اب خلیجی تعاون کونسل (جی سی سی) کے ممالک کے شہری سال کے کسی بھی وقت عمرہ ادا کرسکتے ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جی سی سی ممالک کے شہری سال کے کسی بھی وقت عمرہ ادائیگی کیلئے سعودی عرب میں ہوا، زمینی یا سمندری، کسی بھی راستے بغیر ویزا یا فوری اجازت کے داخل ہوسکتے ہیں۔

سعودی وزارت حج و عمرہ نے اعلان کیا ہے کہ جی سی سی ممالک کے شہری 365 دن، 24 گھنٹے میں کوئی بھی وقت منتخب کرکے عمرہ کر سکتے ہیں ۔

خلیجی تعاون کونسل جس میں بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں، کے شہریوں کیلئے سعودی عرب میں بغیر ویزا داخل ہوتے وقت صرف ان کا قومی شناختی کارڈ یا پاسپورٹ کا استعمال کیا جائے گا۔

عمرہ کے لیے مخصوص اجازت "نُسک" موبائل ایپ کے ذریعے فوری طور پر جاری ہوتی ہے۔ اگر جی سی سی شہری مسافر ہوں، تو وہ "ٹرانزٹ ویزا" یا "ٹورسٹ ویزا" کے ذریعے بھی سعودی عرب میں داخل ہو سکتے ہیں، بعض ایئر لائنز کے ذریعے بکنگ کرتے وقت یہ ویزا خودبخود فراہم کیا جاتا ہے۔

مزید آسانی کے لیے "ٹورسٹ-عمرہ" ویزا بھی دستیاب ہے جو آن لائن ksavisa.

sa پورٹل سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ یہ سہولت تقریباً پچھلے 6 ماہ سے دستیاب ہے۔ اگرچہ عام طور پر حج کے دوران (ذو الحجہ کے ابتدائی دنوں میں) عمرہ ویزے محدود ہوتے ہیں، جون 2025 کے وسط میں حج ختم ہونے کے بعد دوبارہ جاری کیے گئے ہیں۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ممالک کے شہری کسی بھی بھی وقت

پڑھیں:

فیملی اسپانسرشپ ویزا؛ کویت سے بڑی خبر سامنے آگئی

کویت میں فیملی اسپانسرشپ ویزا سے متعلق زیر گردش خبروں پر بالآخر حکام نے وضاحت کردی۔

عرب میڈیا کے مطابق کویت کی وزارتِ داخلہ نے کہا ہے کہ فیملی اسپانسرشپ کے آرٹیکل 22 کی خلاف ورزی کرنے والوں کی سزا معاف کرنے کی اطلاعات بے بنیاد ہیں۔

وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا اور بعض ذرائع ابلاغ میں گردش کرنے والی رپورٹس مکمل طور پر بے بنیاد ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اسپانسرشپ آرٹیکل کی خلاف ورزی کرنے والے غیرملکیوں کے ویزا کی حیثیت تبدیل کرکے بھی ملک میں رہنے نہیں دیا جائے گا۔  

بیان میں کہا گیا کہ رہائشی قوانین یا وزارت کے کسی بھی فیصلے کے حوالے سے باضابطہ اعلانات صرف وزارت کے سرکاری ذرائع ابلاغ اور پلیٹ فارمز کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔

عوام سے اپیل کی گئی کہ وہ غیر مصدقہ خبروں پر یقین نہ کریں اور صرف وزارت کے جاری کردہ سرکاری بیانات پر ہی انحصار کریں۔

وزارتِ داخلہ کے مطابق گزشتہ ماہ فیملی اسپانسرشپ (آرٹیکل 22) کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی اقدامات کیے گئے۔

ان کارروائیوں کے تحت خلاف ورزی کرنے والے غیر ملکی شہریوں کے ساتھ ساتھ ان کے اسپانسرز کو بھی ملک بدر کر دیا گیا تھا۔

آرٹیکل 22 کیا ہے؟

آرٹیکل 22 کے تحت کویت میں مقیم غیر ملکی مخصوص شرائط کے ساتھ اپنے اہل خانہ کو اسپانسر کر سکتے ہیں، جن میں کم از کم آمدنی کی شرط بھی شامل ہے تاہم جو افراد جان بوجھ کر کم آمدنی ظاہر کرکے ویزا حاصل کرلیتے ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے۔

 

متعلقہ مضامین

  • سعودی عرب کو کوئی مشکل پیش آئی تو پاکستان منہ توڑ جواب دے گا، رانا ثنا اللہ
  • مسلم ممالک صرف اعلانات اور بیانات تک محدود
  • فیملی اسپانسرشپ ویزا؛ کویت سے بڑی خبر سامنے آگئی
  • سعودی عرب اور 12 ممالک کا بڑا اعلان: فلسطینی اتھارٹی کے لیے ہنگامی مالیاتی اتحاد قائم
  • H-1B ویزا فیس میں ڈرامائی اضافہ: امریکی شعبہ صحت کے لیے دھچکہ
  • کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے انتخابات :بزنس مین پینل کا مہم کاآغاز
  • ٹیکس دہندگان دستاویزی ثبوت دیے اثاثے ظاہر کرسکتے ہیں، ایف بی آر
  • پاکستان سعودیہ معاہدہ
  • چار سے چھ لوگ آئین میں ترمیم نہیں کرسکتے، اس کیلئے پارلیمنٹ جانا ہوگا، طارق فضل چوہدری
  • امریکی ’ایچ ون بی‘ کی جگہ چین کا لانچ کردہ ’کے ویزا‘ کیا ہے؟