میرپورخاص:دوسوشاخ میں شگاف پڑنے سے 4 گائوں ڈوب گئے
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص (نمائندہ جسارت) مون سون کی پہلی بارش نے ضلع انتظامیہ کا پول کھول دیا حسیکو کے تمام دعوے جھوٹے ثابت ہوئے، بارش کے دوران حادثات میں 7 افراد زخمی ہوئے، آسمانی بجلی گرنے سے 14 اونٹ ہلاک ہوگئے ، دوسو شاخ میں 100 فٹ کا شگاف پڑنے سے ہزاروں ایکٹر فصل اور چار گاؤں ڈوبے گئے ۔ تفصیلات کے مطابق میرپورخاص اور گردونواح میں مون سون کی پہلی بارش نے ضلع انتظامیہ کے دعوئوں کا پول کھول کر رکھ دیا الرٹ جاری ہونے کے باوجود ضلع انتظامیہ میٹنگ اور دورے کرنے تک محدود رہی بارش کے دوران انتظامات نہ ہونے کے سبب ضلع بھر میں نکاسی آب کے مسائل کے ساتھ سندھڑی کی حدود میں واقع دوسو شاخ نہر میں 100 فٹ کا شگاف پڑھنے سے چار گاؤن زیر آب آگئے اور ہزاروں ایکٹر پر کھڑی چاول اور دیگر فصلوں کو شدید نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں جبکہ الرٹ جاری ہونے کے باوجود میرپورخاص شہر سے میں سائن بورڈ ، درخت اور بجلی کی تاریں گرنے کے سبب حادثات میں 7 سے زائد افراد زخمی ہوئے دوسری جانب تعلقہ ٹنڈو جان محمد میں آسمانی بجلی گرنے سے 14 اونٹ ہلاک ہوگئے۔ واضح رہے کہ مون سون بارشوں سے قبل حیسکو حکام کی جانب سے بڑے دعوے کیے گئے تھے جس کا پول مون سون کی پہلی بارش میں کھل کر سامنے آگیا گزشتہ شام شروع ہونے والی بارش کے پہلے قطرے کے ساتھ ہی شہر کے سٹی لینکنگ فیڈر سمیت تمام فیڈر پر بارش کے بعد جانے والی لائٹ کئی علاقوں میں 10 گھنٹوں بعد بحال کی گئی جبکہ سٹی لینکنگ ٹورآباد،ڈھولن آباد، کھسک پورہ ، جمناداس میں 26 گھنٹے گزر جانے کے باوجود لائٹ بحال نا کی جاسکی تھی علاؤہ ازیں جمعرات کی شام شروع ہونے والی بارش کا سلسلہ جمعہ کے روز بھی جاری رہا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بارش کے
پڑھیں:
میرپورخاص،محکمہ تعلیم کااسکولز میں من پسند ہیڈماسٹر ومسٹریس تعینات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
میرپورخاص(نمائندہ جسارت) محکمہ تعلیم کے ملازمین نے گرلز اور بوائز ہائی اسکولوں میں ہیڈ ماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس کے نوٹیفکیش کو ہوا میں اڑا کر من پسند اسکولوں میں من پسند ہیڈ ماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس کو تعینات کر دیا ہے، بغیر سیمی کوڈ کے اسکول ظاہر کر کے تعیناتیاں کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سیکریٹری ایجوکیشن سندھ کی جانب سے مختلف اسکولوں میں ہیڈ ماسٹرز اور ہیڈ مسٹریس کی تعیناتی کا جو نوٹیفکیشن جاری کیا تھا محکمہ تعلیم میرپورخاص کے افسران اور ملازمین نے اسے ہوا میں اڑاتے ہوئے بغیر سمی کوڈ اسکولوں جن کا کوئی وجود ہی نہیں ہے ان میں محکمہ تعلیم کے جاری نوٹیفکیشن 9 ستمبر کو نکلنے سے قبل بھاری رشوت کے عیوض 23 اگست کا نوٹیفکیشن محکمہ تعلیم میرپورخاص کی صرف ایک ٹیچر سیرل نمبر 100 پر لگا کر ان کے مرضی کے اسکولوں میں تعینات کر دیا گیا ہے ذرائع کے مطابق گورنمنٹ گرلز ہائی اسکول سیٹلائیٹ ٹاون میں ڈائریکٹر تعلیم آفس کے ملازمین نے رکھ دیا ہے جبکہ اس نام کا کوئی سیمی کوڈ کا اسکول نہیں ہے اور ملازم یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ نوٹیفکیشن کے مطابق یہ گورنمنٹ اقرا ہائی اسکول سیٹلائیٹ ٹاون کا آرڈر درست ہے میں بھاری رشوت لے کر اپنی دھاک بٹھائی ہے متاثرہ اساتذہ کی سینیارٹی اور دھونس سے ایک اسکول کے نام کو بدل دیا بڑا ٹیکنک دماغ سے یہ کام کیا جیسے کسی کو علم نا ہو متاثرین اساتذہ نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، وزیر تعلیم اور سیکریٹری تعلیم سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری نوٹس لے کر غلط جوائنگ ٹیچرز کو کیسے سیمی کوڈ کے بغیر دوسرے اسکول تعینات کیا گیا ہے اقرا ہائی اسکول سیٹلائٹ ٹاون اسکول کو موڈی فائیڈ کیا گیا تو کلیریکل غلطی تصور کیا گیا تو یہ ناانصافی ہو گی اور ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی کی جائے جو اساتذہ کا حق مار کر محکمہ تعلیم کو بدنام کر رہے ہیں ایک طرف وزیر تعلیم محکمے کو عروج ہر لانا چاہتے ہیں تو دوسری جانب کرپٹ ملازمین محکمے کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں اس سے اساتذہ کی سنارٹی پر فرق پڑے گا اور اپیل کی کہ 23 اگست 2025 کے نوٹیفکیشن کو منسوخ کیا جائے اور جو ٹیچر اس نوٹیفکیشن میں سرل نمبر 100 پر ہے اسے فورا چارج چھوڑنے کا حکم جاری کیا جائے۔