دو عام تعطیلات، عوام کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
پاکستان میں محرم الحرام کا چاند نظر آنے کا اعلان ہونے سے عاشورہ کی تعطیلات کا بھی تعین ہو گیا۔
پاکستان میں محرم الحرام کا آغاز 27 جون سے ہو رہا ہے۔ اس طرح حکومت کے پہلے کئے گئے اعلان کے مطابق عاشورہ کی دو چھتیاں ہوں گی جو نو اور دس محرم کو ہوں گی۔ نو اور دس محرم کو عاشورہ کی چھٹیاں 5 اور 6 جون کو ہونے کا تعین ہو گیا ہے۔
سرکاری ملازموں کو اس سال عاشورہ کی عملاً ایک ہی تعطیل مل رہی ہے کیونکہ 6 جون کو اتوار ہے۔ ابھی یہ طے نہیں کہ آیا حکومت اتوار کی معمول کی ہفتہ وار چھٹی کے روز عاشورہ آنے کو مدنظر رکھ کر سرکاری ملازموں کو عاشورہ کی تعطیل پیر کے متبادل دن دینے پر غور کرے گی یا نہیں۔ یکم محرم الحرام 27 جون کو ہونے کے بعد اب 5 جون اور 6 جون کو عاشورہ کی دو سرکاری تعطیلات ہونا طے ہے۔ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں کسی بھی وقت ان تعطیلات کا رسمی اعلان نوٹیفیکیشن کر کے کر دیں گی۔
شیعہ اور مسلمانوں کیلئے ماہ محرم مقدس مہینوں میں شامل ہے۔ عاشورہ کے دن اور اس سے ایک دن پہلے بھی تمام اہل اسلام اپنے اپنے عقائد اور روایات کے مطابق عبادات اور واقعہ کربلا ک یاد مین تمام وقت مصروف رہتے ہیں۔ انہین سہولت فراہم کرنے کے لئے ان دو دنوں کو عام تعطیل کی جاتی ہے۔
سرکاری تعطیل ہونے کے باوجود پاکستان بھر مین نو محرم کو بازار کھلے رکھے جاتے ہیں اور معمول کے مطابق زندگی کے دوسرے کام بھی چلتے رہتے ہیں البتہ دس مھرم کو تقریباً سبھی کاروبار مکمل بند ہو جاتے ہیں۔ خیبر پختونخوا میں صوبائی حکومت یکم محرم کو نئے ہجری سال کے آغاز کی سرکاری چھٹی کرنے کا اعلان کر چکی ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: عاشورہ کی محرم کو جون کو
پڑھیں:
بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر ملک گیر احتجاج کا اعلان کرنے والے پیپلز پارٹی کا بڑا یوٹرن
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 26 جون 2025ء ) بجٹ کو عوام دشمن قرار دے کر ملک گیر احتجاج کا اعلان کرنے والے پیپلز پارٹی کا بڑا یوٹرن، بلاول بھٹو کی زیر صدارت پیپلز پارٹی کی پارلیمانی پارٹی کا بجٹ منظوری کیلئے حکومت کی بھرپور حمایت کرنے کا اعلان۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی زیرِ صدارت پی پی پی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، جس میں خورشید شاہ، نوید قمر، راجہ پرویز اشرف، آغا رفیع اللہ، ڈاکٹر مہرین رزاق بھٹو اور ناز بلوچ نے شرکت کی، پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وفاقی بجٹ 2025/26ء کو ووٹ دینے کی منظوری دی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ پیپزلپارٹی نے حکومت کو پہلے ہی ووٹ کے فیصلے سے باضابطہ آگاہ کردیا تھا کیوں کہ حکومت نے بجٹ پر پیپلز پارٹی کے اکثر مطالبات تسلیم کرلیے اس سلسلے میں بلاول بھٹو کو بجٹ پر حکومت سے مذاکرات پر بریفنگ دی گئی، جس پر چیئرمین پی پی پی نے حکومت سے مذاکرات کرنے والی ٹیم کو شاباش دی۔(جاری ہے)
بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وفاقی بجٹ پر گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے تاریخی ریلیف دیا گیا، اتنا بڑا فیصلہ لینے پر وزیراعظم اور وزیر خزانہ کا مشکور ہوں اور حکومت کو داد دیتا ہوں کہ انہوں نے تنخواہوں میں 10 اور پنشنز میں 7 فیصد اضافہ کیا، کہ چلیں کچھ تو ہوسکا، میری جماعت وفاقی بجٹ کو سپورٹ کرے گی، ملک میں مہنگائی میں اضافہ نہیں ہو رہا جس پر وزیر خزانہ کی کوششوں کو سراہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وعدہ کیا ہے کہ اگلے بجٹ کیلئے ہمارے ساتھ پہلے بیٹھیں گے، اب جنوبی پنجاب کو پی ایس ڈی پی میں ان کا حق دلوایا جائے، خیبرپختونخواہ اور بلوچستان دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن پر ہیں، وفاقی حکومت دونوں صوبوں کی حکومتوں کی خاص مدد کرے کیوں کہ خیبرپختونخواہ اور بلوچستان کے عوام دہشت گرد ی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں لیکن وفاقی بجٹ میں دونوں صوبوں کیلئے اس طرح سے سپورٹ نہیں کی گئی جیسی ہم چاہ رہے تھے۔ سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ زراعت معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے، ہماری پالیسیاں ہی ریڑھ کی ہڈی کو توڑ رہی ہیں، زراعت میں غیرمعمولی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، آئی ایم ایف کے کندھوں کو استعمال کرکے تمام صوبائی حکومتوں کو مجبور کیا گیا اور زرعی ٹیکس میں بہت جلد بڑا اضافہ کیا گیا، کسان جائیں تو کہاں جائیں؟ اس وقت نقصان ہمیں اپنی پالیسیز کے نتیجے میں ہوا، ہمارا میڈیم اور لانگ ٹرم نقصان ہو رہا ہے جس کیلئے دوبارہ ریویو کرنا پڑے گا۔