘۔

A post common by DILJIT DOSANJH (@diljitdosanjh)

انہوں نے کہا کہ پروڈیوسر، ڈائریکٹر اور پوری ٹیم نے فلم کو بھارت کے علاوہ دیگر ممالک میں ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا۔ دلجیت نے کہا کہ ’’ ظاہر ہے پروڈیوسر نے بہت پیسہ لگایا اور جب فلم بن رہی تھی، تب موجودہ حالات جیسا کچھ نہیں ہو رہا تھا‘‘۔ اداکار نے کہا کہ ہندوستان جیسی بڑی مارکیٹ میں فلم کی ریلیز نہ ہونے پر نقصان تو ہوگا مگر اس کے باوجود اگر پروڈیوسرز صرف بیرون ملک ریلیز کرنا چاہتے ہیں، تو میں ان کے فیصلے کی حمایت کرتا ہوں۔‘‘

واضح رہے کہ امر ہوندل کی ہدایتکاری میں بننے والی فلم ‘سردار جی 3’ سے پاکستانی اداکارہ ہانیہ عامر بھارتی فلم انڈسٹری میں ڈیبیو کر رہی ہیں،جب کہ اس میں نیرو باجوا، جیسمین باجوا اور گلشن گروور بھی اداکاری کرتے نظر آئیں گے۔

اس فلم کو بھارت کے علاوہ دنیا بھر میں  27 جون کو سنیما گھروں میں ریلیز کیا جائے گا۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: میں ریلیز نے کہا کہ اور اس

پڑھیں:

پوپ لیو کی ٹرمپ پر تنقید: تارکین وطن کے غیرانسانی سلوک کو ناقابل قبول قرار دیدیا

کیتھولک چرچ کے سربراہ پوپ لیو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کے دوران مہاجرین سے روا رکھے جانے والے سلوک پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ زیرِ حراست تارکینِ وطن کی مذہبی اور روحانی ضروریات کا احترام ضروری ہے۔ پوپ کے بیان کے بعد امریکی کیتھولک رہنماؤں میں مہاجرین کے حق میں آواز بلند کرنے کا نیا جذبہ پیدا ہوا ہے۔خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ویٹیکن سٹی کے قریب کاسٹیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پوپ لیو نے کہا کہ امریکا میں زیرِ حراست مہاجرین کے ساتھ رویہ “گہرے غور و فکر” کا متقاضی ہے۔ان سے شکاگو کے قریب براڈ ویو نامی وفاقی حراستی مرکز میں قید ان مہاجرین کے بارے میں سوال کیا گیا جنہیں مذہبی فریضہ، مقدس کمیونین، ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔پوپ لیو، جو خود بھی شکاگو سے تعلق رکھتے ہیں، نے بائبل کے انجیلِ متی کے باب 25 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، یسوع مسیح نے واضح طور پر فرمایا کہ آخرت میں یہ پوچھا جائے گا کہ تم نے اجنبیوں کا استقبال کیسے کیا؟ انہیں اپنایا یا انکار کیا؟ ہمیں آج اسی پہلو پر گہرے غور کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ “بہت سے ایسے لوگ جو برسوں سے امن سے رہ رہے تھے، موجودہ پالیسیوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔پوپ لیو، جو امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ ہیں، ماضی میں بھی امریکی حکومت کے سخت گیر امیگریشن اقدامات پر تنقید کر چکے ہیں۔انہوں نے براڈ ویو حراستی مرکز کے حوالے سے کہا کہ “زیرِ حراست افراد کی روحانی ضروریات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ میں حکام کو دعوت دیتا ہوں کہ مذہبی عملے کو ان قیدیوں کی خدمت کی اجازت دی جائے۔”رپورٹس کے مطابق، یکم نومبر (آل سینٹس ڈے) کے موقع پر ایک بشپ سمیت چرچ کے وفد نے زیرِ حراست افراد کو مقدس کمیونین دینے کی کوشش کی. تاہم حکام نے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔شکاگو میں امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق وہاں تین ہزار سے زائد افراد کو حراست میں رکھا گیا ہے، جو ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسی کا حصہ ہے۔پوپ لیو، جنہیں رواں سال مئی میں مرحوم پوپ فرانسس کی جگہ منتخب کیا گیا، اپنے پیشرو کے مقابلے میں نسبتاً محتاط انداز رکھتے ہیں، لیکن حالیہ مہینوں میں انہوں نے ٹرمپ حکومت پر کھل کر تنقید شروع کی ہے.جس پر بعض قدامت پسند امریکی کیتھولک رہنماؤں نے شدید ردعمل دیا ہے۔انہوں نے اپنی پہلی بڑی دستاویز، جو 9 اکتوبر کو جاری کی گئی، میں دنیا سے مہاجرین کی مدد کرنے کی اپیل کی اور پوپ فرانسس کی سابقہ تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ پالیسیوں پر نرمی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو میں پوپ لیو نے امریکا کی جانب سے وینزویلا کے قریب جنگی بحری جہاز بھیجنے پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ، فوج کا مقصد امن کا دفاع ہونا چاہیے، نہ کہ کشیدگی بڑھانا۔ تشدد سے کبھی جیت حاصل نہیں ہوتی، اصل راستہ مکالمہ اور باہمی حل تلاش کرنا ہے۔پوپ لیو، جو خود بھی شکاگو سے تعلق رکھتے ہیں، نے بائبل کے انجیلِ متی کے باب 25 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا، یسوع مسیح نے واضح طور پر فرمایا کہ آخرت میں یہ پوچھا جائے گا کہ تم نے اجنبیوں کا استقبال کیسے کیا؟ انہیں اپنایا یا انکار کیا؟ ہمیں آج اسی پہلو پر گہرے غور کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ “بہت سے ایسے لوگ جو برسوں سے امن سے رہ رہے تھے، موجودہ پالیسیوں سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔”پوپ لیو، جو امریکہ سے تعلق رکھنے والے پہلے پوپ ہیں، ماضی میں بھی امریکی حکومت کے سخت گیر امیگریشن اقدامات پر تنقید کر چکے ہیں۔انہوں نے براڈ ویو حراستی مرکز کے حوالے سے کہا کہ “زیرِ حراست افراد کی روحانی ضروریات کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔ میں حکام کو دعوت دیتا ہوں کہ مذہبی عملے کو ان قیدیوں کی خدمت کی اجازت دی جائے۔شکاگو میں امریکی محکمہ ہوم لینڈ سیکیورٹی کے مطابق وہاں تین ہزار سے زائد افراد کو حراست میں رکھا گیا ہے، جو ٹرمپ انتظامیہ کی سخت امیگریشن پالیسی کا حصہ ہے۔پوپ لیو، جنہیں رواں سال مئی میں مرحوم پوپ فرانسس کی جگہ منتخب کیا گیا، اپنے پیشرو کے مقابلے میں نسبتاً محتاط انداز رکھتے ہیں، لیکن حالیہ مہینوں میں انہوں نے ٹرمپ حکومت پر کھل کر تنقید شروع کی ہے، جس پر بعض قدامت پسند امریکی کیتھولک رہنماؤں نے شدید ردعمل دیا ہے۔انہوں نے اپنی پہلی بڑی دستاویز، جو 9 اکتوبر کو جاری کی گئی، میں دنیا سے مہاجرین کی مدد کرنے کی اپیل کی اور پوپ فرانسس کی سابقہ تنقید کا حوالہ دیتے ہوئے ٹرمپ پالیسیوں پر نرمی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔منگل کے روز صحافیوں سے گفتگو میں پوپ لیو نے امریکا کی جانب سے وینزویلا کے قریب جنگی بحری جہاز بھیجنے پر بھی تنقید کی، اور کہا کہ، فوج کا مقصد امن کا دفاع ہونا چاہیے، نہ کہ کشیدگی بڑھانا۔ تشدد سے کبھی جیت حاصل نہیں ہوتی، اصل راستہ مکالمہ اور باہمی حل تلاش کرنا ہے۔رپورٹس کے مطابق، یکم نومبر (آل سینٹس ڈے) کے موقع پر ایک بشپ سمیت چرچ کے وفد نے زیرِ حراست افراد کو مقدس کمیونین دینے کی کوشش کی. تاہم حکام نے انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی۔

متعلقہ مضامین

  • ڈپریشن اور اینزائٹی،اداکاروجے ورما نے خاموشی توڑ دی
  • انوشکا شرما سات سال بعد اسکرین پر واپسی کیلئے تیار
  • حیدرآباد:کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ آئینی ترمیم کے مسودے کے خلاف وکلاء کنونشن سے خطاب کررہے ہیں
  • نیو یارک اور لندن کے مسلم میئرز کو مذہب کی بنیاد پر تنقید کا سامنا
  • 27ویں ترمیم پر اپوزیشن پیپلز پارٹی پر تنقید کر رہی ہے: شیری رحمٰن
  • صائمہ قریشی نے طلاق کے تلخ تجربے پر خاموشی توڑ دی
  • مائیکل جیکسن کی بائیوپک کا پہلا ٹریلر ریلیز، موسیقی کے بادشاہ کا کردار کون نبھا رہا ہے؟
  • پوپ لیو کی ٹرمپ پر تنقید: تارکین وطن کے غیرانسانی سلوک کو ناقابل قبول قرار دیدیا
  • میں نے عوامی تنقید اور تنگ نظری کی وجہ سے پاکستان چھوڑا: سامعہ حجاب
  • بالی ووڈ کا اصل بادشاہ کون ہے؟ انوراگ کشیپ نے سوال پر خاموشی توڑ دی