کراچی کے نوجوانوں کیلیے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند ہیں، پی پی تعصب کو فروغ دے رہی ہے، حافظ نعیم
اشاعت کی تاریخ: 13th, August 2025 GMT
کراچی:
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا ہے کہ کراچی کے نوجوانوں کے لیے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند کر دئیے گئے ہیں، پیپلز پارٹی کی نسل پرست ذہنیت نے معاشرے کو آلودہ کردیا۔
اپنے بیان میں حافظ نعیم نے کہا ہے کہ کے فور منصوبے پر 3 ارب روپے ملے جب کہ 40 ارب روپے کی ضرورت ہے، ورلڈ بینک سے ساڑھے 4 سو ارب روپے قرضہ لے کر کے فور کے آگمینٹیشن کا کام کیا جا رہا ہے، سندھ سالڈ ویسٹ میں کرپشن کا دہندہ چل رہا ہے، ٹاؤن انتظامیہ کو کچرا اٹھانے کے اختیارات نہیں، اس شہر کے لوگوں میں غصہ ہے، ان طاقتور لوگوں کو روکنا ہوگا جس کے لیے جماعت اسلامی اپنی ذمہ داری پوری کرے گی، جماعت اسلامی کے منتخب چیئرمینز اختیارات سے زیادہ کام کر رہے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ان مافیاز پر کون ہاتھ ڈالے گا؟ میئر اسٹیبلشمنٹ کی مدد سے بیٹھا ہے، موجودہ عدلیہ کا نظام ایک گلا سڑا نظام ہے، اس عدلیہ کے نظام کو تبدیل ہونا چاہیے، اگر عمران خان کو کرپشن پر بند کیا ہے تو زرداری، نواز شریف اور شہباز شریف کو تو عمران خان سے بھی زیادہ پیچھے والی کھولی میں قید ہونا چاہیے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں میرٹ کا قتل عام ہو رہا ہے، نئے تعلیمی نظام کی ضرورت ہے، معیشیت سرکلر ڈیبٹ سے پتا لگتی ہے، گروسری اسٹورز پر پتا لگتی ہے، بجلی اور گیس کے بل سے پتا لگتی ہے، شہر کی ڈیڑھ کروڑ آبادی پی پی پی، ایم کیو ایم اور نون لیگ ہضم کر گئی، پی پی پی لسانیات اور تعصب کو فروغ دے رہی ہے، پی پی پی اور ایم کیو ایم مہاجر سندھ اور مہاجر پختون فسادات کروانے کی کوشش کررہے ہیں ایم کیو ایم والے دھتکارے ہوئے لوگ ہیں، شہر کے لوگ ایم کیو ایم کو مسترد کرچکے ہیں۔
سربراہ جماعت اسلامی حافظ نعیم نے مزید کہا کہ شہر کے نوجوانوں کے لئے سرکاری نوکریوں کے دروازے بند کر دئیے ہیں، پی پی پی کی نسل پرست ذہنیت نے معاشرے کو آلودہ کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی حافظ نعیم نے ایم کیو ایم پی پی پی
پڑھیں:
27 ویں ترمیم مکمل مسترد، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے: حافظ نعیم
لاہور: (نیوزڈیسک) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان کا قیام اللہ کی حاکمیت کے اصول پر ہوا، نظام کو اصل رخ پر لانا ہوگا، ہم 27 ویں ترمیم کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، کسی بھی شخص کو عدالتی استثنیٰ غیر شرعی ہے۔
اپنے ایک بیان میں امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہمارا باہمی تبادلہ خیال ملک و قوم کے لیے مفید اور بامقصد ثابت ہو گا، پاکستان کو قائم ہوئے 78 سال گزر چکے ہیں لیکن ریاستی نظام وہ سمت اختیار نہیں کرسکا جس کا خواب قائداعظم اور بانیانِ پاکستان نے دیکھا تھا۔
انہوں نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کوئی عام سیاسی جدوجہد نہیں بلکہ عظیم قربانیوں اور تمناؤں کا نتیجہ تھا، تحریک پاکستان صرف مسلم اکثریتی علاقوں تک محدود نہیں تھی بلکہ وہ لوگ بھی اس جدوجہد کا حصہ بنے جو جانتے تھے کہ انہیں اپنے گھر بار اور زمینیں چھوڑنی پڑیں گی، مسلمانوں نے دین کی خاطر گھروں، زمینوں اور حتیٰ کہ اپنے آبا و اجداد کی قبریں تک چھوڑ دیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا ہے کہ مسلمانوں نے ایک ایسے ملک کے قیام کے لیے قربانیاں دیں جہاں اسلام کا عادلانہ نظام نافذ ہو، قائداعظم کی قیادت میں مسلمانانِ ہند نے اللہ کی حاکمیت کے اصول کو بنیاد بنا کر پاکستان کا خواب دیکھا تھا۔
حافظ نعیم نے مزید کہا ہے کہ پاکستان کا مطلب کیا؟ لا الہ الا اللہ محض ایک نعرہ نہیں بلکہ نظامِ زندگی کے مکمل تصور کا اعلان ہے، اللہ کے سوا کوئی طاقت، حکومت یا قوم حاکمیت کا حق نہیں رکھتی اور پاکستان اسی نظریہ پر وجود میں آیا کہ یہاں اسلامی عدل اور اجتماعی انصاف کا نظام قائم ہو، اب ضروری ہے کہ نظام کو اس کے اصل نظریاتی اور آئینی رخ کی طرف واپس لایا جائے۔