گاڑیوں کے بعد موٹرسائیکلوں کیلئے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لازمی قرار
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
(ویب ڈیسک)فضائی آلودگی کی روک تھام کیلئے پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا،نجی گاڑیوں کے بعد اب موٹر سائیکلوں کیلئے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازم ہوگا،جلدآلودگی پھیلانےوالی موٹر سائیکلوں کی بھی چیکنگ شروع کی جائیگی۔
سیکرٹری پنجاب پروونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی محمد حسن احسن نے کہا کہ نجی گاڑیوں کے بعد اب موٹرسائیکلوں کیلئے بھی فٹنس سرٹیفکیٹ لینا لازم ہوگا،پنجاب حکومت کی جانب سے موٹر وہیکل آرڈیننس 1965میں تبدیلی کردی گئی ہے۔
مجوزہ لیوی سے فرنس آئل کی سیل میں واضح کمی ہوگی؛ معاشی تھنک ٹینک
محمد حسن نےمزیدکہاکہ پرچی چالان ختم کرنے کے احکامات دیدیئے گئے ہیں، سنگل کلک پرروٹ پرمٹ حاصل کیا جا سکےگا،رشوت کاخاتمہ ہوگا،روٹ پرمٹ کے حصول کو ڈیجیٹل کرنےجا رہے ہیں،اوور لوڈنگ بڑا مسئلہ ہے، تمام اضلاع میں میپنگ مکمل کی گئی ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پنجاب میں ایم ڈی کیٹ امتحان 26 اکتوبر کو منعقد ہوگا، انتظامات مکمل کر لیے گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: پنجاب کے میڈیکل اور ڈینٹل کالجوں میں داخلے کے لیے ایم ڈی کیٹ امتحان 26 اکتوبر کو منعقد ہوگا، جس کا انعقاد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز (یو ایچ ایس) کے زیر اہتمام صوبے کے 12 شہروں میں بیک وقت کیا جائے گا۔
یو ایچ ایس کے مطابق اس سال 50 ہزار 458 امیدواروں نے امتحان کے لیے رجسٹریشن کرائی ہے۔ امتحان کے شفاف اور پرامن انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے یو ایچ ایس اور محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
محکمہ اسپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر نے 12 اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو انتظامات کے حوالے سے مراسلے جاری کر دیے ہیں۔ امتحان کے روز لاہور سمیت 12 شہروں میں قائم 26 امتحانی مراکز پر ہائی الرٹ رہے گا، جبکہ ریسکیو 1122، نادرا، محکمہ صحت، ٹریفک پولیس اور سیکیورٹی ادارے ڈیوٹی پر موجود ہوں گے۔
مزید برآں، امتحانی مراکز کے اطراف میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے لیے محکمہ داخلہ پنجاب کو بھی درخواست دی گئی ہے۔ امتحانی عملے کی تعیناتی کے لیے محکمہ ہائر ایجوکیشن اور محکمہ اسکول ایجوکیشن کو خط لکھ دیا گیا ہے جبکہ آئی جی پنجاب کو امن و امان کے خصوصی انتظامات کی ہدایت کی گئی ہے۔
یو ایچ ایس کا کہنا ہے کہ امتحان کے دوران شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے سینئر فیکلٹی ممبران کو نگرانی کی ذمہ داریاں دی گئی ہیں، جبکہ امتحانی عملے کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی مکمل کی جا رہی ہے۔