data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سوات :خیبرپختونخوا کے سیاحتی علاقے دریائے سوات میں پیش آنے والے افسوسناک سانحے کے بعد صوبائی حکومت نے فوری کارروائی کرتے ہوئے متعدد انتظامی افسران کو معطل کردیا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی ہدایت پر واقعے کی مکمل تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق ترجمان وزیراعلیٰ کاکہنا ہےکہ  دریائے سوات میں سیلابی ریلے میں 17 سیاحوں کے بہہ جانے کے واقعے کی ذمہ داری کا تعین کرنے کے لیے انسپکشن ٹیم کے چیئرمین کو انکوائری کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے، کمیٹی سانحے کی وجوہات اور ذمہ داران کا تعین کرے گی اور اپنی رپورٹ جلد پیش کرے گی، واقعے میں غفلت اور ناقص کارکردگی کے باعث متعدد ضلعی افسران کو معطل کردیا گیا ہے۔

معطل ہونے والے افسران میں اسسٹنٹ کمشنر بابوزئی، اسسٹنٹ کمشنر خوازہ خیلہ  کوبروقت وارننگ جاری نہ کرنے پر اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریلیف کوپیشگی حفاظتی انتظامات نہ کرنے پر ہٹایا ہے،ریسکیو 1122 کے ضلعی انچارج کو بھی فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

ترجمان کے مطابق وزیراعلیٰ نے ہدایت کی ہے کہ انسانی جانوں کے ضیاع پر کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی،

سانحے میں جاں بحق افراد کے ورثا کو صوبائی حکومت کی جانب سے فی کس 10 لاکھ روپے مالی امداد دی جائے گی۔

خیال رہےکہ  سانحہ آج صبح اُس وقت پیش آیا جب سیاحوں کا ایک گروپ دریائے سوات کے خشک حصے میں تصویریں لینے کی غرض سے گیا، عینی شاہدین کے مطابق سیاح ناشتہ کرنے کے بعد دریا کے ایک نسبتاً محفوظ دکھنے والے علاقے میں گئے، جہاں اچانک سیلابی ریلا آیا اور انہیں گھیر لیا۔

سیاح جان بچانے کے لیے دریا کے بیچ میں موجود ایک بلند ٹیلے پر چڑھ گئے اور مدد کے لیے چیختے رہے، مگر دریائے سوات کی تیز و بے رحم موجوں کے سامنے کوئی تدبیر کارگر نہ ہو سکی، مقامی افراد نے بچانے کی کوشش کی، تاہم وہ بھی ناکام رہے۔

واضح رہے کہ  واقعے میں 9 افراد جاں بحق، 4 کو بچا لیا گیا جبکہ 4 افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے، ڈوبنے والوں میں 10 کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور 1 کا سوات سے بتایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ 26 اگست 2022 کو بھی ضلع لوئر کوہستان کے علاقے سناگئی دوبیر میں پانچ نوجوان سیلابی ریلے میں بہہ گئے تھے، جو تین گھنٹے تک امداد کے انتظار میں بلند پتھر پر بیٹھے رہے، لیکن کوئی مدد نہ پہنچنے پر بے بسی کی تصویر بنے جان کی بازی ہار گئے۔

عوام اور متاثرہ خاندانوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سوات جیسے سیاحتی علاقوں میں ریسکیو وارننگ سسٹم کو جدید اور مؤثر بنایا جائے تاکہ آئندہ قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع نہ ہو۔ ساتھ ہی دریا کے کنارے خطرے کی وارننگ اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: دریائے سوات کے لیے گیا ہے

پڑھیں:

مایورکا: مخالفت کے باوجود ریکارڈ سیاح

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 ستمبر 2025ء) تیز دھوپ میں کرایے کی گاڑیوں کی کئی کلومیٹر طویل قطار بل کھاتے راستے پر اوپر چڑھ رہی ہے۔ اس ابتدائی خزاں کی صبح چھٹیوں پر آئے ایک ہجوم نے ویلدیموسا کا رخ کیا ہے۔ یہ دلکش پہاڑی گاؤں مایورکا کے مقبول ترین مقامات میں شمار ہوتا ہے اور اس برس بھی روزانہ وہاں کی تنگ سڑکوں پر ٹریفک جام نظر آتا ہے۔

اس سے صرف سیاح ہی متاثر نہیں ہوتے۔ یہاں بسیں پھنس جاتی ہیں جس میں زیادہ تر اپنی نوکریوں پر جانے والے افراد ہوتے ہیں، جو اس صورتحال میں دیر سے دفتر پہنچنے کی کوفت کی وجہ سے جھنجھلا جاتے ہیں۔

بیلئیر جزائر پر انیس ملین سیاح

اگرچہ بیلئیر سمیت اسپین کے دیگر حصوں میں بڑے پیمانے پر سیاحت کے خلاف ناراضی کئی برسوں سے بڑھ رہی ہے اور بار بار احتجاجی مظاہروں کی صورت میں سامنے آتی ہے، پھر بھی ان جزیروں پر اس سال بھی سیاحوں کا نیا ریکارڈ قائم ہونے جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

جولائی تک تقریباً گیارہ ملین سیاح آ چکے تھے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے سے کچھزیادہ ہیں۔

پورے 2024 میں یہ تعداد اٹھارہ اعشاریہ سات ملین رہی۔ اس سال امکان ہے کہ یہ تعداد بڑھ کر انیس ملین سے زیادہ ہو جائے گی یعنی اسپین آنے والے ہر پانچ سیاحوں میں سے ایک سیاح یہاں آیا۔

لیکن ان بہ ظاہر خوش آئند اعداد و شمار کے باوجود مایورکا کی سیاحت کی صنعت میں خوشی کا ماحول نہیں ہے۔

ریستورانوں، دکانوں اور تفریحی مقامات کے مالکان نمایاں مالی نقصان کی شکایت کر رہے ہیں۔ انہیں خاص طور پر جرمن سیاحوں کی کمی نے پریشان کر دیا ہے۔

صرف جولائی میں ہی ان کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں آٹھ فیصد سے زیادہ گھٹ گئی۔ جرمن سیاح روایتی طور پر مایورکا آنے والے سب سے بڑی تعداد میں ہوتے ہیں، اسی لیے خطرے کی گھنٹیاں بج اٹھی ہیں۔

جزیرے کے ٹور گائیڈز کی تنظیم کے سربراہ پیڈرو اولیور کا ماننا ہے کہ سیاحت مخالف احتجاج اس کی ایک بڑی وجہ ہیں، ''مجھے کوئی شک نہیں کہ ان کا اثر ہوا ہے۔ پیغام پہنچ چکا ہے۔‘‘

ان کا کہنا ہے، ''سیاح بار بار پوچھتے ہیں کہ کیا یہ سچ ہے کہ مایورکا کے لوگ اب سیاح نہیں دیکھنا چاہتے؟''

بڑھتی گرمی بھی ایک عنصر

لیکن ہسپانوی ٹورازم بیورو برلن کے نمائندے الوارو بلانکو کو جرمن سیاحوں کی کم آمد کی بنیادی وجہ احتجاج نظر نہیں آتی۔

ان کے مطابق پچھلے چند مہینوں میں اس موضوع پر صرف دو جرمن شہریوں نے ای میل کیں، ''میرا نہیں خیال کہ احتجاج سے زیادہ فرق پڑا ہے۔‘‘ ان کے مطابق اصل وجہ جرمنی کی اقتصادی صورتحال ہے۔ ساتھ ہی جنوبی یورپ کی بڑھتی گرمی بھی کچھ سیاحوں کو روک رہی ہے۔

ٹورازم کنسلٹنگ کمپنی مابریان کے کارلوس سیندرا بھی متفق ہیں کہ طویل مدتی اثرات ضرور ہو سکتے ہیں، لیکن فی الحال اصل وجہ اقتصادی ہے۔

وہ خاص طور پر تیزی سے بڑھتی ہوئی قیمتوں کو وجہ بتاتے ہیں۔ ہوٹل کے نرخ اور مالی دباؤ

مایورکا کی سیاحتی صنعت کئی برسوں سے معیار بڑھانے پر زور دے رہی ہے۔ سب سے واضح مثال ہوٹلوں کی تبدیلی ہے۔ پچھلے بیس برس میں چار اور پانچ ستارہ ہوٹلوں کی تعداد تین گنا ہو گئی جبکہ ایک سے تین ستارہ ہوٹل تقریباً ختم ہو گئے۔ اس سے سیاحوں کے بجٹ پر دباؤ بڑھ گیا ہے۔

اس کے ساتھ بیلئیر حکومت نے امریکہ میں اپنی تشہیر بڑھائی ہے۔ اس سال فرانسیسی، اطالوی اور شمالی یورپی سیاحوں کی غیر معمولی آمد نے جرمنوں کی کمی کو پورا کر دیا۔

یوں سب مخالفتوں کے باوجود جزیرہ ایک بار پھر ریکارڈ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اگرچہ علاقائی حکومت بار بار کہہ چکی ہے کہ گنجائش کی حد پوری ہو چکی ہے، لیکن وہ اب تک کسی بھی سخت اقدام سے گریزاں رہی ہے۔

ابھی تک نہ تو شب گزاری ٹیکس میں اضافہ کیا گیا ہے، نہ ہی کرائے کی گاڑیوں پر کوئی خصوصی ٹیکس یا سیاحتی کرایہ داری پر سخت قوانین نافذ کیے گئے ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ معیشت سیاحت پر حد سے زیادہ انحصار کرتی ہے اور ڈر یہ ہے کہ مانگ کہیں کم نہ ہو جائے۔

متعلقہ مضامین

  • مریم نواز سے نیوی وار کالج کے وفد کی ملاقات، حکومتی کارکردگی پر بریفنگ
  • سانحہ 9 مئی، جی ایچ کیو حملہ کیس میں آج عمران خان ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونگے
  • جرمنی سیاحوں کے لیے کتنا محفوظ، تحفظات کیا ہیں؟
  • ہائیکورٹ ججز کی کارکردگی جانچنے کیلئے رولز، محفوظ فیصلہ 90 روز میں لازمی سنانے کی تجویز
  • جن کی اپنی کارکردگی بتانے لائق نہ ہو وہ دوسروں کے کاموں میں کیڑے نکالتے ہیں، عظمی بخاری کا شرجیل میمن کو جواب
  • کرپشن اور ناقص تفتیش میں ملوث خاتون سمیت ایف آئی اے کے 5افسران کو سخت سزائیں
  • لاہور: ملزمان مسجد کے چندے کے ڈبے توڑ کر رقم لے کر فرار
  • مایورکا: مخالفت کے باوجود ریکارڈ سیاح
  • کوئٹہ سے پشاور کیلئے جعفر ایکسپریس کی سروس 3 روز کیلئے معطل
  • سندھ بلڈنگ، صدر ٹاؤن میں غیر قانونی بلند عمارتوں کی تعمیر، حکام ملوث