Daily Ausaf:
2025-09-26@05:14:37 GMT

امت کا زوال اور پھر امید نو اور بیداری

اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT

اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں فرمایا: کنتم خیر امۃ خرِجت لِلناسِ ’’تم بہترین امت ہو جو لوگوں کے فائدے کے لئے پیدا کی گئی۔’’ (سورہ آل عمران 3:110)
یہ امت، جو اللہ کے آخری نبی محمد مصطفی ﷺ کے ذریعے قیامت تک کے لئے ہدایت کا مرکز بنائی گئی، آج دنیا کے منظرنامے پر کمزور، منتشر اور مغلوب نظر آتی ہے۔ مگر یہ وہی امت ہے جس نے آغاز میں ایمان، اخلاص، علم، فقر اور وحدت کے ہتھیار سے دنیا کی دو عظیم سلطنتوں روم و فارس کو شکست دی اور پھر دنیا کی رہنمائی اور حکمرانی کی شاندار مثالیں قائم کیں ۔ اسلام کا آغاز مدینہ کے چند مخلصین سے،رسول اللہ ﷺ نے جب مدینہ منورہ میں ہجرت فرمائی تو آپ کے ساتھ محض چند سو افراد تھے۔ ان کا ایمان خالص، دل پختہ، نیت سچی اور ارادے مضبوط تھے۔ نبی ﷺ نے ان کو تعلیم و تربیت سے لیس اور تزکیہ نفس سے اور تقویٰ سے مزین کیا، ان کے دلوں و اللہ کے ایمان و اخلاص اور محبت سے آراستہ کیا۔
اللہ تعالیٰ نے اس دور کو قرآن میں یوں بیان فرمایا اور وہ لوگ جو ایمان لائے، ہجرت کی اور اللہ کے راستے میں جہاد کیا(سورہ الانفال 8:72) یہی چند افراد، جب رسولِ خدا ﷺ کی تربیت میں رہے تو ان میں وہ روحانی قوت آ گئی کہ وقت کی سپر پاورز رومی سلطنت اور ساسانی سلطنت (فارس) ان کے سامنے پاش پاش ہو گئیں نہ ان کے پاس کثیر دولت تھی، نہ بڑی فوجیں، مگر وہ دلوں کے فاتح تھے، اور آسمان سے مدد یافتہ۔آج کا مسلمان تعداد میں کثیر، ایمان میں فقیر،آج دنیا میں مسلمان قوم کی تعداد دو ارب سے زائد ہے، ان کے پاس عظیم تیل کے ذخائر، فوجیں، ٹیکنالوجی، تعلیمی ادارے اور دولت ہے مگر ایمان کی وہ قوت، وہ اخلاص وہ سچائی اور وہ روحانی طاقت نہیں جو آغازِ اسلام کے چند صدق دل لوگوں کے پاس تھی۔
نبی کریم ﷺ نے اس دور کی خبر پہلے ہی دے دی تھی،
’’ایسا وقت آئے گا کہ قومیں تم پر اس طرح ٹوٹ پڑیں گی جیسے بھوکے دستر خوان پر ٹوٹ پڑتے ہیں۔صحابہؓ نے عرض کیا، کیا ہم تعداد میں کم ہوں گے؟‘‘
آپ ﷺ نے فرمایا، نہیں، بلکہ تم تعداد میں بہت ہوگے، لیکن تم میں وہن پیدا ہو جائے گا۔پوچھا گیا، ’’وہن کیا ہے؟‘‘ فرمایا، دنیا کی محبت اور موت کا خوف۔(ابو دائود، حدیث 4297)
علم، حکمت اور روحانی سچائی کا زوال،وہ امت جس نے علم، فلسفہ، طب، فلکیات، ریاضی اور روحانیت کے میدان میں دنیا کو رہنمائی دی آج تعلیم سے دور، ٹکڑوں میں بٹی ہوئی اور فکری غلامی میں جکڑی ہوئی ہے۔قرآن علم کی طرف بلاتا ہے۔
کیا علم والے اور جاہل برابر ہو سکتے ہیں؟ (سورہ الزمر 39:9) اور حدیث مبارکہ میں فرمایا گیا علم حاصل کرنا ہر مسلمان پر فرض ہے۔(ابن ماجہ، حدیث 224) روحِ محمدی ﷺ اور امت کی تجدید کی امید، نبی کریم ﷺ کی سیرت ہمیں سکھاتی ہے کہ زوال کے بعد بھی عروج ممکن ہے شرط یہ ہے کہ ہم پھر سے صفا و اخلاص، علم و عمل، وحدت و تقویٰ کو اپنائیں۔قرآن فرماتا ہے ،اگر تم اللہ کی مدد کرو (یعنی اس کے دین کو مضبوط کرو) تو وہ تمہاری مدد کرے گا اور تمہارے قدم جما دے گا۔ (سورہ محمد 47:7) نتیجہ، ایک نئی بیداری کی ضرورت امت محمدی ﷺ اس وقت تاریخ کے ایک نازک موڑ پر کھڑی ہے اس کے پاس ظاہری وسائل ہیں، مگر باطنی خالی پن ہے۔ضرورت ہے،سچے ایمان کی سادہ اور پاکیزہ زندگی کی علم و حکمت کی بازیافت کی اور پوری امت کے اتحاد کی اگر آج ہم اپنے نبی ﷺ کی تعلیمات، قرآن کی روشنی اور سلفِ صالحین کی سادگی و اخلاص کو اپنا لیں تو پھر سے وہی عروج ممکن ہے جو بدر سے فتح مکہ اور پھر شام سے فارس اور ہند تک اور اندلس سے قسطنطنیہ تک دیکھا گیا۔آخری دعا،اے اللہ!ہمیں حضرت محمد ﷺ کی پھر سے امت واحدہ بنا دے۔ ہمیں باہمی اخوت اور محبت سے اسلام کے جھنڈے تلے جمع فرما اور ہمارے درمیان تفرقہ اور تقسیم کو ختم فرما۔ایمان اور روحانی قوت عطا فرما، اور ہمیں حق کا متحدہ لشکر بنا جو ایمان و تقویٰ سے ناقابلِ شکست ہو۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کے پاس

پڑھیں:

ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ان کے شوہر ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت مل گئی

ویب ڈیسک: پشاور ہائی کورٹ نے ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ان کے شوہر ہادی علی چھٹہ ایڈووکیٹ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی۔

ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ہادی علی چھٹہ ایڈووکیٹ کی راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ نے کی۔

ایمان مزاری کے وکلا عطاء اللہ کنڈی، جہانزیب محسود، طارق افغان، اور ایڈیشنل اٹارنی جنرل ثناء اللہ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی۔

انٹرن شپ اور ملازمت! نوجوانوں کیلئے بڑی خوشخبری آگئی

عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی جھٹہ کو 9 اکتوبر تک متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایات کی۔

وکیل درخواست گزار عطاء اللہ کنڈی ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ درخواست گزار اسلام آباد میں وکیل ہے، سماجی کارکن ہے، درخواست گزارہ کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ  نے استفسار کیا کہ  یہ دونوں وکیل ہیں؟،  وکیل درخواست گزار نے جواب دیا کہ جی دونوں درخواست گزار وکیل ہیں اور عدالت میں پیش ہونا چاہتے ہیں۔

عدالتوں سے غیر حاضر پی ٹی آئی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم

چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ  نے پوچھا کہ  آپ پہلی بار پشاور آئی ہیں؟ ایمان مزاری نے جواب دیا کہ جی میں پہلی بار پشاور ہائیکورٹ میں آئی ہوں۔

چیف جسٹس ایس ایم عتیق شاہ  نے کہا کہ چلو آپ ایف آئی آر کے بہانے پشاور تو آئیں، آپ لوگ تو ویسے بھی خیبرپختونخوا نہیں آتے۔

وکیل ایمان مزاری عطاء اللہ کنڈی ایڈووکیٹ  نے کہا کہ ایمان مزاری خیبرپختونخوا اور بلوچستان کے مظلوم لوگوں کی آواز ہے۔

20 ستمبر سے نیا قانون نافذ، رجسٹرڈ سم اور موبائل کے بغیر اشٹام خریدنا ناممکن

عدالت نے ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کو 9 اکتوبر تک راہداری ضمانت دے دی۔

Ansa Awais Content Writer

متعلقہ مضامین

  • ایمان کے اثرات
  • شہیدِ مقاومت کی پہلی برسی اور امت کیلئے بیداری کا پیغام
  • گردشی قرضوں میں کمی کی امید، اسٹاک انڈیکس میں 800 پوائنٹس سے زائد اضافہ
  • وژن پاکستان 2030 سیلاب متاثرہ نوجوانوں کے لیے امید کی کرن ہے، شاہد آفریدی
  • متنازعہ ٹویٹ کیس: ایمان مزاری اور ہادی علی چھٹہ کے وارنٹ گرفتاری منسوخ
  • ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ متنازع ٹوئٹ کیس میں عدالت پیش، وارنٹ گرفتاری منسوخ
  • ایشیاکپ سپر فور مرحلہ: سری لنکا کو 5وکٹوں سے شکست،پاکستان کی فائنل میں پہنچنے کی امید
  • ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور انکے شوہر ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت مل گئی
  • گنی میں نئے آئین کے لیے ریفرنڈم، فوجی حکومت سے سول اقتدار کی منتقلی کی امید
  • ایمان مزاری ایڈووکیٹ اور ان کے شوہر ہادی علی چھٹہ کو راہداری ضمانت مل گئی