راہل گاندھی کمزور اور محروم طبقات کی مضبوط آواز بن گئے ہیں، کانگریس
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
محمد جاوید نے بتایا کہ راہل گاندھی کی مدتکار کا پہلا سال انکی مدت کار کے آغاز میں دی گئی توجہ کے لحاظ سے کامیاب رہا ہے، اس دوران وہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقات کی آواز بن چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر بننے کے ایک سال مکمل ہونے پر کانگریس نے راہل گاندھی کو "عوام کا لیڈر" قرار دیا۔ پارٹی لیڈروں نے کہا کہ اس ایک سال میں انہوں نے خود کو ایک سرکردہ آواز کے طور پر قائم کیا جس میں حکومت سے سیاسی اور پالیسی مسائل پر سخت سوالات پوچھے گئے، اس کے ساتھ انہوں نے اپوزیشن اتحاد کو بھی مضبوط کیا۔ کانگریس کے مطابق راہل گاندھی نے پارٹی میں طویل عرصے سے نظر انداز کئے جانے والے تنظیمی اصلاحات کو بھی آگے بڑھایا، تاکہ پارٹی کو نچلی سطح پر مضبوط کیا جا سکے۔ پارٹی کا خیال ہے کہ وہ اب ملک کے کمزور اور محروم طبقات کی مضبوط آواز بن چکے ہیں۔ پارلیمنٹ میں کانگریس کے لیڈر محمد جاوید نے بتایا کہ راہل گاندھی کی مدت کار کا پہلا سال ان کی مدت کار کے آغاز میں دی گئی توجہ کے لحاظ سے کامیاب رہا ہے، اس دوران وہ پارلیمنٹ کے اندر اور باہر معاشرے کے غریب اور پسماندہ طبقات کی آواز بن چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی روزگار، خواتین کی حفاظت، سرحدی ریاستوں میں سماجی تنازعات، داخلی سلامتی، اقتصادی بحران، منصفانہ انتخابات اور خارجہ پالیسی جیسے مسائل پر حکومت سے سخت سوالات پوچھتے ہیں۔ محمد جاوید نے کہا کہ راہل گاندھی نے آپریشن سندھ پر مودی حکومت کی حمایت کی لیکن جب پہلگام حملے کے پیچھے دہشت گردوں کا پتہ لگانے کے بارے میں سوالات پوچھے گئے تو حکومت نے انہیں نشانہ بنایا لیکن یہ تمام ٹارگٹ اسے اس کے راستے سے نہ روک سکے۔ محمد جاوید کے مطابق بی جے پی راہل گاندھی کو نا تجربہ کار کہتی تھی لیکن گزشتہ ایک سال میں راہل گاندھی نے مختلف سیاسی، سماجی، اقتصادی اور پالیسی مسائل کی گہری سمجھ کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہل گاندھی وہ واحد شخص ہیں جو بی جے پی کے حملے کے درمیان آئین کی حفاظت کا یقین دلاتے ہیں، اس لئے وہ عوام کے لیڈر کے طور پر ابھرے ہیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہ راہل گاندھی محمد جاوید نے کہا کہ طبقات کی انہوں نے آواز بن
پڑھیں:
پی ٹی آئی ارکان کے پارلیمنٹ کی کمیٹیوں سے دیے گئے استعفے کب منظور ہوں گے؟
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں نے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دے دیے ہیں البتہ سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ نے تاحال یہ استعفے منظور نہیں کیے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ کسی طرح ارکان کو پھر سے کمیٹیوں میں لایا جائے تاکہ پارلیمانی کمیٹیوں کی کارروائی آگے بڑھائی جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ فلک جاوید کو کیوں گرفتار کیا گیا؟ وجہ سامنے آگئی
اسپیکر اور چیئرمین سینیٹ کا مؤقفذرائع قومی اسمبلی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے پی ٹی آئی ارکان کے استعفے داخل دفتر کر رکھے ہیں، جبکہ دوسری جانب چیئرمین سینیٹ نے بھی فی الحال استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور معاملے پر پارٹی قیادت سے مزید گفتگو کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کے علاوہ سینیٹ سیکریٹریٹ کو خصوصی ہدایت جاری کی گئی ہے کہ پی ٹی آئی کے سینیٹرز کو جو کمیٹیوں کے سربراہ ہیں ان کی مراعات جاری رکھی جائیں۔
کمیٹیوں کی کارروائی کی صورتحالقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کے مستعفی ہونے کے بعد تو کمیٹیوں کی کارروائی رک گئی ہے البتہ ذرائع نے دعویٰ کیا ہے کہ سینیٹ کمیٹیوں کی کارروائی جاری رہے گی، اپوزیشن چیئرمین کمیٹی کی عدم موجودگی میں دیگر اپوزیشن ارکان میں سے کوئی کمیٹی کی سربراہی کرے گا تاہم اجلاس جاری رہے گا۔
یہ بھی پڑھیں:قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹرز نے سرکاری گاڑیاں واپس کیوں نہیں کیں؟
مراعات سے متعلق انکشافاتدوسری جانب قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں کے مستعفی چیئرمینوں کی اکثریت کا مراعات ابھی بھی لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
پی ٹی آئی کے 8 چیئرمینوں میں سے صرف 3 نے سرکاری گاڑیاں اور اسٹاف واپس کیا ہے، ان میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین جنید اکبر، چیف وہپ عامر ڈوگر اور رائے حسن نواز شامل ہیں، جبکہ 5 سابق چیئرمینوں نے ابھی تک گاڑیاں اور اسٹاف واپس نہیں کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ان ارکان کا کہنا ہے کہ ابھی استعفے منظور نہیں ہوئے اس لیے گاڑیاں اور اسٹاف کیوں واپس کریں۔
کمیٹیوں کی سربراہی سے محرومیواضح رہے کہ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹیوں سے استعفے دینے کے باعث پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سمیت 5 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے جبکہ سینیٹ کمیٹیوں سے استعفے کے باعث پی ٹی آئی 8 کمیٹیوں کی سربراہی سے محروم ہو چکی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسپیکر پی ٹی آئی پی ٹی آئی استعفے چیئرمین سینیٹ سینیٹ قائمہ کمیٹی قومی اسمبلی