بجلی صارفین کیلیے یکساں ٹیرف نظام سے متعلق پاور ڈویژن کی نیپرا میں درخواست
اشاعت کی تاریخ: 29th, June 2025 GMT
اسلام آباد:
بجلی صارفین کے لیے یکساں ٹیرف نظام کو نافذ کیے جانے سے متعلق حکومتی درخواست پر پاور ڈویژن نے یونیفارم ٹیرف سے متعلق غور کے لیے نیپرا سے رجوع کر لیا۔
اتھارٹی یکساں بجلی کے نرخوں سے متعلق درخواست پر سماعت یکم جولائی کو کرے گی۔ حکومت نے نیپرا ٹیرف قواعد 1998 کے قاعدہ 17 کے تحت درخواست جمع کرائی۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ مجوزہ ٹیرف میں سبسڈی اور انٹر ڈسکوز ریٹ ریشنلائزیشن شامل کیا جائے، مقصد ملک بھر کے تمام صارفین کے لیے مساوی نرخ مقرر کرنا ہے۔ ٹیرف کو 1 جولائی 2025 سے نافذ کرنے کی تجویز دی گئی۔
نیپرا کے مطابق سماعت میں وفاقی حکومت کی مجوزہ درخواست پر غور کیا جائے گا۔ یکساں ٹیرف، سبسڈی اور ریٹ ریشنلائزیشن پر غور کیا جائے گا، تمام اسٹیک ہولڈرز سماعت میں شریک ہو کر اپنی آراء کا اظہار کر سکتے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، وزیر توانائی
اسلام آباد(نیوزڈیسک) وزیر توانائی اویس لغاری نے قومی اسمبلی میں بجلی کے صارفین اور نرخوں سے متعلق اہم اعداد و شمار پیش کرتے ہوئے بتایا کہ ملک میں 200 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ پہلے یہ تعداد تقریباً 60 سے 70 لاکھ تھی، جو اب بڑھ کر 1 کروڑ 83 لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ نیشنل گرڈ سے منسلک صارفین کی مجموعی تعداد ساڑھے 3 کروڑ کے قریب ہے، اور اس وقت ملک میں تقریباً 7000 میگاواٹ اضافی بجلی دستیاب ہے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ 0 سے 100 یونٹ استعمال کرنے والے تقریباً 1 کروڑ 85 لاکھ صارفین کو 90 فیصد سبسڈی دی جا رہی ہے، جب کہ 100 سے 200 یونٹ استعمال کرنے والوں کو 70 فیصد تک رعایت دی جا رہی ہے۔
اویس لغاری نے مزید بتایا کہ پچھلے 9 ماہ میں 200 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کے لیے بجلی کی قیمت میں اوسطاً 60 فیصد کمی کی گئی ہے۔ جون 2024 میں انڈسٹری سے 255 ارب روپے کی کراس سبسڈی وصول کی جا رہی تھی، جو اب گھٹ کر 94 ارب رہ گئی ہے۔ اس کے ساتھ بجلی کا ٹیکس سمیت فی یونٹ ٹیرف 48.7 روپے سے کم کر کے 38.4 روپے کر دیا گیا ہے۔
وزیر توانائی نے کہا کہ پروٹیکٹڈ صارفین کے ٹیرف میں تقریباً 58 فیصد کمی کی گئی ہے، جبکہ نان پروٹیکٹڈ صارفین کے نرخ بھی سلیب کے حساب سے 11 سے 17 فیصد تک کم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت مزید بجلی خریدنے کا ارادہ نہیں رکھتی، اور کوشش ہے کہ کراس سبسڈی کا بوجھ گھریلو صارفین پر نہ پڑے۔
Post Views: 1