میتوں کو بھیجنے کے لیے کچرا اٹھانے والے تابوت بھیجنے پر کے پی حکومت پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
دریائے سوات میں ڈوب کر جاں بحق ہونے والے افراد کی میتوں کو نکالنے کے بعد جب ان کی میتیں لانے کے لیے کچرا اٹھانے والی گاڑیاں بھیجی تو خیبرپختونخوا حکومت کو عوامی سطح پر شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جاں بحق افراد کی میتیں ایسی گاڑیوں میں لائی گئیں جو عموماً صفائی کے لیے استعمال ہوتے ہیں، جسے عوام نے انسانی وقار کی سنگین توہین قرار دیا۔ شہریوں اور سوشل میڈیا صارفین نے حکومتِ خیبرپختونخوا کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام انتظامی غفلت، بے حسی اور بے حرمتی کی بدترین مثال ہے۔
سوات انتظامیہ نے سیلاب میں جاں بحق ہونیوالوں کیلئے تابوت ٹی ایم اے کے کچرا اٹھانے والی گاڑی میں بھیجے pic.
— Muhammad Faheem (@MeFaheem) June 27, 2025
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایکس صارف فرح لودھی خان نے لکھا کہ ’ انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ زندوں کی قدر ہو یا نہیں مگر مرنے والوں کی بے حرمتی کا پورا سامان ہوتا ہے یہاں۔ نہ آبادی کے حساب سے مردہ خانے، نہ تمیز طریقے سے تجہیز و تدفین کا انتظام، اونچے نیچے، بغیر باؤنڈری کے اپنی مرضی سے بنے قبرستان۔ بندہ سوچے مریں گے تو بھی عزت نہیں۔ ‘
انتہائی افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ زندوں کی قدر ہو یا نہیں مگر مرنے والوں کی بے حرمتی کا پورا سامان ہوتا ہے یہاں۔ نہ آبادی کے حساب سے مردہ خانے، نہ تمیز طریقے سے تجہیز و تدفین کا انتظام، اونچے نیچے، بغیر باؤنڈری کے اپنی مرضی سے بنے قبرستان۔
بندہ سوچے مریں گے تو بھی عزت نہیں۔
— farah lodhi khan (@farah_lodhi) June 27, 2025
ایک اور صارف نے لکھا کہ آج ایک بار پھر ثابت ہوا کہ ہم پر مسلط لوگوں میں انسانیت مرچکی ہے۔
آج ایک بار پھر ثابت ہوا کہ ہم پر مسلط لوگوں میں انسانیت مر چکی ہے
— Naeem 6-0 (@Qasranibaloch78) June 27, 2025
صارف شیر افضل خان نے لکھا کہ انتہائی بے غیرتی والا کام ہے یہ اگر زمہ داروں کو سزا نہیں دی اس پر تو لعنت ہو آپ پر بھی۔ لعنت ہمارے اس ووٹ پر جو تم جیسے نا اہلوں کو دیا ہے۔
@YarMKNiazi @AliAminKhanPTI
انتہائی بے غیرتی والا کام ہے یہ
اگر زمہ داروں کو سزا نہیں دی اس پر
تو لعنت ہو آپ پر بھی۔
لعنت ہمارے اس ووٹ پر جو تم جیسے نا اہلوں کو دیا ہے۔
— Sher Afzal Khan (@afzalkhan76) June 27, 2025
واقعے پر اب تک صوبائی حکومت کی جانب سے کوئی واضح وضاحت یا معافی سامنے نہیں آئی، جس پر عوامی غصہ مزید بڑھ گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news خیبرپختونخوا حکومت دریائے سوات سوات کچرا لاشیں میونسپل کارپوریشنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا حکومت دریائے سوات سوات کچرا لاشیں میونسپل کارپوریشن کے لیے
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ نے رجب طیب اردوان سے ملاقات کو انتہائی شاندار ملاقات قرار دیدیا
امریکی صدر نے اوول آفس میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں اردوان کو اپنا پرانا دوست قرار دیا اور کہا کہ اردوان نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ پورے یورپ اور دنیا میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے شاندار فوج تیار کی ہے۔ انہیں وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہنا ہمارے لیے اعزاز ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ترک صدر رجب طیب اردوان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ون آن ون ملاقات ہوئی، صدر ٹرمپ نے اردوان سے ملاقات کو "انتہائی شاندار ملاقات" قرار دیا۔ ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اہم ملاقات کی۔ تقریباً دو گھنٹے بیس منٹ تک جاری رہنے والی اس ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے نہ صرف اپنے ترک ہم منصب کو دروازے تک چھوڑا بلکہ گاڑی میں سوار ہونے تک ان کے ہمراہ رہے اور گرمجوشی سے الوداع کہا۔
ملاقات کے بعد دونوں رہنماؤں کی موجودگی میں ترکیہ اور امریکا کے مابین توانائی کے شعبے میں اہم معاہدے پر دستخط ہوئے۔ ترکیہ کی جانب سے دستخط وزیرِ توانائی و قدرتی وسائل آلپ ارسلان بایراکتار نے کیے۔ اس معاہدے کو دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے دور کی بنیاد قرار دیا جا رہا ہے۔ ترک صدر اردوان نے ملاقات سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس دورے کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے ساتھ منسلک ایک اہم موقع تصور کرتے ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں اردوان کو اپنا پرانا دوست قرار دیا اور کہا کہ اردوان نہ صرف اپنے ملک میں بلکہ پورے یورپ اور دنیا میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے شاندار فوج تیار کی ہے۔ انہیں وائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہنا ہمارے لیے اعزاز ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ ترکیہ کے ساتھ وسیع پیمانے پر تجارتی تعلقات موجود ہیں اور آئندہ ان تعلقات کو مزید بڑھایا جائے گا۔ ان کے بقول "ترکیہ ایف-16 اور ایف-35 سمیت کئی دفاعی منصوبوں میں دلچسپی رکھتا ہے اور ہم اس پر بھی گفتگو کریں گے۔" صدر ٹرمپ نے اردوان کو "سخت مزاج مگر نتیجہ خیز شخصیت" قرار دیتے ہوئے کہا کہ میں عام طور پر ضدی لوگوں کو پسند نہیں کرتا، مگر اردوان ہمیشہ مجھے اچھے لگے ہیں، وہ اپنے ملک کے لیے شاندار خدمات انجام دے رہے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ اقوامِ متحدہ کے اجلاس کے دوران غزہ بحران پر سعودی عرب، قطر، ترکیہ اور دیگر مسلم رہنماؤں کے ساتھ مفصل بات چیت ہوئی ہے۔ ان کے مطابق ہم کسی معاہدے کے قریب پہنچ چکے ہیں، تمام قیدیوں کی رہائی اور جنگ بندی کے امکانات روشن ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ شام پر عائد پابندیاں صدر اردوان کی درخواست پر ختم کی گئیں، کیونکہ وہ وہاں کے حالات میں بنیادی کردار ادا کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ شام میں کامیابی اردوان کی مرہونِ منت ہے۔ یہ ترکیہ کے لیے ایک بڑی جیت تھی اور اسی بنا پر ہم نے شام پر عائد سخت پابندیاں ختم کیں، تاکہ وہاں کے لوگ سکون کا سانس لے سکیں۔ امریکی صدر نے اس بات کی تصدیق کی کہ ایف-35 منصوبے پر بھی تبادلۂ خیال ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ ترکیہ ایف-35 چاہتا ہے، ہم اس کو سنجیدگی سے دیکھ رہے ہیں۔ ان کی کچھ مخصوص ضروریات ہیں، ہماری بھی کچھ توقعات ہیں، جلد ایک نتیجہ سامنے آئے گا۔
آذربائیجان اور آرمینیا کے مابین امن عمل کے حوالے سے ٹرمپ نے کہا کہ اردوان کا خطے میں غیر معمولی اثر و رسوخ ہے۔ انہوں نے یہ بھی عندیہ دیا کہ ترکیہ پر عائد CAATSA پابندیاں جلد ختم ہوسکتی ہیں۔ روس یوکرین تنازع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اردوان کو ماسکو اور کیف دونوں میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ وہ غیر جانب داری کو پسند کرتے ہیں اور اگر وہ چاہیں تو اس تنازع میں فیصلہ کن کردار ادا کر سکتے ہیں۔ امریکی صدر سے ملاقات کے لیے آئے ترک وفد میں وزیرِ خارجہ حقان فیدان، وزیرِ دفاع یاشار گولر، وزیرِ توانائی آلپ ارسلان بایراکتار، ایم آئی ٹی کے سربراہ ابراہیم قالن اور صدارتی مشیر برائے خارجہ و سلامتی امور عاکف چاتائے بھی شامل تھے۔ واشنگٹن میں ترکیہ کے سفیر صادات اونال بھی اجلاس میں موجود تھے۔ صدر اردوان کے لیے وائٹ ہاؤس کے سبزہ زار پر باقاعدہ سرکاری استقبالیہ تقریب بھی منعقد کی گئی، جہاں صدر ٹرمپ نے پرتپاک انداز میں ان کا خیرمقدم کیا۔