لاہور:

پنجاب بھر میں یکم تا 10 محرم الحرام  دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کے تحت ڈبل سواری سمیت کئی دیگر پابندیاں بھی نافذ ہو گئیں۔

ترجمان محکمہ داخلہ پنجاب کے مطابق محرم الحرام کے دوران امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے کے لیے صوبہ بھر میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے، جو یکم محرم الحرام سے 10 محرم الحرام یعنی 27 جون سے 6 جولائی 2025 تک نافذ العمل رہے گی۔

محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے تحت صوبے بھر میں 7مختلف نوعیت کی پابندیاں عائد کی ہیں، جن کا مقصد عوامی تحفظ اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو یقینی بنانا ہے۔

اس ضمن میں جاری نوٹیفکیشن کے مطابق محرم الحرام کے دوران صرف اجازت یافتہ جلوسوں اور مجالس کی اجازت ہوگی۔ مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر عوامی مقامات پر کسی بھی قسم کے ہتھیار، آتش گیر مواد، یا ان کی نمائش پر مکمل پابندی ہوگی۔

اس کے علاوہ ایسے نعرے، اشارے یا بیانات جو کسی بھی فرقے یا قومیت کے جذبات کو بھڑکا سکتے ہوں، ان پر بھی سختی سے پابندی عائد کی گئی ہے۔ سوشل میڈیا یا کسی بھی ذریعے سے فرقہ وارانہ یا نسلی منافرت پر مبنی تبصروں پر بھی دفعہ 144 لاگو ہوگی۔

جلوس کے راستوں پر واقع عمارتوں کی چھتوں پر مورچے بنانے، پتھر، اینٹیں، بوتلیں یا کچرا جمع کرنے اور تماشائیوں کی موجودگی پر مکمل پابندی ہوگی۔ اسی طرح دکانوں کے تھڑوں پر بھی بیٹھنے یا جمع ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔

پنجاب حکومت نے 9 اور 10 محرم کو ڈبل سواری پر پابندی عائد کر دی ہے، تاہم باقی تمام پابندیوں کا اطلاق پورے عشرہ محرم یعنی یکم سے 10 محرم تک رہے گا۔ ترجمان کے مطابق بزرگ شہریوں، خواتین اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو ڈبل سواری کی پابندی سے استثنا حاصل ہوگا۔

محکمہ داخلہ پنجاب نے عوامی آگاہی کے لیے دفعہ 144 کے نفاذ کا باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے اور ہدایت کی ہے کہ اس حکم نامے کی بڑے پیمانے پر تشہیر کی جائے تاکہ شہری بروقت مطلع ہو کر ان احکامات پر عمل درآمد یقینی بنا سکیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محرم الحرام ڈبل سواری

پڑھیں:

پنجاب میں سیکیورٹی خدشات برقرار،دفعہ 144 میں مزید7 روز کی توسیع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور ممکنہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور بڑے عوامی اجتماع پر پابندی برقرار رہے گی، جبکہ 4 یا زائد افراد کے کسی بھی عوامی مقام پر جمع ہونے پر مکمل پابندی عائد ہے۔

پابندی کا اطلاق شادی، جنازے، تدفین اور سرکاری فرائض انجام دینے والے اہلکاروں پر نہیں ہوگا۔ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

اعلامیے میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کے لیے آسان ہدف بن سکتا ہے اور شرپسند عناصر اس کا فائدہ اٹھا کر ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

متعلقہ مضامین

  • امنِ عامہ کی صورتحال: پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کی مدت میں 7 دن کی توسیع
  • بلوچستان بھر میں دفعہ 144 نافذ، ڈبل سواری اور اجتماعات پر پابندی
  • بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ: امن و امان کیلیے ڈبل سواری اور چہرہ ڈھانپے پر پابندی
  • بلوچستان میں موٹر سائیکل کی ڈبل سواری اور منہ ڈھانپنے پر پابندی لگ گئی
  • پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع
  • بلوچستان میں ڈبل سواری اور منہ ڈھانپنے پر پابندی عائد
  • پنجاب میں سیکیورٹی خدشات برقرار،دفعہ 144 میں مزید7 روز کی توسیع
  • پنجاب میں دفعہ 144میں 15 نومبر تک توسیع، احتجاج، جلسہ و اجتماع پر پابندی برقرار
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144کے نفاذ میں 15نومبر تک توسیع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع