Daily Ausaf:
2025-08-12@00:00:12 GMT

امت کا زوال اور پھر امید نو اور بیداری

اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا: کنتم خیر امۃ خرِجت لِلناسِ ’’تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے فائدے کے لئے پیدا کی گئی۔’’ (سورہ آل عمران 3:110)
یہ امت، جو اللہ کے آخری نبی محمد مصطفی ﷺ کے ذریعے قیامت تک کے لئے ہدایت کا مرکز بنائی گئی، آج دنیا کے منظرنامے پر کمزور، منتشر اور مغلوب نظر آتی ہے۔ مگر یہ وہی امت ہے جس نے آغاز میں ایمان، اخلاص، علم، فقر اور وحدت کے ہتھیار سے دنیا کی دو عظیم سلطنتوں روم و فارس کو شکست دی اور پھر دنیا کی رہنمائی اور حکمرانی کی شاندار مثالیں قائم کیں ۔ اسلام کا آغاز مدینہ کے چند مخلصین سے،رسول اللہ ﷺ نے جب مدینہ منورہ میں ہجرت فرمائی تو آپ کے ساتھ محض چند سو افراد تھے۔ ان کا ایمان خالص، دل پختہ، نیت سچی اور ارادے مضبوط تھے۔ نبی ﷺ نے ان کو تعلیم و تربیت سے لیس اور تزکیہ نفس سے اور تقویٰ سے مزین کیا، ان کے دلوں و اللہ کے ایمان و اخلاص اور محبت سے آراستہ کیا۔
اللہ تعالیٰ نے اس دور کو قرآن میں یوں بیان فرمایا اور وہ لوگ جو ایمان لائے، ہجرت کی اور اللہ کے راستے میں جہاد کیا(سورہ الانفال 8:72) یہی چند افراد، جب رسولِ خدا ﷺ کی تربیت میں رہے تو ان میں وہ روحانی قوت آ گئی کہ وقت کی سپر پاورز رومی سلطنت اور ساسانی سلطنت (فارس) ان کے سامنے پاش پاش ہو گئیں نہ ان کے پاس کثیر دولت تھی، نہ بڑی فوجیں، مگر وہ دلوں کے فاتح تھے، اور آسمان سے مدد یافتہ۔آج کا مسلمان تعداد میں کثیر، ایمان میں فقیر،آج دنیا میں مسلمان قوم کی تعداد دو ارب سے زائد ہے، ان کے پاس عظیم تیل کے ذخائر، فوجیں، ٹیکنالوجی، تعلیمی ادارے اور دولت ہے مگر ایمان کی وہ قوت، وہ اخلاص وہ سچائی اور وہ روحانی طاقت نہیں جو آغازِ اسلام کے چند صدق دل لوگوں کے پاس تھی۔
نبی کریم ﷺ نے اس دور کی خبر پہلے ہی دے دی تھی،
’’ایسا وقت آئے گا کہ قومیں تم پر اس طرح ٹوٹ پڑیں گی جیسے بھوکے دستر خوان پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔صحابہؓ نے عرض کیا، کیا ہم تعداد میں کم ہوں گے؟‘‘
آپ ﷺ نے فرمایا، نہیں، بلکہ تم تعداد میں بہت ہوگے، لیکن تم میں وہن پیدا ہو جائے گا۔پوچھا گیا، ’’وہن کیا ہے؟‘‘ فرمایا، دنیا کی محبت اور موت کا خوف۔(ابو دائود، حدیث 4297)
علم، حکمت اور روحانی سچائی کا زوال،وہ امت جس نے علم، فلسفہ، طب، فلکیات، ریاضی اور روحانیت کے میدان میں دنیا کو رہنمائی دی آج تعلیم سے دور، ٹکڑوں میں بٹی ہوئی اور فکری غلامی میں جکڑی ہوئی ہے۔قرآن علم کی طرف بلاتا ہے۔
کیا علم والے اور جاہل برابر ہو سکتے ہیں؟ (سورہ الزمر 39:9) اور حدیث مبارکہ میں فرمایا گیا علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔(ابن ماجہ، حدیث 224) روحِ محمدی ﷺ اور امت کی تجدید کی امید، نبی کریم ﷺ کی سیرت ہمیں سکھاتی ہے کہ زوال کے بعد بھی عروج ممکن ہے شرط یہ ہے کہ ہم پھر سے صفا و اخلاص، علم و عمل، وحدت و تقویٰ کو اپنائیں۔قرآن فرماتا ہے ،اگر تم اللہ کی مدد کرو (یعنی اس کے دین کو مضبوط کرو) تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا۔ (سورہ محمد 47:7) نتیجہ، ایک نئی بیداری کی ضرورت امت محمدی ﷺ اس وقت تاریخ کے ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے اس کے پاس ظاہری وسائل ہیں، مگر باطنی خالی پن ہے۔ضرورت ہے،سچے ایمان کی سادہ اور پاکیزہ زندگی کی علم و حکمت کی بازیافت کی اور پوری امت کے اتحاد کی اگر آج ہم اپنے نبی ﷺ کی تعلیمات، قرآن کی روشنی اور سلفِ صالحین کی سادگی و اخلاص کو اپنا لیں تو پھر سے وہی عروج ممکن ہے جو بدر سے فتح مکہ اور پھر شام سے فارس اور ہند تک اور اندلس سے قسطنطنیہ تک دیکھا گیا۔آخری دعا،اے اللہ!ہمیں حضرت محمد ﷺ کی پھر سے امت واحدہ بنا دے۔ ہمیں باہمی اخوت اور محبت سے اسلام کے جھنڈے تلے جمع فرما اور ہمارے درمیان تفرقہ اور تقسیم کو ختم فرما۔ایمان اور روحانی قوت عطا فرما، اور ہمیں حق کا متحدہ لشکر بنا جو ایمان و تقویٰ سے ناقابلِ شکست ہو۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے پاس

پڑھیں:

بی بی سی نے پی ایس ایل کو دنیا کی دوسری سب سے دلچسپ لیگ قرار دیدیا

کراچی:

برطانوی نشریاتی ادارے نے پی ایس ایل کو دنیا کی دوسری سب سے زیادہ تفریح فراہم کرنے والی لیگ قرار دے دیا۔

بی بی سی اسپورٹس کی حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) عالمی درجہ بندی میں صرف انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) سے پیچھے ہے۔

بی بی سی اسپورٹس نے کرکٹ اینالیسس ’’فرم کریک وِز‘‘ کے تعاون سے ٹی ٹوئنٹی اور دیگر شارٹ فارمیٹ کی بڑی فرنچائز لیگوں کا تجزیہ کیا، جن میں آئی پی ایل، جنوبی افریقہ کی ایس اے 20، آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ (بی بی ایل)، کیریبین پریمیئر لیگ (سی پی ایل)، یو اے ای کی انٹرنیشنل لیگ ٹی 20 (آئی ایل ٹی 20) اور انگلینڈ کی دی ہنڈرڈ شامل تھیں۔

جائزے میں کارکردگی اور تفریحی معیار کے متعدد پیمانوں کو مدنظر رکھا گیا، جن میں فی میچ اوسط چوکے اور چھکے، بیٹنگ اسٹرائیک ریٹ، میچ کے آخری اوور یا گیند پر فیصلہ ہونے کا تناسب، ہوم ایڈوانٹیج کا اثر، وکٹیں لینے کے رجحانات اور پلیئنگ الیون میں شامل کھلاڑیوں کے بین الاقوامی تجربے (انٹرنیشنل کیپس) کی اوسط شامل تھی۔

اعداد و شمار کے مطابق پی ایس ایل نے فی میچ پہلی اننگز میں سب سے زیادہ اوسط اسکور (180 رنز) بنایا، جو آئی پی ایل کے 179 رنز سے معمولی زیادہ ہے۔ اس کے علاوہ 27.5 فیصد پی ایس ایل میچز کا فیصلہ آخری اوور میں ہوا، جو آئی پی ایل کے 28.9 فیصد کے بعد دوسرا نمبر ہے۔ چوکے اور چھکوں کی اوسط میں بھی پی ایس ایل کا دوسرا نمبر رہا۔

بین الاقوامی تجربے کے لحاظ سے پی ایس ایل کی اوسط 351 انٹرنیشنل کیپس رہی، جو سروے میں شامل لیگوں میں دوسرا سب سے زیادہ ہے۔ اس زمرے میں آئی ایل ٹی 20 پہلے نمبر پر رہا، جسے غیر ملکی کھلاڑیوں کی زیادہ قبولیت سے فائدہ ہوا۔

بی بی سی رپورٹ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پی ایس ایل سنسنی خیز میچز اور بڑے اسکور فراہم کرتی ہے، لیگ میں مسلسل ہائی اسکورنگ اور سنسنی خیز میچز دیکھنے کو ملتے ہیں اور دنیا بھر کے نامور کرکٹرز اس میں شرکت کرتے ہیں۔

"انٹرٹینمنٹ انڈیکس" میں جو تمام میٹرکس پر کارکردگی کا مجموعی اسکور تھا، آئی پی ایل 5 میں سے 4.53 اسکور کے ساتھ پہلے نمبر پر آیا، جب کہ پی ایس ایل 3.90 اسکور کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہی۔ آئی ایل ٹی 20 (2.44) تیسرے، دی ہنڈرڈ چوتھے، سی پی ایل پانچویں اور ایس اے 20 چھٹے نمبر پر رہے، جب کہ بی بی ایل سب سے آخر میں رہا۔

2016 میں آغاز کے بعد پی ایس ایل تیزی سے کرکٹ کیلنڈر کی نمایاں ترین فرنچائز لیگوں میں شامل ہو گئی ہے، جس میں چھ شہروں کی نمائندگی کرنے والی ٹیمیں شامل ہیں اور یہ لیگ تیز اسکورنگ، سنسنی خیز مقابلوں اور ابھرتے پاکستانی کھلاڑیوں کو عالمی اسٹارز کے ساتھ کھیلنے کے مواقع دینے کے لیے مشہور ہے۔

متعلقہ مضامین

  • کیا چینی ایپ ڈیپ سیک مصنوعی ذہانت کی دنیا میں انقلاب ہے؟
  • بیجنگ میں دنیا کا پہلا روبوٹ مال کھل گیا
  • کراچی، دنیا بھر سے آئے ہوئے تن سازوں نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا
  • ڈاکٹر رتھ فاؤ کو دنیا سے رخصت ہوئے 8 برس بیت گئے
  • ’فلسطینی پیلے‘ امید زندہ ہے
  • دھرتی جنگ نہیں امن چاہتی ہے
  • آزاد تجارت
  • پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات
  • چین، 2025 کی عالمی روبوٹ کانفرنس کا آغاز 
  • بی بی سی نے پی ایس ایل کو دنیا کی دوسری سب سے دلچسپ لیگ قرار دیدیا