data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور( نمائندہ جسارت)امیرجماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے مخصوص نشستوں پر آئینی بنچ کے فیصلہ کو افسوسناک اور آئین کی غلط تشریح قراردیا ہے۔ منصورہ سے جاری بیان میں امیر جماعت نے کہا کہ فیصلہ سے ہائبرڈ نظام کو مزید تقویت دی گئی ہے، عوام کے حق کو چھینا گیا ہے۔فیصلہ سے ملک کے عدالتی نظام کی ساکھ پر ایک دفعہ پھر بڑا سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 26ویں ترمیم کے ذریعے مقتدر حلقوں نے عدلیہ کو مکمل طور پر کنٹرول میں لے لیا، اب حکمران اسی طرح عدالتوں سے مرضی کے فیصلے کرواتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے 26ویں ترمیم کے خلاف موثر اور جاندار آواز بلند کی اور اس ترمیم کو یکسر مسترد کردیا تھا تاہم بعض اپوریشن جماعتیں دانستہ یا غیر دانستہ طور پر اس کا حصہ بن گئیں، اپوریشن جماعتیں اصولی موقف پر ڈٹ جاتیں تو شاید عدالتوں کی کچھ نہ کچھ ساکھ برقرار رہتی اور آج ہمیں یہ دن نہ دیکھنے پڑتے۔امیر جماعت نے کہا کہ مخصوص نشستوں پر فیصلہ کے بعد دیکھنا ہوگا کہ حکومتی اور بالخصوص اپوزیشن پارٹیاں کس طرح کا ردعمل دیتی ہیں، کیا وہ پی ٹی آئی کی اصولی نشستوں کو مال غنیمت سمجھ کر قبول کر لیں گی یا اخلاقی، اصولی اور جمہوری موقف اپناتے ہوئے انکار کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی نام نہاد سیاسی پارٹیوں کے لیے جمہوریت محض اپنے مفاد کو سمیٹنے کا الاپ ہے، سیاسی جماعتیں اپنا قبلہ درست کرلیں اور جمہوری اصولوں کو ذاتی مفادات پر ترجیح دیں تو ملک میں آئین و قانون کی بالادستی قائم ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ہی اپنے حق کے لیے پرامن مزاحمت کی طرف جانا ہوگا اور اس وقت صرف جماعت اسلامی ہی ان کے لیے جدوجہد کا بہترین پلیٹ فارم ہے۔ دریں اثنا حافظ نعیم الرحمن نے سیاحوں کے دریائے سوات میں ڈوبنے کے اندوہناک واقعہ پر گہرے دکھ کا اظہا ر کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار ہمدردی اور مرحومین کی مغفرت کے لیے دعا کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران میڈیا پر لوگوں کو پانی میں بہتے دیکھتے رہے مگر ان بچوں اور خواتین کی جانیں بچانے کے لیے فوری اقدامات نہیں اٹھائے گئے۔ اسلام آباد سے سیاحوں تک پہنچنے میں ہیلی کاپٹر سے محض آدھ گھنٹہ درکار تھا اور پشاور سے اس سے بھی کم وقت۔ حکمران ذاتی اللّے تللوں کے لیے ہیلی کاپٹروں اور جہازوں کا فوری بندوبست کرلیتے ہیں تاہم ملک کے وارث عوام کا کوئی پرسان حال نہیں، حکمران طبقہ وسائل کو ذاتی مال سمجھ کر ڈکار رہا ہے، عام آدمی کے لیے بنیادی سہولیات تک میسر نہیں، حکمرانوں نے لوگوں کو تنہا، بے یارومددگار اور مرنے کے لیے چھوڑ دیا ہے اور انھیں تحفظ دینے میں مکمل ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے پی میں پی ٹی آئی گزشتہ 13برسوں سے حکمرانی کررہی ہے، سوات واقعہ سے اس کی نااہلی ایک بار پھر کھل کر سامنے آ گئی۔حافظ نعیم الرحمن نے مطالبہ کیا کہ سیاحتی علاقوں میں تجاوزات اور خصوصی طور پر دریاؤں میں تجاوزات اور غیر قانونی طور پر قائم ہوٹلوں کا خاتمہ کیا جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حافظ نعیم الرحمن انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے لیے

پڑھیں:

ہم 27ویں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے، حافظ نعیم

امیر جماعت اسلامی پاکستان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو قائم ہوئے 78 سال گزر چکے لیکن ریاستی نظام وہ سمت اختیار نہیں کر سکا جس کا خواب قائداعظم اور بانیانِ پاکستان نے دیکھا تھا۔ قیام پاکستان کوئی عام سیاسی جدوجہد نہیں بلکہ عظیم قربانیوں اور تمناؤں کا نتیجہ تھا، تحریک پاکستان صرف مسلم اکثریتی علاقوں تک محدود نہیں تھی بلکہ وہ لوگ بھی اس جدوجہد کا حصہ بنے جو جانتے تھے کہ انہیں اپنے گھر بار اور زمینیں چھوڑنی پڑیں گی۔ اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پاکستان کا قیام اللہ کی حاکمیت کے اصول پر ہوا، نظام کو اصل رخ پر لانا ہوگا، ہم 27ویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارا باہمی تبادلہ خیال ملک و قوم کیلئے مفید اور بامقصد ثابت ہو گا، پاکستان کو قائم ہوئے 78 سال گزر چکے لیکن ریاستی نظام وہ سمت اختیار نہیں کر سکا جس کا خواب قائداعظم اور بانیانِ پاکستان نے دیکھا تھا۔ قیام پاکستان کوئی عام سیاسی جدوجہد نہیں بلکہ عظیم قربانیوں اور تمناؤں کا نتیجہ تھا، تحریک پاکستان صرف مسلم اکثریتی علاقوں تک محدود نہیں تھی بلکہ وہ لوگ بھی اس جدوجہد کا حصہ بنے جو جانتے تھے کہ انہیں اپنے گھر بار اور زمینیں چھوڑنی پڑیں گی۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے دین کی خاطر گھروں، زمینوں اور حتیٰ کہ اپنے آبا و اجداد کی قبریں تک چھوڑ دیں۔ مسلمانوں نے ایک ایسے ملک کے قیام کیلئے قربانیاں دیں جہاں اسلام کا عادلانہ نظام نافذ ہو، قائداعظم کی قیادت میں مسلمانانِ ہند نے اللہ کی حاکمیت کے اصول کو بنیاد بنا کرپاکستان کا خواب دیکھا تھا۔پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ محض ایک نعرہ نہیں بلکہ نظامِ زندگی کے مکمل تصور کا اعلان ہے، اللہ کے سوا کوئی طاقت، حکومت یا قوم حاکمیت کا حق نہیں رکھتی اور پاکستان اسی نظریہ پر وجود میں آیا کہ یہاں اسلامی عدل اور اجتماعی انصاف کا نظام قائم ہو، اب ضروری ہے کہ نظام کو اس کے اصل نظریاتی اور آئینی رخ کی طرف واپس لایا جائے۔ 

متعلقہ مضامین

  • خلفائے راشدین بھی عدالتوں میں پیش ہوئے، صدر مملکت مستثنیٰ کیوں؟ حافظ نعیم الرحمن
  • خلفائے راشدین بھی عدالتوں میں پیش ہوئے، صدر مملکت مستثنیٰ کیوں؟ حافظ نعیم الرحمٰن
  • ہم 27ویں ترمیم کو مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے، حافظ نعیم
  • 27ویں ترمیم مسترد ‘اسلام اور آئین میں استثنا کی کوئی گنجائش نہیں‘ حافظ نعیم الرحمن
  • 27 ویں ترمیم مکمل مسترد، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے: حافظ نعیم
  • اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والے نظام کے خاتمہ کی جدوجہد، مینار پاکستان اجتماع سے ہوگی۔حافظ نعیم الرحمن
  • ستائیسویں ترمیم مکمل مسترد، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے: حافظ نعیم
  • 26ویں ترمیم عدلیہ کنٹرول کے لیے تھی، رہی سہی کسر 27ویں ترمیم میں پوری کی جارہی ہے، حافظ نعیم
  • 27ویں ترمیم نظام انصاف پر شب خون مارنے کے مترادف: حافظ نعیم
  • صدر پاکستان کیلئے تاحیات استثنیٰ ہر اعتبار غلط و شرمناک ہے، حافظ نعیم الرحمنٰ