سندھ میں گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی بایومیٹرک تصدیق کی تاریخ میں توسیع کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
سندھ ایکسائز اور ٹیکسٹیشن ڈیپارٹمنٹ نے گاڑیوں اور موٹرسائیکلوں کی بایومیٹرک تصدیق کی آخری تاریخ 14 اگست تک بڑھا دی ہے۔
ڈپٹی ڈائریکٹر آصف علی بھٹی نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی گاڑیوں کی بایومیٹرک رجسٹریشن کو مقررہ تاریخ سے قبل مکمل کریں۔ان کا کہنا تھا یہ آخری توسیع ہوگی اور اس تاریخ کے بعد مزید وقت نہیں دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان میں ہائبرڈ گاڑیوں کے خریداروں کے لیے بڑی خبر، حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا
انہوں نے زور دیا کہ جو گاڑی اس وقت مالک کے نام پر رجسٹرڈ نہیں ہے، اسے فوراً ٹرانسفر اور بایومیٹرک تصدیق کا عمل مکمل کرنا ہوگا۔ کسی بھی صورت میں تاریخ ختم ہونے کے بعد، خریدار اور فروخت کنندہ دونوں کے لیے گاڑی کی منتقلی کے دوران بایومیٹرک تصدیق لازمی ہو جائے گی۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ سندھ میں 5 ملین سے زیادہ موٹرسائیکل مالکان نے ابھی اپنی آفیشل نمبر پلیٹیں وصول نہیں کیے ہیں، صوبے میں تقریباً 6.
ایکسائز اور ٹیکسٹیشن ڈیپارٹمنٹ کے مطابق ایک موٹرسائیکل نمبر پلیٹ کا معیاری فیس 2,450 روپے ہے۔ اس عمل کو آسان بنانے کے لیے، کراچی میں متعدد تقسیم کے کاؤنٹر فعال ہیں، جن میں سِوک سینٹر، ایگزیکٹو آفس کلفٹن، اور عوامی مرکز شامل ہیں۔ شہری آن لائن بھی نمبر پلیٹ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: وفاقی وزیر خزانہ کا امپورٹڈ 5 سال پرانی گاڑی پر 40 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان
آصف علی بھٹی نے نشاندہی کی کہ جہاں ایجنٹ مافیا کے اثر کو روکنے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔ نئی ڈیزائن کردہ نمبر پلیٹوں میں جدید سیکیورٹی خصوصیات شامل ہیں، جو انہیں رات کے وقت بھی نگرانی کے کیمروں کے ذریعے دیکھنے کے قابل بناتی ہیں۔
اگرچہ ڈیپارٹمنٹ کا دعویٰ ہے کہ پلیٹیں عموماً ایک ہفتے کے اندر جاری کر دی جاتی ہیں، مگر کئی شہری ایک مہینے یا اس سے بھی زیادہ تاخیر کی شکایت کرتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بایومیٹرک تصدیق کے لیے
پڑھیں:
ٹریفک قوانین اورعوامی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سندھ موٹر وہیکل رولز 1969میں اہم ترامیم
سندھ حکومت کی جانب سے ٹریفک قوانین اور عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے سندھ موٹر وہیکل رولز 1969میں اہم ترامیم، باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا،ترامیم کے تحت بھاری کمرشل گاڑیوں کے مالکان کو نئی شرائط پرعمل کرنالازم قراردیا گیاہے،ترامیم میں فٹنس سرٹیفکیٹ،گاڑیوں کی مقررہ عمر کی حد اور جدید حفاظتی نظام کا لازمی نفاذ شامل ہے-سینئر صوبائی وزیرنے کہا ہے تمام بھاری کمرشل گاڑیاں اب محکمہ ٹرانسپورٹ کے قائم کردہ مراکز سے فٹنس سرٹیفکیٹ حاصل کر سکیں گی،خلاف ورزی کی صورت میں گاڑی مالکان پر بھاری جرمانے عائد کئے جائیں گے،جرمانے کی تمام رقوم آن لائن سندھ حکومت کے اکاؤنٹ میں جمع ہوں گی،ان کا کہنا تھا نئی ترامیم میں گاڑیوں کی عمر کی حد بھی مقرر کر دی گئی ہے ،انٹر پروونشل روٹس پر 20سال سے زائدپرانی گاڑیوں کو پرمٹ نہیں دیا جائے گا،صوبائی وزیر نے کہا ہے انٹر سٹی روٹس پر 25سال سے زائد پرانی گاڑیاں چلانے کی اجازت نہیں ہوگی، شہروں کے اندر چلنے والی گاڑیوں کے لیے عمر کی حد 35سال مقرر کی گئی،قانون ایک سال کے اندر نافذ العمل ہوگا، اس دوران تمام گاڑیوں کیلئے روڈ ویردی ٹیسٹ لازمی ہوگا،ترامیم عوام کی جان و مال کے تحفظ، حادثات میں کمی اورجدیدٹیکنالوجی کے ذریعے ٹریفک نظام کو مزیدشفاف بنانے کیلئے کی گئی ہیں،کراچی سمیت صوبے بھرمیں ٹریفک حادثات کی ایک بڑی وجہ پرانی اورناقص حالت میں چلنے والی بھاری گاڑیاں ہیں، صوبائی وزیر نے کہا ہے کسی بھی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے عائدہوں گے اورغیرمحفوظ گاڑیاں سڑکوں پر نہیں چلنے دی جائیں گی-
Post Views: 2