محرم الحرام کا چاند نظر آگیا، یوم عاشورہ 6 جولائی کو ہوگا
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
پاکستان میں محرم الحرام کا چاند نظر آگیا ہے، یوم عاشورہ 6 جولائی کو ہوگا۔
محرم الحرام کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس کوئٹہ میں چیئرمین مولانا عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت ہوا، اجلاس میں اسپارکو اور محکمہ موسمیات کے حکام نے بھی شرکت کی۔
اس کے علاوہ رویت ہلال کمیٹی کی زونل کمیٹیوں کے اجلاس لاہور، کراچی، اسلام آباد اور پشاور میں ہوئے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹیوں کے اجلاس کے بعد مولانا عبدالخبیر آزاد نے اعلان کیا کہ ملک کے کئی علاقوں سےچاند نظر آنے کی شہادت موصول ہوئی ہے۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے چیئرمین کے مطابق محرم الحرام کا چاند نظر آنے کے بعد محرم الحرام کا مقدس مہینہ آج 26 جولائی (بروز جمعرات) سے شروع ہوگیا ہے اور یوم عاشور 10 محرم الحرام 6 جولائی بروز اتوار کو ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: محرم الحرام کا چاند چاند نظر ا رویت ہلال
پڑھیں:
چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری
فائل فوٹووفاقی وزیر طارق فضل چوہدری نے کہا ہے کہ چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کے لیے پارلیمنٹ جانا ہوگا۔
مظفرآباد میں عوامی ایکشن کمیٹی سے مذاکرات کے بعد وفاقی وزراء نے میڈیا سے گفتگو کی، اس موقع پر طارق فضل چوہدری نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کا ایجنڈا ہماری سمجھ سے باہر ہے، ایکشن کمیٹی جو میسج دینے کی کوشش کر رہی ہے وہ کشمیری عوام کا نہیں ہے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ ایل او سی پر بھارتی حملہ کشمیری عوام نے پاک فوج کے ساتھ مل کر ناکام بنایا، ہم مسئلہ کشمیر کو دنیا میں واضح کرنے کے لیے یہاں پر ہیں، آج وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ میں مسلم امہ کی بات کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ مذاکرات کی بات کرنا چاہیں تو ہمارے دروازے بند نہیں ہیں، کسی کو راستے بند کرنے اور زبردستی دکانیں بند کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
اس موقع پر وفاقی وزیر امور کشمیر امیر مقام نے کہا کہ ہم نے عوامی ایکشن کمیٹی کے تمام مطالبات مان لیے تھے، جو مطالبات ہمارے اختیار میں تھے وہ ہم نے مان لیے تھے۔
جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی اور وزیراعظم پاکستان کے نمائندوں میں مذاکرات ہوئے۔
امیر مقام نے کہا کہ ہم نے ان کے مطالبات مان لیے تو وہ نئی لسٹ لے کر آگئے، وہ بعد میں ایسے مطالبات لے آئے جن کے لیے آئینی ترمیم کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پوری کوشش کی کہ امن رہے، ہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ انہوں نے مذاکرات کو کیوں ناکام کردیا، جو جذبہ اس وقت قوم کو ملا ہے وہ اس کو خراب کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکومتی وزراء کی تنخواہ وغیرہ طے کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔